جماعت احمدیہ کے وفد کی وزیر اعظم تنزانیہ سے ملاقات
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ تنزانیہ کے وفد کو وزیر اعظم تنزانیہ مکرم قاسم Majaliwa صاحب سے ملاقات کا موقع ملا۔ یہ ملاقات مورخہ 6 مئی بروز جمعۃ المبارک وزیر اعظم آفس میں ہوئی۔ جماعتی وفد مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب ( امیر و مشنری انچارج) کی قیادت میں دارالحکومت ڈوڈومہ(Dodoma) پہنچا جہاں وزیر اعظم آفس میں ملاقات کے لیے پہلے سے انتظام کیا گیا تھا۔
اس وفد میں مکرم امیر صاحب کے علاوہ مکرم عبد الرحمٰن عامے صاحب (نائب امیر ومبلغ سلسلہ)، مکرم عابد محمود بھٹی صاحب (نائب امیر و پرنسپل جامعہ)، مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب (ریجنل مبلغ) اور ایک مخلص خادم مکرم یحییٰ کمبولایا صاحب شامل تھے۔
وزیر اعظم آفس کے عملہ نے جماعتی وفد کو باقاعدہ استقبال کے ساتھ اندر مدعو کیا۔ مکرم عبد الرحمٰن عامے صاحب نے شاملین کا تعارف کروایا۔ مکرم امیر صاحب نے جماعت احمدیہ عالمگیر کا مختصراً تعارف کروایا اور تنزانیہ میں حکومت کی طرف سے مذہبی آزادی دیے جانے پر تعریفی کلمات کہے۔ اسی طرح جماعت کی طرف سے حکومت کے لیے ہر سطح پر تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
وزیر اعظم ایک لمبے عرصہ سے جماعت کو جانتے ہیں اور جلسہ سالانہ تنزانیہ 2017ء میں بطور مہمانِ خصوصی بھی تشریف لاچکے ہیں۔ انہوں نے جماعتی وفد کے تشریف لانے پر خوشنودی کا اظہار کیا اور بتایا کہ حکومت جماعت احمدیہ کی خدمتِ انسانیت کے لیے کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ تنزانیہ میں Peace کانفرنسز کے انعقاد کے ساتھ ساتھ صحت، تعلیم اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے جماعت بہت اچھی خدمت کی توفیق پارہی ہے۔ یہ ملاقات نہایت خوشگوار ماحول میں تقریباً 40منٹ جاری رہی۔ آخر میں مکرم امیر صاحب نے قرآن کریم اور کتاب ’’اسلام اور عصرِ حاضر کے مسائل کا حل‘‘ کے سواحیلی تراجم کا تحفہ پیش کیا۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس ملاقات کے نیک نتائج پیدا فرمائے اور اسلام احمدیت کا پیغام سعید روحوں کو منور کرتا چلا جائے۔ آمین