ہر احمدی کو …عبادت گزار بندہ بھی بننا ہو گا
اس زمانے میں خداتعالیٰ تک پہنچنے کے راستے اگر کسی کو نظر آ سکتے ہیں تو وہ احمدی کو نظر آ سکتے ہیں۔ کیونکہ اس نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ساتھ وابستہ رہنے کا عہد کیا ہے۔ کیونکہ اس نے یہ عہد کیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئیوں کے مطابق جس حکم اور عدل نے آنا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم کو دنیا میں رائج کرنا تھا اس کو ماننے کے بعد اس کے ہر حکم کو سچے دل سے ماننے والے بنیں گے۔ یہ ہر احمدی کا عہد ہے، یہ عہد ہے اور یہ عہد ہونا چاہئے۔ اگر آج ہر احمدی اس سوچ کے ساتھ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تعلیم پر عمل نہیں کر رہا تو وہ آپؑ کے لائے ہوئے نور سے بھی حصہ نہیں پا رہا اور وہ خداتعالیٰ کے احکامات پر بھی عمل نہیں کر رہا اور اسی طرح اس کا عبادت گزار بھی نہیں ہے۔ پھر تو صرف منہ کی باتیں ہیں کہ ہم احمدی ہیں جبکہ عمل اس سے مختلف ہیں۔ … اگر ایک احمدی ہونے کا دعویٰ کرنے والا ان باتوں پر عمل کرنے والا نہیں ہے تو وہ کبھی بھی اس نور سے منور نہیں ہو سکتا، وہ کبھی بھی اس روشنی سے حصہ نہیں پا سکتا جس کو لے کر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام مبعوث ہوئے۔پس ہر احمدی کو، ہر اس شخص کو جو اپنے آپ کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے منسوب کرتا ہے، ہر اس شخص کو جو اپنے آپ کو احمدی کہتا ہے اللہ تعالیٰ کے بتائے ہوئے احکامات کے مطابق عبادت گزار بندہ بھی بننا ہو گا۔ اور اللہ تعالیٰ کے جو دوسرے احکامات ہیں ان پر بھی عمل کرنا ہو گا۔ آج ان باتوں کو کھول کر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے اس طرح بیان فرما دیا ہے کہ اس میں کوئی ابہام نہیں رہا۔ آپؑ نے اپنی جماعت کو خصوصاً اور دنیا کو عموماً بڑے درد سے ایک خدا کی طرف آنے، اس کی عبادت کرنے، اور اس کے احکامات پر عمل کرنے کی بارہانصیحت فرمائی ہے۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ 16؍ ستمبر 2005ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل7؍اکتوبر 2005ء صفحہ 5)