جو ہمیں مدد دیتے ہیں۔ آخر وہ خدا کی مدد دیکھیں گے
اگر ہماری فطرت کو وہ قوتیں نہ دی جاتیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام کمالات کو ظلّی طورپر حاصل کر سکتیں تو یہ حکم ہمیں ہرگز نہ ہوتا کہ اس بزرگ نبی کی پیروی کرو۔ کیونکہ خداتعالیٰ فوق الطاقت کوئی تکلیف نہیں دیتا۔ جیسا کہ وہ خود فرماتا ہے لَایُکَلِّفُ اللّٰہُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَھَا(البقرہ:287) (حقیقۃ الوحی۔ روحانی خزائن جلد 22صفحہ156)
خداتعالیٰ کا وعدہ ہے کہ وہ اس سلسلہ کو ترقی دے گا اس لئے امید کی جاتی ہے کہ اشاعت اسلام کے لئے ایسے مال بھی بہت اکٹھے ہو جائیں گے۔ (رسالہ الوصیت ، روحانی خزائن جلد نمبر 20صفحہ319)
مَیں یقینا ًجانتا ہوں کہ خسارہ کی حالت میں وہ لوگ ہیں جو ریاکاری کے موقعوں میں تو صدہا روپیہ خرچ کریں اور خدا کی راہ میں پیش و پس سوچیں۔ شرم کی بات ہے کہ کوئی شخص اس جماعت میں داخل ہو کر پھر اپنی خست اور بخل کو نہ چھوڑے۔ یہ خداتعالیٰ کی سنت ہے کہ ہر ایک اہل اللہ کے گروہ کو اپنی ابتدائی حالت میں چندوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی کئی مرتبہ صحابہؓ پر چندے لگائے جن میں حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ سب سے بڑھ کر رہے۔ سو مردانہ ہمت سے امداد کے لئے بلاتوقف قدم اٹھانا چاہئے… جو ہمیں مدد دیتے ہیں۔ آخر وہ خدا کی مدد دیکھیں گے۔ (مجموعہ اشتہارات جلد سوم صفحہ 156)