مَیں اس لئے بھیجا گیا ہوں کہ تا ایمانوں کو قوی کروں
مَیں اس لئے بھیجا گیا ہوں کہ تا ایمانوں کو قوی کروں اور خدا تعالیٰ کا وجود لوگوں پر ثابت کرکے دکھلاؤںکیونکہ ہر ایک قوم کی ایمانی حالتیں نہایت کمزور ہوگئی ہیں اور عالم آخرت صرف ایک افسانہ سمجھا جاتا ہے اور ہر ایک انسان اپنی عملی حالت سے بتا رہا ہے کہ وہ جیسا کہ یقین دنیا اور دنیا کی جاہ و مراتب پر رکھتا ہے اور جیسا کہ اس کو بھروسہ دنیوی اسباب پر ہے یہ یقین اور یہ بھروسہ ہرگز اس کو خدا تعالیٰ اور عالم آخرت پر نہیں۔ زبانوں پر بہت کچھ ہے مگر دلوں میں دنیا کی محبت کا غلبہ ہے۔ …سو مَیں بھیجا گیا ہوں کہ تا سچائی اور ایمان کا زمانہ پھر آوے اور دلوں میں تقویٰ پیدا ہو۔ (کتاب البریہ،روحانی خزائن جلد ۱۳صفحہ ۲۹۱تا ۲۹۳،حاشیہ)
میرا کام یہ ہے کہ آسمانی نشانوں کے ساتھ خدا ئی توحید کو دنیا میں دوبارہ قائم کروں۔ (گورنمنٹ انگریزی اورجہاد، روحانی خزائن جلد۱۷صفحہ۲۹)
تمہارا کام اب یہ ہونا چاہئے کہ دعاؤں اور استغفار اور عبادت الٰہی اور تزکیہ و تصفیہ نفس میں مشغول ہو جاؤ۔ اس طرح اپنے تئیں مستحق بناؤ خدا تعالیٰ کی عنایات اور توجہات کا جن کا اس نے وعدہ فرمایا ہے۔ (ملفوظات جلد ۲صفحہ ۲۱۲،ایڈیشن۱۹۸۸ء)