خطبہ نکاح(25؍اکتوبر 2014ء)
فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 25 اکتوبر 2014ء بروز ہفتہ مسجد فضل لندن میں درج ذیل نکاحوں کا اعلان فرمایا:۔
خطبہ مسنونہ کی تلاوت کے بعدحضرت امیرالمومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:۔
اس وقت مَیں دو نکاحوں کا اعلان کروں گا۔ اللہ تعالیٰ ان ہر دو نکاحوں کو ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے اور فریقین کو، لڑکے کو،لڑکی کو، ان کے خاندانوں کو آپس میں پیار اور محبت سے ایک دوسرے سے سلوک کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ خاص طورپر لڑکا اور لڑکی جب بیاہ شادی کے بندھن میں بندھتے ہیں تو ان کو ایک دوسرے کو سمجھنے میں کچھ وقت لگتا ہے۔ اس لئے بہت صبر سے، حوصلہ سے ایک دوسرے کی طبیعتوں کو سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اگر ایک دفعہ صبر اور حوصلہ دکھایا جائے تو پھر اللہ تعالیٰ کے فضل سے زندگی بھر ایسے جوڑے کامیابی سے اپنی زندگی گزارتے ہیں اور ان کی آئندہ نسلیں بھی ان راستوں پر چلنے والی ہوتی ہیں جو پیار اور محبت اورسلوک سے رہنے والے راستے ہیں، ان پر چلنا سکھانے والے راستے ہیں۔
پس ہمیشہ اس بات کو نئے قائم ہونے والے رشتوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ ایک دوسرے کی غلطیوں سے صَرفِ نظر کریں، کمزوریوں سے صَرفِ نظر کریں ۔ ایک دوسرے کی خوبیوں کو تلاش کریں اور صبر اور حوصلہ سے اگر کو ئی بات بُری بھی لگے تو اس کو برداشت کرنے کی عادت ڈالیں۔ اللہ کرے کہ یہ رشتے ہر لحاظ سے بابرکت ثابت ہوں۔
پہلا نکاح عزیزہ ایمن عقیل بنت مکرم واثق عقیل صاحب( امریکہ) کا ہے جو عزیزم عدنان حیدر مربی سلسلہ ابن مکرم جمیل حیدر صاحب (کینیڈا) کے ساتھ پانچ ہزار کینیڈین ڈالر حق مہر پر طے پا یا ہے۔بچی کی طرف سے مکرم کلیم اللہ صاحب وکیل ہیں۔
یہ دونوںبچے جو ہیں یہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے صحابی چوہدری غلام حیدر صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نسل میں سے ہیں۔ ایک صحابی کی نسل میں سے، دوسرے لڑکا جو ہے مربی سلسلہ ہے۔ اس لحاظ سے ان پر بہت بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ اپنی زندگیوں کو ایسا نمونہ بنائیں جو دوسروں کے لئے بھی قابل تقلید ہو۔ کیونکہ بغیر اس کے اگر اپنی زندگی، گھریلو زندگی اچھی نہیں تو دوسروں کو بھی انگلی اٹھانے کا موقع ملتا ہے کہ پہلے اپنے گھر کو سنبھالو پھر ہمیں نصیحت کرو۔ اور مربی کی یہ بہت بڑی ذمہ داری ہے کہ بہت زیادہ جماعت کی تربیت کی طرف توجہ دے۔ صرف مسائل سیکھ لینا اور تبلیغ کرلینا کام نہیں ہے۔ بلکہ تربیت ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ اس لحاظ سے مربی کو عملی نمونہ بننا چاہیے۔ اور عملی نمونہ کا پہلا اظہار اس کے گھر سے ہوتا ہے ۔ پس اس بات کو ہمیشہ یاد رکھیں۔
اس کے بعد حضور انور نے فریقین کے درمیان ایجاب و قبول کروایا اور فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ ثریّا مبارک چیمہ واقفۂ نو کا ہے جو مکرم مبارک احمد چیمہ صاحب (لندن) کی بیٹی ہیں۔ یہ سلمان حسین عباسی واقف نَو ابن مکرم صفدر حسین عباسی صاحب کے ساتھ تین ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔
دونوں خاندان ایسے ہیں جو پرانے احمدی خاندان ہیں۔ جماعت کی خدمت کی ان کو توفیق مل رہی ہے اور بچے بھی دونوں واقف نَوہیں۔ اس لحاظ سے ان دونوں کو اپنی جماعتی ذمہ داریوں کو اور گھریلو ذمہ داریوں کو بھی سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ اگر یہ بات سمجھ آجائے تو انشاء اللہ تعالیٰ پھر زندگی بڑی خوشگوار گزرتی ہے کیونکہ ہر کام اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر کرنے والے ہوتے ہیں۔
اس کے بعد حضور انور نے فریقین کے درمیان ایجاب و قبول کروایا اور فرمایا:
رشتوں کے بابرکت ہونے کے لئے دعا کرلیں۔
(مرتبہ:۔ظہیر احمد خان مربی سلسلہ۔انچارج شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن)