حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سےلندن کی تین جماعتوں کی مقامی مجالس عاملہ کی ملاقاتیں
(رپورٹ نسیم احمد باجوہ۔ مبلغ سلسلہ لندن)
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی احباب جماعت سے غیرمعمولی محبت و شفقت کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ باوجود انتہائی اور بے پناہ مصروفیات کے حضورانور روزانہ احباب جماعت کو انفرادی ملاقاتوں کا شرف بخشتے ہیں جو ان کی دین و دنیا کو سنوارنے کا عظیم موقع فراہم کرتی ہیں اس کے ساتھ ساتھ حضورانور عہدیداران جماعت کو انفردی اور اجتماعی ملاقاتوں کے لئے بھی وقت عطا فرماتے ہیں۔
اسی سلسلہ میں مورخہ 20جنوری 2018ء بروز ہفتہ حضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے لندن کی تین جماعتوں کی مجالس عاملہ کو شرفِ ملاقات بخشا۔ ان جماعتوں میں مارڈن، مارڈن ساؤتھ اور لوئرمارڈن شامل تھیں۔ تینوں جماعتوں کے صدران بالترتیب مکرم ناصر محمود خان صاحب، مکرم عمر خالد صاحب اور مکرم عاصم شہزاد صاحب ہیں۔ اس ملاقات میں حضورانور کی اجازت سے مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت یُوکے، مکرم نصیر دین صاحب ریجنل امیر لندن بی اور خاکسار نسیم احمد باجوہ ریجنل مشنری لندن بھی شامل تھے۔ یہ ملاقات پونے چار بجے سے ساڑھے چار بجے تک محمودہال ملحق مسجد فضل لندن میں ہوئی۔
حضورانور کے محمود ہال میں تشریف لانے پر تمام حاضرین نے اپنے پیارے امام کا کھڑے ہوکر استقبال کیا۔ ابتدائی تعارف کے بعد حضورانور نے دائیں طرف سے آغاز کرتے ہوئے لوئرمارڈن کی مجلس عاملہ سے دریافت فرمایا کہ صدر جماعت کون ہیں؟ صدر صاحب نے عرض کیا خاکسار ہے۔
فرمایا کیا چاہتے ہیں؟ عرض کیا حضور! گزشتہ سال ملاقات میں جو ہدایات حضورانور نے دی تھیں اس پر عمل کی کوشش کرتے رہے ہیں۔
فرمایا کتنی بیعتیں کرائیں؟ پھر فرمایا نمازی کتنے بنائے؟ عرض کیا گیا مجلس عاملہ کے تمام افراد (ماسوا ایک دو) باقاعدہ نماز پڑھتے ہیں اور جن میں ابھی کمزوری ہے اس کو دُور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پھر فرمایا کہاں نماز پڑھتے ہیں؟ عرض کیا گیا بیت الفتوح مسجد میں۔
اس کے بعد مارڈن ساؤتھ جماعت کے صدر صاحب سے دریافت فرمایا کہ آپ کے ہاں کیا ہو رہا ہے؟ عرض کیا گیا خدا کے فضل سے گزشتہ سال میں کئی شعبوں میں ترقی ہوئی ہے۔
فرمایا نماز میں حاضری کتنی بڑھی ہے؟ عرض کیا گیا عاملہ کے ممبران مسجد میں نماز پڑھتے ہیں۔ فرمایا کیاباقاعدہ نماز پڑھتے ہیں اور جن میں ابھی کمزوری ہے اس کو دُور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟
پھر فرمایا کہاں نماز پڑھتے ہیں؟ عرض کیا گیا بیت الفتوح مسجد میں۔ اس کے بعد مارڈن ساؤتھ جماعت کے صدر صاحب سے دریافت فرمایا آپ کے ہاں کیا ہو رہا ہے؟ عرض کیا گیا خدا کے فضل سے گزشتہ سال میں کئی شعبوں میں ترقی ہوئی ہے۔ فرمایا نماز میں حاضری کتنی بڑھی ہے؟ عرض کیا گیا عاملہ کے ممبران مسجد میں نماز پڑھتے ہیں۔
فرمایا کیا عاملہ کے 80 فیصد فجر اور عشاء باجماعت پڑھتے ہیں۔ عرض کیا گیا ویک اینڈ (ہفتہ اتوار) کو تو اکثر آتے ہیں باقی دنوں میں کاموں کی وجہ سے حاضری کچھ کم ہوتی ہے۔ فرمایا مسجد چرچ نہیں جو صرف ویک اینڈ پر کھُلتی ہو۔ پھر فرمایا عاملہ کے ممبران کو نمازی ہونا چاہئے۔ ورنہ امیر صاحب کو رپورٹ کریں
اراکین عاملہ کو صدفیصد نمازی ہونا چاہئے
حضورانور نے صدر صاحب مارڈن سے دریافت فرمایا کہ نمازوں کا کیا حال ہے؟ عرض کیا گیا ساٹھ فیصد لوگ نماز پڑھتے ہیں باقیوں کو توجہ دلاتے رہتے ہیں۔
فرمایا مجلس عاملہ کے اراکین کو سو فیصد نمازی ہونا چاہئے تب تسلّی ہوگی۔ پھر فرمایا اس غرض کے لئے دورے بھی کیا کریں۔
پھر فرمایا جن لوگوں کو ٹیکسی کے کام کی وجہ سے مسجد آنے میں دقّت ہو وہ کام پر ہی دوسرے احمدیوں کے ساتھ مل کر نماز باجماعت پڑھ لیا کریں۔
پھر فرمایا جب نماز ٹھیک ہوجائے گی تو باقی کام خودبخود ٹھیک ہو جائیں گے۔
ہر دو ماہ بعد عشرہ صلوٰۃمنائیں
حضورانور نے فرمایا جتنا زور تحریک جدید اور وقف جدید کے چندوں کی وصولی پر لگاتے ہیں کیا اتنا زور نماز پر لگاتے ہیں؟
پھر دریافت فرمایا کہ کیا کوئی عشرہ صلوٰۃ مناتے ہیں؟ عرض کیا گیا کہ مہینہ میں ایک دن مساجد میں اجتماعی تہجد پڑھتے ہیں۔ فرمایا ہر دو ماہ بعد عشرہ صلوٰۃ منایا کریں اس طرح سال میں چھ دفعہ کوشش کریں گے تو نماز کی حاضری میں ضرور فرق پڑے گا۔
لوئرمارڈن کے صدر صاحب سے دریافت فرمایا کہ آپ کے کتنے اراکین عاملہ ہیں۔ انہوں نے عرض کیا 19۔ پھر فرمایا یہاں تینوں مجالس عاملہ کے اراکین کتنے ہیں؟ عرض کیا گیا52۔ فرمایا اگر بیت الفتوح کے اردگرد کی جماعتوں کی مجالس عاملہ کے اراکین ہی آئیں تو مسجد کی حاضری بہت بڑھ جائے۔
پھر فرمایا ابھی جون آرہا ہے۔ اس سے پہلے اپریل مئی میں چندے کی وصولی پر زور ہوگا۔ لیکن اگر نمازوں پر زور دیں گے تو چندے خودبخود آجائیں گے۔
خدام و انصار کے اراکین عاملہ کی بھی حاضری سوفیصد ہونی چاہئے
حضورانور نے مارڈن ساؤتھ کے قائد خدام سے دریافت فرمایا کہ آپ کی عاملہ کے کتنے اراکین ہیں؟ عرض کیا گیا21۔ فرمایا کم از کم 80 فیصد تو نماز میں آئیں۔
اس کے بعد حضورانور نے لوئرمارڈن کے قائد صاحب سے دریافت فرمایا آپ نماز کہاں پڑھتے ہیں؟ انہوں نے عرض کیا بیت الفتوح میں۔ فرمایا آپ مسجدیں تو لے رہے ہیں، نمازی بھی بنائیں تاکہ ’’برسوں میں نمازی بن نہ سکا‘‘ والا معاملہ نہ ہو۔ پھر فرمایا کہ آپ کی عاملہ کے کتنے اراکین ہیں؟ عرض کیا گیا21۔ پھر زعیم صاحب انصاراللہ سے دریافت فرمایا آپ کی عاملہ کے اراکین کتنے ہیں؟ عرض کیا گیا20۔ فرمایا کُل انصار کتنے ہیں؟ عرض کیا43۔زعیم صاحب نے عرض کیا کہ کوشش کر رہے ہیں کہ سب نماز کے لئے آئیں۔ فرمایاصرف کوشش نہ کریں بلکہ پوری کوشش کریں۔ جس طرح چندہ پر زور دیتے ہیں اسی طرح نماز پر دیں۔
اس کے بعد زعیم انصاراللہ مارڈن ساؤتھ سے دریافت فرمایا کہ آپ کے اراکین عاملہ میں سے کتنے نماز میں باقاعدہ ہیں؟ عرض کیا گیا کہ 12 میں سے 5 باقاعدہ ہیں۔ فرمایا اگر انصار خدام اور جماعت کی عاملہ کے تمام اراکین نماز باجماعت میں باقاعدہ ہوجائیں تو حاضری بہت بہتر ہوجائے اور پھر باقی لوگ بھی آئیں گے۔
قائد صاحب مارڈن ساؤتھ سے دریافت فرمایا کہ آپ کے خدّام نماز کے لئے کتنے آتے ہیں؟ انہوں نے عرض کیا کہ ویک اینڈ پر زیادہ آتے ہیں، باقی دنوں میں کم آتے ہیں۔ فرمایا مسجد چرچ نہیں ورنہ آپ کو پادری صاحب کو بلانا پڑے گا کہ ویک اینڈ پر نماز پڑھادیا کریں۔
پھر فرمایا اگر ان تینوں جماعتوں کے انصار خدّام اور جماعت کی عاملہ کے اراکین نماز باجماعت کے لئے آئیں تو صرف ان کی حاضری 150 ہوجائے۔
کسی دوست نے کہا کہ کچھ اراکین عاملہ انصار و خدّام جماعتی عاملہ میں بھی ہیں۔ فرمایا اراکین عاملہ کے علاوہ بھی تو کچھ نمازی ہوتے ہیں۔ مارڈن کے زعیم صاحب انصاراللہ نے عرض کیا کہ مَیں اسی سال زعیم منتخب ہوا ہوں۔ فرمایا پہلے عاملہ کو باقاعدہ نمازی بنائیں۔
مبلغین درسوں میں بھی نمازباجماعت کی طرف توجہ دلائیں
اس موقع پر حضورانور نے خاکسار کو ارشاد فرمایا کہ آپ بھی درسوں میں نماز باجماعت کی طرف توجہ دلایا کریں۔ پھر فرمایا سب صلوٰۃ سنٹرز میں نظر آنا چاہئے کہ حاضری بڑھی ہے۔
صدر، سیکرٹریان تربیت، ناظم تربیت اور منتظم تربیت سب نماز کی طرف توجہ دلائیں
حضورانور نے فرمایا کہ اگر صدر، سیکرٹریان تربیت جماعت، ناظم تربیت خدام الاحمدیہ اور منتظم تربیت انصاراللہ اُسی طرح نماز کی طرف لوگوں کی توجہ دلائیں جس طرح سیکرٹریان مال چندے کی طرف توجہ دلاتے ہیں تو نمازیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔
پھر فرمایا اگلی میٹنگ اس وقت کریں جب اس سلسلہ میں کوشش کرکے ترقی کرچکے ہوں۔
تبلیغ کے ساتھ دعا ضروری ہےاور دعاکے لئے نماز ضروری ہے
صدر صاحب مارڈن ساؤتھ نے عرض کیا کہ ہم ہر ماہ کا تیسرا اتوار ایک چرچ میں تبلیغی میٹنگ کرتے ہیں اور ہمسایوں کو تبلیغ کی غرض سے بلاتے ہیں۔ کافی لوگ آتے ہیں اور پمفلٹ بھی دیتے ہیں۔ حضور کے ارشاد کے مطابق دس دس ہمسایوں سے بھی تعلقات بنارہے ہیں۔
فرمایا تبلیغ کی کوشش کے ساتھ دعا بھی ضروری ہے۔ اور دعا کے لئے فرض نماز ضروری ہے اس طرف بھی توجہ کریں۔
شریفانہ طور پر دلائل کے ساتھ تبلیغ کریں
صدر صاحب مارڈن ساؤتھ نے عرض کیا کہ آجکل سوشل میڈیا کے ذریعہ بھی تبلیغ کر رہے ہیں۔ اور ساتھ ہی عرض کیا کہ پاکستان کے لوگ تو اب کھلے عام پارلیمنٹ کو گالیاں دیتے ہیں۔
فرمایاہمارا کام یہ ہے کہ شریفانہ طور پر وہ ہتھیار استعمال کریں جو دشمن استعمال کرتا ہے۔ ہتھیار وہی ہے لیکن طریق ان کا نہ ہو بلکہ دلائل کے ساتھ بات کریں۔
پھر فرمایاایک طرف سیاستدان پارلیمنٹ پر لعنت کر رہے ہیں اور دوسری طرف اس پارلیمنٹ میں آنے کی کوشش کررہے ہیں۔
پھر فرمایا ضیاء الحق نے قرطاس ابیض میں جو پارلیمنٹ کے ممبران کے متعلق کہا وہ حوالے بھی پیش کریں۔ ضیاءالحق نے بھی پارلیمنٹ پر لعنت کی تھی۔ پھر فرمایا جن پر لعنت بھیج رہے ہیں اُنہیں کو دوبارہ لے آئیں گے۔
فرمایا کہ ہمارا کام شرافت سے جواب دینا ہے جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا
گالیاں سُن کر دعا دو پاکے دُکھ آرام دو
کبر کی عادت جو دیکھو تم دکھاؤ انکسار
جلسہ سالانہ قادیان والا میرا ختم نبوت پر خطاب سنائیں
مارڈن ساؤتھ جماعت کے رُکن عاملہ نے عرض کیا کہ ہم تبلیغی سٹال لگاتے ہیں۔ سٹال پر ایک بلغارین خاتون آئیں۔ یہ خاتون مسلمان ہوچکی ہیں۔ ان کے شوہر ماریشین مسلمان ہیں۔ جب شوہر کو معلوم ہوا کہ اس کی بیوی جماعت احمدیہ کے لٹریچر میں دلچسپی لے رہی ہے تو اُس نے اپنی بیوی کو کہا کہ مجھے بعض بنگالی مسلمانوں نے بتایا ہے کہ احمدی مسلمان نہیں ہیں۔
اس پر حضورانور نے فرمایا کہ ایسے لوگوں کو میرا قادیان والا ختم نبوت پر خطاب سنائیں۔ CD بھی دے سکتے ہیں۔(یاد رہے کہ یہ خطاب حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے 31؍دسمبر 2017ء کو مسجد بیت الفتوح سے جلسہ سالانہ قادیان کے لئے فرمایا تھا۔ اس خطاب کا مکمل متن ہفت روزہ الفضل انٹرنیشنل کے 23 فروری 2018ء کے شمارہ میں شائع ہوچکا ہے)۔نیز فرمایا کہ بلغارین لوگ اسلام میں دلچسپی لیتے ہیں ان کی طرف بھی توجہ کرنی چاہئے۔ اسی طرح فرمایا کہ اس بات کی عام تشہیر ہونی چاہئے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ جو ختم نبوت کا منکر ہے وہ کافر ہے۔ (حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا یہ ارشاد ازالہ اوہام، روحانی خزائن جلد 3 صفحہ170 پر موجود ہے۔ ناقل)
تبلیغ کے لئے تدبیر اور دعا کوکتنا کتنا وقت دینا چاہئے
ایک دوست نے عرض کیا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ارشاد فرمایا ہے کہ کامیابی کے لئے تدبیر کے ساتھ دعا بھی ضروری ہے۔ اس سلسلہ میں سوال یہ ہے کہ تبلیغ میں کامیابی کے لئے تدبیر اور دعا کو کتنا کتنا وقت دینا چاہئے۔ فرمایا حدیث میں آتا ہے کہ اونٹ کے پاؤں باندھ کر پھر توکّل کرو۔ یہی بات تدبیر میں ہے۔ صرف کوشش کو کافی نہ سمجھا جائے۔ اِیَّا کَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ میں یہی بتایا ہے کہ اللہ کی مدد کے بغیر انسان کوشش بھی نہیں کرسکتا اور خدا کی مدد کے حصول کے لئے دعا ضروری ہے اور دعا کے لئے نماز پنجوقتہ ضروری ہے۔
پھر فرمایا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے کتابیں لکھیں یہ تدبیر تھی اور ساتھ دعائیں بھی کیں۔ آپ کو الہام ہوا ’’تیری نمازوں سے تیرے کام افضل ہیں‘‘ (ضمیمہ تذکرہ الہام نمبر 160۔ تذکرہ ایڈیشن سوم صفحہ 806۔ ناقل)۔ یہ اللہ تعالیٰ نے اس لئے فرمایا کیونکہ آپ یہ سب دینی کام خداتعالیٰ کے لئے کر رہے تھے۔
پھر فرمایا جہاں تک یہ سوال ہے کہ تدبیر اور دعا کو کتنا کتنا وقت دیا جائے، یہ حالات پر منحصر ہے۔ کبھی تبلیغ پر زیادہ وقت لگتا ہے اور کبھی دعا پر۔ اصل مطلب یہ ہےکہ فتح دعاؤں سے ہوگی لیکن کوشش اور دعا دونوں ضروری ہیں۔
فرمایا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تہجّد کی دعائیں ایسی تھیں کہ انسان اس کے حسن کا اندازہ نہیں کرسکتا اور ساتھ 83 سے زائد کتابیں بھی لکھیں، لیکچر بھی دیئے۔ مجالس میں بھی خطاب فرمائے۔ پس تبلیغ میں کامیابی کے لئے پانچوں نمازوں، نوافل اور تہجّد میں دعائیں کریں۔ اسی طرح چلتے پھرتے دعا کریں۔
آن لائن قرآن سیکھنے کےانتظام سے فائدہ اٹھائیں
مارڈن ساؤتھ کے صدر صاحب نے عرض کیا کہ جماعت نے آن لائن قرآن سکھانے کا جو انتظام کیا ہے وہ بہت اچھا ہے، ہم اسے متعارف کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔ فرمایا35ممالک نے فائدہ اٹھانا شروع کردیا ہے۔ امریکہ اور کینیڈا کے لوگوں نے کافی حصہ لیا ہے، آپ بھی لیں۔ کسی دوست نے عرض کیا کہ والدین کے پاس قرآن پڑھانے کے لئے وقت نہیں ہوتا اس لئے یہ انتظام بہت اچھا ہے۔ فرمایا والدین کے پاس اس لئے وقت نہیں کہ دنیا کمانے پر لگے ہوئے ہیں۔ ایک دوست نے عرض کیا کہ کیا غیراحمدی بھی اس انتظام سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ فرمایا ضرور اٹھائیں۔ اس طرح ان کے شکوک بھی دُور ہوں گے کہ جماعت احمدیہ کا قرآن وہی ہے جو اُن کا ہے۔
انصاراللہ کی بھی آمین کرائیں اور وقف عارضی میں حصّہ لیں
حافظ مسعود صاحب نے عرض کیا کہ حضور مَیں بچوں کو قرآن کریم پڑھاتا ہوں۔ فرمایا انصار کو بھی پڑھائیں اور اُن کی آمین بھی کرائیں۔ فرمایا ربوہ میں پچھلے دنوں 280 انصار کی آمین کرائی گئی۔
اسی طرح فرمایا انصاراللہ کے منتظم تعلیم القرآن و وقف عارضی خود بھی وقف عارضی کریں اور دوسروں سے بھی کرائیں اور اس میں قرآن کریم بھی پڑھائیں اور تبلیغ کے لئے بھی وقت دیں۔
تبلیغ کے متعلق حضورانور نے فرمایا کہ صرف ویک اینڈ پر نہیں بلکہ مستقل سٹال لگائیں۔ علاوہ ازیں ایک دوست نے عرض کیا کہ وہ اس سال جلسہ سالانہ قادیان پر گئے تھے۔ بہت اچھا انتظام تھا۔ حفاظت کا انتظام زیادہ تر پولیس نے سنبھالا ہوا تھا۔ فرمایا پولیس کو کافی فکر تھی کہ کوئی ناپسندیدہ واقعہ نہ ہو تاہم جماعت کی طرف سے بھی حفاظت کا پورا انتظام تھا۔
نمازی بناؤ
حضورانور نے اپنے کلام کے آخر میں ایک دفعہ پھر فرمایا کہ نمازی بناؤ۔ بعدازاں حضورانور نے ازراہ شفقت تینوں جماعتوں کے اراکین عاملہ کے ساتھ علیحدہ علیحدہ تصویر بنوائی۔ جزاہ اللہ احسن الجزا
اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے امام کو صحت و تندرستی عطا فرمائے اور آپ کے تمام مقاصد کو کامیاب فرمائے اور ہمیں حضور کی زرّیں نصائح پر کماحقّہٗ عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین