توبہ و استغفار ایسا مجرب نسخہ ہے کہ خطا نہیں جاتا
بعض لوگوں پر دکھ کی مار ہوتی ہے اور وہ ان کی اپنی ہی کرتوتوں کا نتیجہ ہےمَنۡ یَّعۡمَلۡ مِثۡقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہٗ (الزلزال:۹) پس آدمی کو لازم ہے کہ توبہ و استغفار میں لگا رہے اور دیکھتا رہے کہ ایسا نہ ہو، بد اعمالیاں حد سے گذر جاویں اور خدا تعالیٰ کے غضب کو کھینچ لاویں۔ جب خدا تعالیٰ کسی پر فضل کے ساتھ نگاہ کرتا ہے تو عام طور پر دلوں میں اس کی محبت کا القا کر دیتا ہے۔لیکن جس وقت انسان کا شر حد سے گذر جاتا ہے۔اس وقت آسمان پر اس کی مخالفت کا ارادہ ہوتے ہی اللہ تعالیٰ کے منشاء کے موافق لوگوں کے دل سخت ہوجاتے ہیں۔ مگر جونہی وہ توبہ و استغفار کے ساتھ خدا کے آستانہ پر گر کر پناہ لیتا ہے ۔تو اندر ہی اندر ایک رحم پیدا ہو جاتا ہے اور کسی کو پتہ بھی نہیں لگتا کہ اس کی محبت کا بیج لوگوں کے دلوں میں بو دیا جاتا ہے۔ غرض توبہ و استغفار ایسا مجرب نسخہ ہے کہ خطا نہیں جاتا۔ (ملفوظات جلد اول صفحہ ۲۹۷تا۲۹۸،ایڈیشن ۱۹۸۴ء)