آئیوری کوسٹ کے شہر تافیرے میں مسجد طاہر کا افتتاح
تافیرے (Tafiré) آئیوری کوسٹ کے شمال میں واقع ایک قصبہ ہے جس کی آبادی بیس ہزار سے زائد نفوس پر مشتمل ہے۔ یہاں جماعت کا نفوذ آج سے تقریباً پچیس سال قبل ہوا۔ جس کے بعد نمازوں کی ادائیگی لمبے عرصہ تک معلم ہاؤس میں ہوتی رہی۔ ۲۰۲۱ء میں یہاں جماعت کو باقاعدہ مسجد تعمیر کرنے کی توفیق ملی جس کا باقاعدہ افتتاح ۲۶؍فروری۲۰۲۳ء کو عمل میں آیا ہے۔
مسجد کی تعمیر کے لیے قطعہ زمین مقامی احمدی گھرانوں میں سے ایک گھرانہ (La FamilleTuo)نے پیش کیا۔ یہ قطعہ زمین شہر کے وسط میں سے گزرنے والی ہائی وے جو کہ آئیوری کوسٹ کے دارالحکومت کو دو ہمسایہ ممالک برکینافاسو اور مالی سے ملاتی ہے کہ کنارے پر واقع ہے۔ دسمبر ۲۰۲۰ء میں مسجد کی تعمیر کا باقاعدہ آغاز کیا گیا اور جون ۲۰۲۱ء تک مسجد کی عمارت کا ڈھانچہ مکمل کر لیا گیا۔ اس دوران شہر کے ایک غیر احمدی مخیر دوست کو مسجد کی تعمیر کا علم ہوا تو انہوں نے مسجد کی تزئین وآرائش کا تمام کام اپنے خرچ پر کروانے کی پیش کش کی اور چند ماہ کے عرصہ میں تمام کام مکمل کر وا دیے۔ جو کام موصوف نے کرواکر دیے اس میں مسجد کے فرش کی ٹائلز اور چھت کی سیلنگ وغیرہ کے علاوہ بیوت الخلاء کی تعمیر بھی شامل تھی۔ ان تمام کاموں پر خرچ کا اندازہ تقریباً تین ہزار برطانوی پاؤنڈ بنتا ہے۔ فجزاہ اللہ احسن الجزاء۔
تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد مورخہ 26فروری 2023ء کو مسجد کے افتتاح کی باقاعدہ تقریب منعقد کی گئی جس میں شرکت کرنے کے لیے امیر و مشنری انچارج آئیوری کوسٹ مکرم عبد القیوم پاشا صاحب وفد کے ہمراہ ایک روز قبل تافیرے پہنچ گئے۔ مرکزی وفد میں صدر مجلس انصار اللہ آئیوری کوسٹ مکرم تیرو الحسن صاحب، مکرم جابی مصطفی صاحب(Diaby Moustafa) صدر مجلس خدام الاحمدیہ آئیوری کوسٹ اورصدر لجنہ اماء اللہ آئیوری کوسٹ کے علاوہ نیشنل عاملہ کے متعدد اراکین شامل تھے۔
افتتاحی تقریب کا آغاز 26فروری کی صبح تقریباً پونے گیارہ بجے ہوا۔ تلاوت قرآن مجید مع فرنچ ترجمہ اورقصیدہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بعد مقامی صدر جماعت مکرمIbrahim Dickoصاحب نے مقامی روایات کے مطابق حاضرین کو خوش آمدید کہا جس کے بعد اس بابرکت تقریب کی پہلی تقریر مکرم Dosso Zoumanaصاحب نے جماعت کے عمومی تعارف کے عنوان سے کی۔ دوسری تقریر اسلام اور مذہبی رواداری کے عنوان پر تھی جو کہ مکرم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ آئیوری کوسٹ نے کی۔ اپنی تقریر میں مکرم صدر صاحب نے قرآن کریم اور اسوہ رسولﷺ کی روشنی میں مذہبی آزادی اور ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرنے کی اہمیت بیان کی۔ ان دو تقاریر کے بعد شہر کے بڑے غیر احمدی امام کے نمائندہ نے مختصر تقریر کی اور جماعت کو مسجد کی تعمیر پر مبارک باد دی۔ اگلی مختصر تقریر شہر کی ڈپٹی میئر مکرمہ کونے آوا صاحبہ Koné Awa کی تھی جس میں انہوں نے جماعتی مسجد کی تعمیر پر خوشی کا اظہار کیا۔
ان کے بعد مکرم امیر صاحب نے تقریر کی جس میں انہوں نے اسلام میں مسجد کی تعمیرکی اہمیت اور اس کے مقاصد بیان کیے نیز بتایا کہ پر امن معاشرے کے قیام کے لیے آنحضرت ﷺ کی تعلیمات مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہیں اور ان تعلیمات میں حقوق العباد کی ادائیگی کو خصوصی اہمیت دی گئی۔ تقریب کی آخری تقریر علاقہ کے ڈپٹی گورنر مکرم Jean-Marie Pohoصاحب نے کی جس میں موصوف نے جماعت احمدیہ کی خدمت انسانیت کے کاموں کی تعریف کی۔ تقاریر کے بعد مسجد کے افتتاح کی یادگاری تختی کی نقاب کشائی کرکے مکرم امیر صاحب نے ڈپٹی گورنر کے ہمراہ مسجد کا باقاعدہ افتتاح کیا اور اجتماعی دعا کروائی۔ جس کے بعد تمام مہمانان خصوصی نے مسجد کے اندورنی حصہ کا وزٹ کیا۔ اس دوران مسجد میں نصب MTAاور اس پر نشر ہونے والے تربیتی اور تبلیغی پروگراموں کا تعارف بھی کروایا گیا۔ مسجد کا نام ’’مسجد طاہر‘‘ رکھا گیا ہے مسجد کی چوڑائی ۸ میٹر جبکہ لمبائی ۱۱میٹر ہے اور اس میں تقریباً ۱۲۵؍افراد کے بیک وقت نماز ادا کرنے کی گنجائش ہے۔ تقریب کے اختتام پر تمام حاضرین کی خدمت میں دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔
مسجد کے افتتاح کی تقریب میں علاقہ کے ڈپٹی گورنر اور ڈپٹی میئر کے علاوہ مقامی gendarmerieکے کمانڈرمکرم N›zakilizou Douadioصاحب بھی موجود تھے۔ شاملین تقریب کی کل تعداد 300سے زائد تھی جن میں سے تقریباً نصف غیر ازجماعت افراد تھا جن تک الحمدللہ نہایت موثر رنگ میں جماعت کا پیغام پہنچا۔ اسی طرح علاقہ کی دس سے زائد جماعتوں سے افراد جماعت اس تقریب میں شامل ہوئے۔ اس موقع پر میڈیا کے دو نمائندگان بھی موجود تھے جنہوں نے تقریب کے حوالہ سے رپورٹس تیا ر کیں یہ رپورٹس تین آن لائن اخبارات AIP,Opera news,Abidjan.net پر شائع ہوئی جبکہ ایک مقامی اخبار Fraternité Matin میں اس پروگرام کی خبر شائع ہوئی۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس مسجد کو علاقہ میں حقیقی توحید کے قیام کا ذریعہ بنا دے اور مقامی افراد جماعت کو ایمان و ایقان میں بڑھائے۔ آمین
(رپورٹ: سلطان احمد وڑائچ۔ مبلغ سلسلہ آئیوری کوسٹ)