مختصر عالمی جماعتی خبریں
مرتبہ فرخ راحیل۔ مربیٔ سلسلہ
اس کالم میں الفضل انٹرنیشنل کو موصول ہونے والی جماعت احمدیہ عالمگیر کی تبلیغی و تربیتی مساعی پر مشتمل رپورٹس کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے۔
… … … … … … … … …
سال 2017ء کی بعض اہم خبریں
﴿آئرلینڈ﴾
5ویںنیشنل وقف نواجتماع کا بابرکت انعقاد
(خلاصہ رپورٹ مرتبہ ربیب احمد مرزا صاحب ، سیکرٹری وقفِ نو آئرلینڈ)
اللہ تعالیٰ کے فضل سے شعبہ وقفِ نو آئرلینڈ کو مورخہ23؍دسمبر 2017ء بمقام Esker Educate Together National School, Dublin اپنا 5 واں نیشنل وقفِ نو اجتماع منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہ شفقت پہلی مرتبہ کسی نمائندہ کو خاص طور پر نیشنل وقفِ نَو اجتماع کے لئے بھیجا۔ لندن مرکز سے مکرم لقمان احمد کشور صاحب (انچارج وقفِ نَو مرکزیہ) اجتماع میں شامل ہوئے۔
مکرم لقمان احمد کشور صاحب (انچارج وقفِ نَو مرکزیہ) کی صدارت میں افتتاحی اجلاس کا آغاز دس بج کر 45منٹ پر تلاوت قرآن کریم مع اردو اور انگریزی ترجمہ سے ہوا۔ نظم کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ فرمودہ 28؍اکتوبر 2016ء میں سے ایک clipدکھایا گیا جس میں حضور انور نے ایک سپیشل وقفِ نَو کی خصوصیات بیان فرمائی تھیں۔ افتتاحی اجلاس کا اختتام دعا سے ہوا۔ واقفاتِ نَو کے ہال میں بھی اس پروگرام کی آواز جا رہی تھی۔
11بجکر 30منٹ پر علمی مقابلہ جات کا آغاز ہوا ۔ عمر کے حساب سے واقفین نَو کو 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا اور ہر گروپ کے اندر تلاوت، نظم انگریزی اور اردو تقریر نیز حفظ قرآن کے مقابلہ جات کروائے گئے۔ تمام گروپس کا جائزہ نصاب بھی ہوا۔ مقابلوں کے بعد نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں۔
بعد ازاں پریزنٹیشن کا سیشن ہوا۔ پہلی پریزنٹیشن مکرم ربیب احمد مرزا صاحب سیکرٹری وقف نَو نے جامعہ احمدیہ کے بارہ میں دی اور دوسری پریزنٹیشن مکرم ڈاکٹر سید حسن احمد صاحب، صدر خدام الاحمدیہ آئرلینڈ نے جماعت احمدیہ کے انتظامی ڈھانچہ کے بارہ میں دی۔
ظہرانہ کے بعد اختتامی اجلاس 3بجکر 45منٹ پر مکرم لقمان احمد کشور صاحب ، انچارج وقفِ نَو مرکزیہ کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم مع اردو اور انگریزی ترجمہ سے ہوا۔ نظم کے بعد مکرم ربیب احمد مرزا صاحب سیکرٹری وقفِ نَو آئرلینڈ نے اجتماع کی رپورٹ پیش کی۔ اس کے بعد مقابلوں میں پوزیشن حاصل کرنے والے واقفین نَو میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ پروگرام کے آخرپر مرکزی نمائندہ مکرم لقمان احمد کشور صاحب انچارج وقفِ نو مرکزیہ نے اختتامی تقریر کی۔ آپ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے مختلف اقتباسات پڑھ کر سنائے جن میں حضور انور نے واقفین نَو اور اُن کے والدین کو اُن کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی ہے۔ اس پروگرام کی آواز واقفاتِ نَو کے ہال میں بھی جا رہی تھی۔ دعا کے ساتھ اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اجتماع کی حاضری 72فیصد رہی۔
٭…٭…٭
﴿بینن (مغربی افریقہ)﴾
بینن کے شہر پوبے میں بین المذاہب کانفرنس کا بابرکت انعقاد
[خلاصہ رپورٹ مرتبہ مکرم مبارک احمد نعیم صاحب، مبلغ سلسلہ بینن ]
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ بینن نے گزشتہ سال 2017ء میں پچاس سالہ جوبلی کے موقع پر مختلف پروگرامز کا انعقاد کیاجن کی بعض رپورٹس اس کالم میں قبل ازیں شامل اشاعت کی گئی ہیں۔ ذیل میں جوبلی سال کے پروگراموں کی ایک اَور رپورٹ شامل کی جا رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ بینن کو روز افزوں ترقیات سے نوازے۔ آمین۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ7 ؍اکتوبر2017 ء کوپوبے شہر کے ایک ہوٹل میں جماعت کو بین المذاہب کانفرنس منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ پروگرام کا آغاز مکرم رانا فاروق احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ بینن کی زیر صدارت صبح10 بجکر 30منٹ پر تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا۔بعد ازاں جوبلی کمیٹی کے صدر صاحب نے پروگرام میں شامل ہونے والی بعض اہم شخصیات کا تعارف کرایا اور مہمانوں کا اس پروگرام میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
اس کے بعد مکرم Osseni Aliouصاحب لوکل مشنری نے ’’ اخلاق ،تعلیم اور امن‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس تقریر کا لوکل زبان Youroba میں ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔
خدا کے فضل سے اس کانفرنس میں افرادِ جماعت کے علاوہ صوبہ کی اہم شخصیات ،سیا سی، مذہبی، بزنس کمیونٹی،کالجز کے پروفیسرز،ڈاکٹرز وغیرہ نے شرکت کی۔
مہمانوں کے تأثرات
ان اہم شخصیات نےجماعت کی اس کاوش کو سراہا اور کہا کہ جماعت احمدیہ امن اور اخلاق کا پرچار ساری دنیا میں کر رہی ہے۔بعض تأثرات درج ذیل ہیں۔
٭…سینٹرل امام مسجد Oshomouالحاج بشیر الدین عبداللہ صاحب نے کہا کہ میں تہِ دل سے یہ بات کہہ رہا ہوں کہ احمدی ہی سچے مسلمان ہیں۔احمدی اپنے اخلاق، عبادات اور انسانیت کے کاموں سے پہچانے جاتے ہیں۔اس کانفرنس کے ذریعہ سے جماعتِ احمدیہ نے اس علاقے میں محبت اور اخوّت کی ایک نئی بنیاد رکھی ہے۔
٭…پادری کیتھو لک چرچ پوبےنے جماعت کی اس کاوش کو سراہا اور کہا کہ آج کی دنیا میں اس طرح کی کانفرنسز کا انعقاد ایک زبردست کوشش ہے۔جب تک ہم دوسرے مذاہب کی تعلیمات کو نہیں سنیں گے تو ہمیں کس طرح پتہ لگے گا کہ کونسا مذہب اعلیٰ تعلیمات کا حامل ہے۔اور مذاہب کے درمیان محبت کس طرح پروان چڑھے گی۔
٭…ڈائریکٹر آف ایجوکیشن Bankale Akambi صاحب نے کہا سب سے پہلے میں جماعتِ احمدیہ کے دو پروگرامز جو ہفتہ وار ریڈیو پر نشر ہوتے ہیں ان کو سراہتا ہوںکیونکہ جماعت کے ریڈیو پروگرامز میںہمیںاعلیٰ معیار کی تعلیمات ملتی ہیں اور علاقے کے بہت سے لوگ بھی ان ریڈیو پروگرامز کو پسند کرتے ہیں۔اس کے بعد آج کی اس کانفرنس میں شامل ہو کر میرا علمی معیار بڑھا ہے۔اور مجھے خوشی ہے کہ جماعت اس طرح کے پروگرامز کا انعقاد کرتی ہے۔اور مجھے امید ہے کہ آ ئندہ بھی کرتی رہے گی۔ میں جماعت احمدیہ کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ ماہوار ہمارے سکول اورکالجز میں آئیں اور نوجوان نسل کو اخلاقیات کا درس دیں
٭…پادری صاحب نمائندہ پروٹسٹنٹ چرچ نے کہا جماعت احمدیہ کا ماٹو’’ محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں‘‘۔ یہ ایک ایسا جملہ ہے جو ہمدردی کے جذبات سے لبریز ہے اورآ ج کی کانفرنس میں جو تقریر پیش کی گئی ہے اسے سُن کر لگتا ہے کہ اخلاق اور علم کے متعلق اسلام کی تعلیمات کتنی اعلیٰ ہیں۔آج کی اس کانفرنس میں مختلف مذاہب کے رہنما اکٹھے ہوئے ہیںجو ایک امن کا نشان ہے اور اس طرح کے پروگرامز دنیا میں امن دے سکتے ہیں۔
٭…ڈائریکٹر جنرل برائے مذہبی امور اور سیکیورٹی، نیز نمائندہ وزیر داخلہ نے بھی جماعت کی تعریف کی اور کہا کہ جماعت احمدیہ امن کے لئے بڑا اچھا کام کر رہی ہے اس لئے بینن کی حکومت ان کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتی ہے۔مَیں حکومت کی طرف سے جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔
آخرمیںمکرم رانا فاروق احمد صاحب امیر جماعت بینن نے اسلام کی حسین پُر امن تعلیم پیش کی اور تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ دعا کے ساتھ اس پروگرام کا اختتام ہوا۔پروگرام کی کل حاضری 340 رہی۔پروگرام کی کوریج نیشنل ٹی وی،پرائیوٹ ٹی وی چینل کینل3 نیشنل اخبار اور ملک کے بڑے اخبارات کے علاوہ صوبہ کے دو ریڈیوز نے فرنچ اور لوکل زبان میں کی۔
بینن کے ریجن پوبے کے گاؤں ایگیلو میں احمدیہ مسجد کا بابرکت افتتاح
[خلاصہ رپورٹ مرتبہ مکرم مبارک احمد نعیم صاحب، مبلغ سلسلہ بینن ]
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ بینن کو ریجن پوبے کے گاؤںایگیلو میں مسجد تعمیر کرنے کی توفیق ملی۔ ایگیلو گائوں پوبے شہر سے تقریباََ24 کلو میٹر جنوب کی طرف واقع ہے۔اس گائو ں میں احمدیت کا پوداسن 1999 ء میں لگا۔اس کے بعد گاؤں میں مولویوں کی طرف سے وفود آتے اور احمدیوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے لیکن اس مخالفت کے باوجود احمدی ثابت قدم رہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے 2008 ءمیں اس گائوں کے بادشاہ اور اس کی فیملی کو بھی احمدیت میں داخل ہونے کی توفیق دی۔
اس مسجد کا افتتاح یوم مسیح موعود 23 مارچ 2018 ء بروز جمعۃالمبارک ہوا۔ مسجد کی افتتاحی تقریب امیر صاحب بینن مکرم رانا فاروق احمد صاحب کی زیرِ صدارت ہوئی۔تلاوتِ قرآنِ کریم کے بعد معزز مہمانوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔
مہمانوں کے تأثرات
ز…’’چیئرمین یونین کونسلر ‘‘نے کہا کہ یہ مسجد ہمارے علاقہ کی سب سے خوبصورت مسجد ہے۔ لیکن آپ سب احمدی اس بات کا خیال رکھیں کہ مسجد کی آبادی اس کے مکینوں سے ہوتی ہے یعنی عبادت کرنے سے۔عبادت کرو اور جماعت کی نیک تعلیمات دنیا میں پھیلائو۔
ز…’’ King of Egealou ‘‘نے مسجد کی تعمیر پر جماعت کو مبارکباد دی اور کہا کہ ہم سب کا فرض ہے کہ اس مسجد کو آباد رکھیںاورتوحید کو دنیا میں پھیلائیں۔
ز…’’گائوں کے چیف‘‘ نے کہا کہ جماعتِ احمدیہ نے اس جنگل میں مسجد تعمیر کر کے یہ ثبوت دیا کہ جماعت ِاحمدیہ اپنا پیغام ہر طبقہ تک پہنچارہی ہے۔خواہ وہ شہر ہو یا گاؤں۔ امید ہے کہ اس مسجد کی تعمیر سے علاقے میں ایک نئی اور اچھی تبدیلی واقع ہو گی۔
ز…’’پادری پروٹسٹنٹ چرچ‘‘نے کہا کہ جماعتِ احمدیہ کی طرف سے جب مسجد کی افتتاحی تقریب کے لئے دعوت نامہ ملا تو مجھے حیرانی ہوئی کہ ہمیں کیوں بلایا ہے۔ مَیں یہ سوچ کر یہاں چلا آیا کہ کسی مسلمان فرقہ نے تو ہم سے محبت کا اظہارکیا۔ آپ کی تقریب میں شامل ہو کر بہت خوش ہوا ہوں۔ہم دعا گو ہیں کہ آپ کی جماعت ترقی کرتی جائے اور محبت ا ور امن کا پیغام پوری دنیا میں پھیلائے۔
ز… صوبہ کے ڈائریکٹر ڈیپارٹمنٹل پولیس کی طرف سے دو نمائندے شامل ہوئے۔انہوں نے بھی مسجد کی تعمیر پر جماعتِ احمدیہ کو مبارکباد دی۔
مہمانوں کے تأثرات کے بعدمکرم رانا فاروق احمد صاحب امیر جماعت بینن نے ’’مساجد کے آداب اور ذکرِالٰہی کی اہمیت‘‘پر تقریر کی اور آخر پر دعا کرائی۔
بعد ازاں نمازِ جمعہ ادا کی گئی مکرم امیر صاحب نے خطبہ جمعہ میں یوم مسیح موعودؑ کی مناسبت سے ظہورِمسیح موعودؑ آپ ؑکی پاک جماعت کے قیام پر خطبہ دیا۔ نماز جمعہ کے بعد ظہرانہ پیش کیا گیا۔ پروگرام کی حاضری269 افراد رہی۔
﴿گھانا﴾
جامعہ احمدیہ گھانا کی چھٹی سالانہ کھیلوں کا کامیاب انعقاد
[خلاصہ رپورٹ مرسلہ مکرم عبدالسمیع خان صاحب،استاد جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا ]
طلبا جامعہ احمدیہ کی اخلاقی اور روحانی قوتوں کو نشوونما دینے کے ساتھ ساتھ ان کی جسمانی اور ذہنی صلاحیتوں کو ترقی دینے کے لئے مختلف پروگرام سارا سال جاری رہتے ہیںجن میں کھیلوں اور ورزشوں کا پروگرام سرفہرست ہے۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سےامسال 11 تا 14 اپریل 2018 یہ سالانہ کھیلیں منعقد ہوئیں۔ جن میں 13 انفرادی اور 7 ٹیم ایونٹ شامل تھے۔ اجتماعی مقابلوں میں رسّہ کشی، فٹبال، والی بال، ٹیبل ٹینس، میروڈبہ، باڑی، اور ریلے ریس منعقد کرائے گئے۔ جبکہ انفرادی طور پر ٹیبل ٹینس ، ثابت قدمی، گولہ پھینکنا، تھالی پھینکنا، کلائی پکڑنا، لانگ جمپ، 100 میٹر دوڑ، 400 میٹر دوڑ، مشاہدہ معائنہ، نشانہ غلیل،slow سائیکلنگ، پنجہ آزمائی، اور روک دوڑ کے مقابلے کرائے گئے۔
اس کے علاوہ سٹاف کے مابین کرکٹ اور slowسائیکلنگ کے دلچسپ مقابلے بھی ہوئے۔ کرکٹ میں قریبی علاقوں سے آئے ہوئے مبلغین نے بھی حصہ لیا۔
اجتماعی مقابلوں کے لئے طلبا کو 4 گروپس میں تقسیم کیا جاتا ہے۔گروپوں کے نام یہ ہیں امانت، عدالت، شفقت، قناعت۔
11 ؍اپریل2018ء کومکرم عبدالسمیع خان صاحب کی صدارت میں افتتاحی تقریب تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوئی۔بعد ازاں نظم اور ناظم اعلیٰ مکرم انور اقبال ثاقب صاحب کی ضروری ہدایات کے بعد مکرم عبد السمیع خان صاحب نے مختصر تقریر کی اور دعا کے ساتھ سالانہ کھیلوں کا افتتاح کیا۔
14 اپریل کو11 بجے آخری کھیل’’ روک دوڑ‘‘ کا آغاز ہوا۔ جس کو دیکھنے کے لئےدور دور سے معززین، مربیان سلسلہ،معلمین اور مقامی جماعت کے افراد بھی تشریف لائے ہوئے تھے۔ خواتین نے بھی مناسب انتظام کے تحت اسے دیکھا۔ روک دوڑ جامعہ احمدیہ ربوہ کی ایک قدیم روایت ہے جس میں ایک کھلاڑی مختلف رکاوٹوں کو عبور کرتا ہوا منزل مقصود پر پہنچتا ہے۔ امسال اس دوڑ میں 26 رکاوٹیں تھیں۔ جس میں جمپ کرنا ، کرالنگ (crawling)، نشانہ غلیل، سرنگ عبور کرنا، اچھل کر لٹکی ہوئی گاجراور سیب کھانا، زگ زیگ (zig zag) رستوں سے گزرنا، بوری پہن کر اچھلتے ہوئے جانا ، سوئی میں دھاگا ڈالنا ، غبارہ پھاڑنا، لٹکے ہوئے ٹائر کراس کرنا ۔
گھاناکے نائب امیر دوم مکرم عبدالوہاب عیسیٰ صاحب کی صدارت میں اس تقریب کا آغاز ہوا۔ انہوں نے کھلاڑیوں کے لئے شروع میں ایک پیغام سنایا جسے تمام رکاوٹوں کے بعد آخر پر صدر مجلس کو سنایا گیا اور انہوں نےہی اس مقابلہ پیغام کے نمبر لگائے۔
روک دوڑ میں قریباً 40 طلبا نے حصہ لیا اور حاضرین نے بھی خوب لطف اٹھایا اس کے بعد تائی کوانڈو (Taekwondo)کا مظاہرہ ہوا۔یہ ایک کورین کھیل ہے جس کا مطلب ہے ہاتھوں اور پیروں سے دفاع کرنا ۔ اسے دوسری جنگ عظیم کےوقت ایک جنرل نے ایجادکیا تھا۔ اور اب عالمی سطح پر اس کے مقابلے ہوتے ہیں۔
اس کے بعد تمام مہمانوں کی خدمت میں چائے پیش کی گئی۔ اور پھر اختتامی تقریب کا آغاز ہوا۔ جس کی صدارت بھی نائب امیر دوم مکرم عبدالوہاب عیسیٰ صاحب نے کی۔
تلاوت اور نظم اور ناظم اعلیٰ کی طرف سے رپورٹ کے بعد تقسیم انعامات کی کارروائی شروع ہوئی۔ انتظامیہ کی درخواست پر صدر مجلس سے پہلے4 مہمانوں نے انعامات تقسیم کئے۔
1۔ محترم ابوبکر اینڈرسن(Anderson) صاحب سابق صدر جماعت احمدیہ منکسم۔2۔ مکرم یوسف ابووبے (Abu Wobey)انٹرنل آڈیٹر آف احمدیہ مشن گھانا ۔ 3۔ مکرم عمر فاروق صاحب مبلغ سلسلہ۔4۔ مکرم احمد سلیمان اینڈرسن صاحب نائب امیر دوم۔
آخر پرصدر مجلس نے انعامات تقسیم فرمائے۔ خطاب کیا اور دعا کروائی۔ صدر مجلس سمیت معزز مہمانوں کی خدمت میں تحائف بھی پیش کئے گئے۔ نماز ظہر و عصر کے بعد تمام مہمانوں کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
اللہ تعالیٰ ان کھیلوں کو جامعہ اور طلبا کے لئے بابرکت بنائے۔