ارجنٹائن کے نیشنل کانگرس میں بین المذاہب کانفرنس
۱۵؍مارچ کو اقوام متحدہ نے ’’اسلام فوبیا‘‘ کے خلاف یاد گار دن قرار دیا ہے اور اس سال ارجنٹائن میں جماعت احمدیہ کواس ضمن میں پہلی مرتبہ ارجنٹائن کی نیشنل کانگرس میں بین المذاہب سمپوزیم منعقد کرنے کا موقع ملا۔ اس اجلاس کا مقصد صرف اسلامو فوبیا کے بارہ میں شعور بیدار کرنا اور بعض تعصبات کو مٹانا نہیں تھا بلکہ بین المذاہب تعلقات کو مضبوط کرنا بھی تھا۔
اس تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعدازاں سینیٹر Ricardo Guerra نے کانگرس کی نمائندگی اور تقریب کے میزبان کے طور پر کچھ خوش آمدید کے کلمات کہے۔ اس کے بعد Greta Penaنے، جو کہ حکومتی ادارہ INADI کے نیشنل ڈائریکٹر ہیں اور Guillermo Oliveri نے جو کہ نیشنل محکمہ عبادت کے قومی سیکرٹری ہیں اپنے تاثرات بیان کیے۔ پھریہودی و عیسائی مذاہب کے نمائندگان نے امن اور باہمی اخوت کے ضمن میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس کے بعدخاکسار (مربی سلسلہ و صدر جماعت ارجنٹائن) کو جماعت احمدیہ کی نمائندگی میں اختتامی تقریر پیش کرنے کا موقع ملا جس میں خاکسار نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چند مثالیں بیان کیں کہ آپ نے تعصبات، نفرت اورظلم کے خلاف کیا رد عمل ظاہر کیا۔ علاوہ ازیں خاکسار کو قرآنی تعلیمات پیش کرنے کا موقع ملا جس سے اسلام کی پرامن اصول ثابت ہوتے ہوں۔
آخر پر جماعت کی جانب سے تین صحافیوں – Pablo Pla (ABC Mundial) ،Fernanda Kobelinsky Infobae اور El Litoral Nestor Fernoglio – کو ارجنٹائن کے پریس اور میڈیا میں اسلام کے خلاف غلط تعصبات کے مٹانے میں نمایاں کردار ادا کرنے کی بنا پر جماعتی اعزاز پیش کیے گئے۔ اسی طرح سینیٹرGuerra کو بین المذاہب تعلقات اور امن کی حمایت میں مثبت کردار ادا کرنے کی بنا پر ایک اعزاز پیش کیا گیا۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس کانفرنس میں ایک صد سے زائد اشخاص نے شرکت کی جن میں متعدد سینیٹرز، سیاست دان، سفارت کار، قومی اور صوبائی حکومت کے نمائندگان اور دس سے زائد مذہبی سربراہ شامل تھے۔ پورا اجلاس کانگرس کے سرکاری چینل پر براہ راست نشر کیا گیا اور لاطینی امریکہ میں سب سے زیادہ پڑھے جانے والے آن لائن اخبار (INFOBAE) نے ایک تفصیلی خبر نامہ بھی شائع کیا۔
(رپورٹ: مروان سرور گِل۔ نمائندہ روزنامہ الفضل انٹرنیشنل)