ارشادات عالیہ سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام
اللہ نے باربار مجھے ڈوئی کی موت کی خبر دی اور یہ بشارتیں بڑی کثر ت سے ہیں۔اور یہ سب کی سب اس کی موت سے قبل اور اس پر آفات نازل ہونے سے پہلے بدر نامی اخبار اور ایک دوسرے اخبار الحکم میںطبع کر دی گئی تھیں۔
الحاشیہ متعلقہ صفحہ 75 سطر نمبر10
(الفضل انٹرنیشنل شمارہ 03.03.2017 صفحہ نمبر 1 سطر نمبر18 )
’’اللہ نے باربار مجھے ڈوئی کی موت کی خبر دی اور یہ بشارتیں بڑی کثر ت سے ہیں۔اور یہ سب کی سب اس کی موت سے قبل اور اس پر آفات نازل ہونے سے پہلے بدر نامی اخبار اور ایک دوسرے اخبار الحکم میںطبع کر دی گئی تھیں۔غور کرنے والے کو چاہئے کہ وہ ان دونوں اخباروں کو دیکھے۔ منجملہ ان الہامات کے ایک وہ ہے جو 25؍ دسمبر 1902ء کو میری طرف سے بطور حکایت بیان کیا گیا۔ اور وہ یہ ہے۔ اِنِّیْ صَادِقٌ صَادِقٌ وَ سَیَشْھَدُ اللہُ لِیْ۔یعنی میں صادق ہوں،صادق ہوں اور عنقریب خداتعالیٰ میری شہادت دے گا۔اور منجملہ ان الہامات کے ایک وہ ہے جو 2؍فروری1903ءکو مجھے ہوا جو یہ ہے۔ـــــ’’ہم تجھے غالب کریں گے ۔ میں تجھے عزت دوںگاایسی عزت جس سے لوگ تعجب میں پڑیں گے۔ تیری دعاسنی گئی۔میں فوجوں کے ساتھ نا گہانی طور پرتیرے پاس آئو ںگا۔تیری دعا مقبول ہے۔‘‘ اور 26نومبر 1903ءکو یہ وحی ہوئی لَکَ الْفَتْحُ وَلَکَ الْغَلَبَۃُ یعنی تیرے لئے فتح ہے اور تیرے لئے غلبہ مقدر ہے۔17؍ دسمبر 1903ءکویہ وحی ہوئی ’’تُو اللہ کی طرف سے نصر ت دیکھے گا۔اور یقینا اللہ ان لوگو ں کے ساتھ ہے جو متقی اور نیکوکار ہیں۔‘‘ اور 12جون 1904ءکو مجھے یہ وحی کی گئی ’’خدانے لکھ چھوڑا ہے کہ میں اور میرے رسول غالب رہیں گے۔تیر ے جیسا موتی ضائع نہیں ہو گا۔ تجھ پر گھاٹے کا دن نہیں آئے گا۔‘‘۱ور 17؍دسمبر 1905ء کومجھے یہ وحی کی گئی ’’تیر ا رب کہتا ہے کہ ایک امر آسمان سے اترے گا جس سے تو خوش ہو جائے گا۔یہ ہماری طرف سے رحمت ہے اور یہ فیصلہ شدہ بات ہے جو ابتدا سے مقدر تھی۔ اور20مارچ1906ءکومجھے وحی کی گئی۔ ’’اَلْمُرادُ حَاصِلٌ‘‘ یعنی مراد بَر آنے والی ہے۔اور 9؍اپریل1906ءکومجھے یہ وحی کی گئی کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نصرت اور فتح مبین آیا چاہتی ہے اور اعراض کرنے والے اس کے عذاب سے بچ نہیں سکیں گے۔اور12؍ اپریل1906ء کو مجھے یہ وحی کی گئی۔’’اللہ تعالیٰ نے ارادہ کیا ہے کہ تجھے مقام محمود پر مبعو ث کرے یعنی ایسی فتح کے مقام پر جہاں تیری تعریف کی جائے گی۔ اور اردو میں وحی ہوئی کہ میں کلیسیا کی طاقت کو مٹتے ہوئے دیکھتا ہوں یعنی میں وہ نشان دیکھ رہا ہوں جو عیسائیوں کے کلیسیا کی قوت کو توڑ دے گا۔7جون 1906ءکو اردو میں وحی ہوئی’’دو نشان ظاہر ہوں گے۔ میں تجھے وہ دکھائوں گا جو تجھے راضی کردے گا‘‘۔ 20؍جنوری 1906ء کو یہ الہام ہوا۔’’اور کہیں گے کہ تو خدا کافر ستادہ نہیں۔ کہہ میری سچائی پر اللہ گواہی دے رہا ہے۔ اور وہ لوگ گواہی دیتے ہیں جو کتاب اللہ کا علم رکھتے ہیں۔‘‘اور 10؍جولائی 1906ء کو یہ الہام ہوا۔ ’’دیکھ میں آسمان سے تیرے لئے برسائوں گا اور زمین سے اگائوںگا۔ پر جو تیرے مخالف ہیں پکڑے جائیں گے‘‘۔اور 23؍اگست 1906ء کو اردو میں یہ الہام ہوا۔ ’’آج کل کوئی نشان ظاہر ہو گا۔ تا اللہ ہمارے درمیان فیصلہ کر دے‘‘۔
اور 27؍ستمبر کو 1906ءکو اردو میںیہ الہام ہوا۔ ’’اے مظفر تجھ پر سلام ہو کہ خدا نے تیری دعا سن لی۔میری نشانیاں ظاہر ہو گئیں اور خوشخبری دے ان لوگوں کو جو ایمان لائے کہ بے شک ان کے واسطے فتح ہے‘‘۔ اور 20؍ اکتوبر 1906ء کو اردو میں وحی ہوئی ’’کاذب کا خدا دشمن ہے۔وہ اس کو جہنم میں پہنچائے گا۔کمترین کا بیڑا غرق ہو گیا۔تیرے رب کی گرفت بہت سخت ہے۔‘‘اور یکم فروری 1907ءکواردو میں وحی ہوئی’’روشن نشان‘‘ اور ’’ہماری فتح ہوئی۔‘‘ اور 7فروری 1907ء کو وحی ہوئی’’ایک اور عید ہے جس میں تو ایک بڑی فتح پائے گا۔مجھے چھوڑ تا مَیں اس شخص کو قتل کروں جو تجھے ایذا دیتا ہے۔دشمنوں کیلئے عذاب ہر چار طرف سے ہے اور ارد گر د سے گھیرے ہوئے ہے۔اور جب یہ لوگ کوئی نشان دیکھتے ہیںتوکہتے ہیں کہ یہ ایک معمولی اور قدیمی سحر ہے‘‘۔اور7؍ مارچ 1907ء کو وحی ہوئی اس کی لاش کفن میں لپیٹ کر لائے ہیں۔میں ایک کاذب کی موت کی خبر دیتا ہوں۔سات مارچ سے آخر تک یعنی اس شخص ڈوئی کی موت کی اس وقت مقررہ تک تشہیر کر دی جائے گی۔خدا سچوں کے ساتھ ہے۔ مِنْہُ۔‘‘
(الاستفتاء مع اردو ترجمہ صفحہ 172تا175۔شائع کردہ نظارت اشاعت صدر انجمن احمدیہ پاکستان۔ربوہ