عالمی خبریںیورپ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ اٹلی کے گیارہویں جلسہ سالانہ کا کامیاب و بابرکت انعقاد

(راشد احمد)

حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا جلسہ سالانہ کے موقع پر خصوصی پیغام۔ مختلف موضوعات پر علمی و تربیتی تقاریر اور سوال و جواب کی مجالس۔

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ اٹلی کو 12تا 14 مئی 2017ء کواپنا گیارہواں جلسہ سالانہ بمقام بیت التوحیدبولونیا میںمنعقد کرنے کے توفیق ملی۔

جلسہ کی تیاری جلسہ سے کئی ماہ پہلے سے شروع ہوگئی تھی۔ خدام مختلف جماعتوں سے آکر وقارعمل کے ذریعہ جلسہ گاہ کی تیاری کرتے رہے

جلسہ کا پہلا روز

امسال حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے مکرم ابراہیم اخلف صاحب کو نمائندہ خصوصی مقرر کیا تھا۔ انہوں نے جلسہ میں شمولیت کے موضوع پر انگلش اور عربی میں خطبہ جمعہ دیاجس کا رواں ترجمہ اطالوی اور اردو زبان میں کیا گیا۔ اس کے بعد نماز جمعہ و عصر ادا کی گئیں۔

جلسہ کا باقاعدہ آغاز 5بجے پرچم کشائی سے ہوا۔ مکرم ابراہیم اخلف صاحب نے لوائے احمدیت جبکہ نیشنل صدر جماعت اٹلی مکرم عبد الفاطر ملک صاحب نے اٹلی کا پرچم فضا میں بلند کیا۔اس تقریب میں لوکل municipality کے مئیر بھی شامل ہوئے۔

جلسہ سالانہ کے پہلے اجلاس کی صدارت مکرم عبدالفاطر ملک صاحب نیشنل صدر جماعت اٹلی نے کی۔ تلاوت و نظم کے بعد محترم صدر صاحب نے جلسہ میں شمولیت کی اہمیت اور حضرت مسیح موعودؑ کی جلسہ میں شامل ہونے والوں کے لئے دعاؤں کے بارہ میں جامع خطاب کیا۔جس کا چار زبانوں میں رواں ترجمہ کیا گیا۔ بعدازاں مجلس سوال و جواب منعقد کی گئی جس میں مکرم مربی سلسلہ اٹلی عطاء الواسع طارق صاحب نے حاضرین کے مختلف سوالات کے اردو اور اٹالین میں جوابات دیے۔ اس دوران مکرم ابراہیم اخلف صاحب نے طلباء کے ساتھ ایک الگ نشست میں انگلش زبان میں ان کے سوالات کے جوابات دیے ۔

پہلے روز لوکل میئر کے علاوہ دو عیسائی خواتین بھی اس پروگرام میں شامل ہوئیں اوراسی طرح ایک اٹالین صحافی بھی تشریف لائے۔

جلسہ کا دوسرا روز

دوسرے دن 13مئی بروز ہفتہ کو نماز تہجد کے ساتھ دن کا آغاز کیا گیا، محترم ابراہیم اخلف صاحب نے نماز فجر کے بعد درس قرآن کریم دیا۔

جلسہ کے دوسرے سیشن کا آغاز ساڑھے دس بجے تلاوت قرآن کریم و ترجمہ کے ساتھ ہوا ۔ مکرم بشیر توماسی صاحب صدر جماعت پارما نے "کتبِ قدیمہ میں آنحضرت ؐ کی آمد کی پیشگوئیاں "کے عنوان پر انگلش میں تقریر کی ، اور مکرم رانا نصیر صاحب صدر مجلس انصار اللہ اٹلی نے ” قرآن خشیت الٰہی کا منبع اور گناہوں کا نجات دہندہ” کے موضوع پر اردو تقریر کی۔ تمام پروگرام کاچار زبانوں میں رواں ترجمہ کیا گیا۔

کھانے اور نمازِ ظہر و عصر کے بعد شام3:15بجے جلسے کے تیسرے اجلاس کی کارروائی کاآغاز تلاوت قرآن کریم ، ترجمہ و نظم سے کیا گیا۔ مکرم شاہد خلیل صاحب نیشنل سیکرٹری تعلیم نے ” مطالعہ کتب اورعظمتِ کلام مسیح موعودؑ ” اور محترم مربی سلسلہ اٹلی عطاء الواسع طارق صاحب نے "قرآن کریم، ایک معجزانہ کلام” کے عنوان پر اُردو تقاریر کیں۔

شام 6بجے اُردو اور اطالوی زبان میں مجلس سوال و جواب منعقد کی گئی جس میں محترم مربی سلسلہ اٹلی عطاء الواسع طارق صاحب نے شاملین جلسہ کے مختلف سوالات کے جوابات دیے، جبکہ مکرم ابراہیم اخلف صاحب نے عرب دوستوں کے ساتھ الگ نشست کی۔ بعد نماز مغرب و عشاء مکرم ابراہیم اخلف صاحب کی افریقن احمدیوں کے ساتھ الگ نشست ہوئی۔

جلسہ کے دوسرے روز ایک اٹالین صحافی کے علاوہ دو عیسائی پادری، دو عیسائی خواتین نیز روم کی یونیورسٹی کے ایک پروفیسر اور ایک خاتون جو کہ یوروپین یونین کے لئے مختلف امیگریشن پراجیکٹس پر کام کرتی ہیں، بطور مہمان شامل ہوئے۔ اور جلسہ کی تقریب اور نظام سے بہت متأثر ہوئے۔

جلسہ سالانہ کا تیسرا روز

جلسہ کے تیسرے دن کے اجلاس کی کارروائی صبح 10بجے شروع ہوئی جس کی صدارت مکرم ابراہیم اخلف صاحب نمائندہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے کی ۔

تلاوت و نظم کے بعد مہمانوں کے تأثرات پیش کئے گئے۔ اس اجلاس میں روم سے ایک sociology کی پروفیسر بھی شامل ہوئیں جنہوں نے جماعت کے بارے میں گہری تحقیق کی بنیاد پریہ اظہارخیال کیا کہ شاید اسی جماعت کے ذریعہ فلسطین اور اسرائیل کا معاملہ حل ہوسکے۔ اس کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے اٹالین مہمانوں نے جماعت کے بارے میں اپنے تأثرات پیش کئے جن میں وائس میئر، ڈاکٹرز، پروفیسرز ، ریسرچرز اور صحافی شامل تھے اور اپنے تأثرات حاضرین کے سامنے پیش کرتے ہوئے انہوں نے جماعت احمدیہ کی اٹلی میں خدمات اورجلسہ میں شرکت پر جماعت اٹلی کا بھرپور شکریہ ادا کیا۔

اس کے بعد مکرم نیشنل صدر صاحب نے بولونیا شہر کے archbishop کا جلسہ پر مبارکباد کا پیغام پڑھ کر سنایا اور اسی طرح Vatican سے بھی جلسہ کی مبارکباد کا پیغام آیااور بعد ازاں علمی انعامات تقسیم کئے گئے۔

بعدازاں مکرم عبدالفاطر صاحب صدر جماعت اٹلی نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا اٹلی کے جلسہ کے لئے بھیجا گیا خاص پیغام پڑھا جس کا متن ذیل میں پیش ہے :

……………………………….

حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کا جلسہ سالانہ کے موقع پر خصوصی پیغام

پیارے احبابِ جماعت احمدیہ اٹلی

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبر کا تہ

الحمد للہ کہ جماعت احمدیہ اٹلی کو12 تا 14 مئی 2017ء اپنا جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی تو فیق مل رہی ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس جلسہ کو ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے اور اس کی روحانی برکات سے ہر فردِ جماعت کو مستفیض ہونے کی توفیق عطا فرمائے اور تمام شاملینِ جلسہ اپنے اندر نیک اور روحانی تبدیلی پیدا کرنے والے ہوں۔ یاد رکھیں حضرت اقدس مسیحِ موعود علیہ الصلوٰۃ و ا لسلام نے جماعت کا قیام اس لئے فرمایا ہے کہ اس میں داخل ہونے والے اپنے اخلاق اور اعمال اور تقویٰ میں ترقی کریں تاکہ خدا تعالیٰ کی نصرت اور محبت کا فیض ان کو حاصل ہو۔آپ علیہ الصلوٰۃ و السلام فرماتے ہیں:

’’خدا اِس جماعت کو ایک ایسی قوم بنانا چاہتا ہےجس کے نمونہ سے لوگوں کو خدا یاد آوے اور جو تقویٰ اور طہارت کے اوّل درجہ پر قائم ہوں اور جنہوں نے درحقیقت دین کو دنیا پر مقدم کر لیا۔‘‘

(روحانی خزائن جلد 20، صفحہ 78)

سیدنا حضرت اقدس مسیحِ موعود علیہ الصلوٰۃوالسلام کی آمد کا مقصد بندوں کے حقوق کو قائم کرنا تھا۔آپ نے ہمیں بتایا ہے کہ اگر ایک دوسرے کے حقوق ادا نہیں کریں گے تو نہ ہی خدا تعالیٰ سے ہمارا تعلق قائم ہو سکتا ہے اور نہ نبی کریم ﷺ سے۔ نہ ہی دین سے۔ اس لئے ہر شخص کو ہر روز اپنا محاسبہ کرتے رہنا چاہئے کہ وہ کہاں تک اپنے بھائیوں کا خیال رکھتا ہے اور باہمی اخوت اور محبت کا معیار کیا ہے۔ یاد رکھیں باہمی اتحاد و محبت سے ہی جماعت کی طاقت ہے۔ آپ علیہ الصلوٰۃ و السلام فرماتے ہیں:

’’اللہ تعالیٰ کسی کی پرواہ نہیں کرتا۔مگر صالح بندوں کی۔آپس میں اخوت اور محبت کو پیدا کرو او ردرندگی اور اختلاف کو چھوڑ دو۔ ہر ایک قسم کے ہزل اور تمسخر سے مطلقاً کنارہ کش ہو جاؤ کیونکہ تمسخر انسان کے دل کو صداقت سے دُور کر کے کہیں کا کہیں پہنچا دیتا ہے۔آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ عزت سے پیش آؤ۔ ہر ایک اپنے آرام پر اپنے بھائی کے آرام کو ترجیح دیوے۔ اللہ تعالیٰ سے ایک سچی صلح پیدا کر لو اور اسکی اطاعت میں واپس آجاؤ۔ ……. ہر ایک آپس کے جھگڑے اور جوش اور عداوت کو درمیان میں سے اُٹھا دو کہ اب وہ وقت ہے کہ تم ادنیٰ باتوں سے اعراض کر کے اہم اور عظیم الشان کاموں میں مصروف ہو جاؤ۔‘‘

(ملفوظات جلد اوّل صفحہ 266۔ 268)

اللہ تعالیٰ نے جماعت احمدیہ کو اپنے وعدوں کے مطابق خلافت کی نعمت سے نوازا ہے اور آپ کو یہ سعادت بخشی ہے کہ آپ نے خلافت کے ہاتھ پر بیعت کی ہے۔ یاد رکھیں کہ زبانی بیعت کا کوئی فائدہ نہیں۔ یہ بیعت آپ پر بہت سی ذمہ داریاں ڈالتی ہے۔ خلافت سے فیض پانے کی راہ یہ ہے کہ اس سے گہرا تعلق پیدا ہو۔ ہر احمدی خلافت کا مطیع اور فرمانبردار ہو۔ اور پھر خیال بھی ہو کہ یہ تعلق یہیں ٹھہر نہ جائے بلکہ اس میں ہر روز پہلے سے بڑھ کر مضبوطی آنی چاہئےاور اس میں اس قدر مضبوطی ہو اور اس کے معیار اتنے اعلیٰ ہوں کہ اس کے مقابل پر تمام دنیاوی رشتے، تعلق،دوستیاں ہیچ ثابت ہوں۔ یاد رکھیں کہ آپ لوگ خوش قسمت ہیں جو حضرت اقدس مسیحِ موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی جماعت میں شامل ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب سب کچھ حضرت اقدس مسیحِ موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو دے دیا ہے اور اب صرف ان کے احکامات کی پیروی کرنی ہے اور آپ کے بعد چونکہ نظامِ خلافت قائم ہے، اس لئے اب آپ کا کام ہے کہ خلیفۂ وقت کے احکامات کی، ہدایت کی پیروی کریں اور اس سے تعلق میں ترقی کریں۔ اللہ تعالیٰ ہر احمدی کو اطاعت کے اعلیٰ معیار عطا فرمائے جو حضرت اقدس مسیحِ موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تعلیم پر عمل کر کے ہی حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو ان سب باتوں پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے۔ اللہ آپ کو حقیقی معنوں میں خلافت احمدیہ کا معین و مدد گار بنائے۔ اللہ آپ کو آپس میں پیار و محبت عطا فرمائے اور غیروں کے سامنے اپنے نیک نمونے پیش کرنے کی توفیق دے۔آمین۔

والسلام

خاکسار

مرزا مسرور احمد

خلیفۃ المسیح الخامس

جلسہ سالانہ کا اختتامی اجلاس

جلسہ سالانہ کا اختتامی اجلاس مکرم ابراہیم اخلف صاحب نمائندہ خصوصی حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں انہوں نے انگلش زبان میں تقریر کی۔ اپنی تقریر میں انہوں نے اسلام کے ابتدائی حالات سے لے کرجماعت احمدیہ کی دائمی خلافت تک کے حالات بیان کئے اور خلافت اور امن کا پیغام احسن رنگ میں لوگوں تک پہنچایا۔ ان کی اختتامی تقریر کے بعد ایک فارسی نظم پڑھی گئی اور اس کے بعد افریقن دوستوں نے اپنے مخصوص انداز میں ترانے پڑھے۔

جو غیر از جماعت اٹالین احباب جلسہ میں شامل ہوئے تھے وہ بار بار کہہ رہے تھے، کہ ان کواس جلسہ میں شامل ہو کر حقیقی طور پر روحانیت محسوس ہوئی ہے۔

نماز ظہر اور عصر ادا کرنے اور کھانے کے بعد احباب اپنے گھروں کو روانہ ہوئے۔ اس جلسہ پر سِسلی کے جزیرہ سے بھی احباب 14 گھنٹے کا سفر طے کر کے آئے ہوئے تھے۔

خدام جلسہ گاہ میں رہ کر رات دیر تک wind-up میں مصروف رہے، اور اس طرح اگلے دن تک سارا کام مکمل ہوگیا۔

جلسے کی تمام کارروائی کو چار زبانوں میں رواں ترجمہ کے ساتھ پیش کیا گیا اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جلسہ کی حاضری 317رہی اور جلسہ کی لائیو کارروائی فیس بک پیج پر نشر کی گئی۔ الحمد للہ

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button