نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۷؍اکتوبر ۲۰۲۳ء بروز منگل بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم طارق مشتاق بٹ صاحب ابن مکرم مشتاق احمد بٹ صاحب (Selsdonکرائیڈن۔یوکے)کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
مکرم طارق مشتاق بٹ صاحب ابن مکرم مشتاق احمد بٹ صاحب (Selsdonکرائیڈن۔یوکے)
۲۷؍ستمبر۲۰۲۳ء کو طویل علالت کے بعد۶۸سال کی عمر میں بقضائے الہیٰ وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت ڈاکٹر نور الٰہی بٹ صاحب رضی اللہ عنہ اور پڑدادا حضرت امام الدین بٹ صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے جنہوں نے جہلم آمد پر زیارت کے بعد بیعت کی سعادت حاصل کی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، سادہ مزاج ،مخلص اور نیک انسان تھے۔ طویل بیماری کا عرصہ بہت صبر سے گزارا۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
نماز جناز ہ غا ئب
۱۔مکرم کیپٹن محمد نواز وڑائچ صاحب ابن مکرم محمد عبداللہ وڑائچ صاحب(ربوہ)
۲۶؍اگست ۲۰۲۳ءکو ۷۳ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت چودھری قطب دین صاحب وڑائچ رضی اللہ عنہ (موضع رجوعہ ضلع منڈی بہاؤا لدین) حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔مرحوم پاکستان آ رمی سے بطور سرونگ کیپٹن ریٹائرڈ ہوئے۔۱۹۷۱ء کی جنگ اور کارگل کے محاذ میں بھی حصہ لیا۔جنگی خدمات کے اعتراف میں آپ کو فوج کی طرف سے متعدد تمغہ جات اور میڈلز بھی دیے گئے۔فوج کی سروس کے دوران جہاں بھی پوسٹنگ رہی جماعت کے ساتھ نہایت اخلاص کا تعلق رکھا۔رجوعہ کی مسجد کی تعمیر نو اور مر بی ہاؤس کی تعمیر میں اللہ کے فضل سے نمایاں مالی قربانی کی توفیق ملی۔ ریٹائرمنٹ کے بعد گوجرانوالہ کینٹ میں بطور زعیم انصاراللہ خدمت کی توفیق پائی۔ ربوہ شفٹ ہونے پر آ پ سیکرٹری امور عامہ اور نائب صدر محلہ کے طور پر خدمت بجالاتے رہے۔مرحوم خدا کے فضل سے مو صی تھے اور اپنی زندگی میں حصہ جائیداد کی مکمل ادائیگی کر دی تھی۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ اکلوتی بیٹی شامل ہیں۔
۲۔مکرمہ امۃ الحفیظ حسین صاحبہ اہلیہ مکرم کیپٹن ملک خادم حسین صاحب (ربوہ۔حال کینیڈا)
۱۱؍جولائی ۲۰۲۳ءکو ۹۱ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت قاضی ضیاءالدین صاحب (قاضی کوٹ) رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعو علیہ السلام کی پوتی اور مکرم قاضی بشیر احمد بھٹی صاحب کی بیٹی تھیں۔ آپ کے میاں مکرم کیپٹن ملک خادم حسین صاحب نے سب سے پہلی ‘‘ ربوہ ’’کتاب لکھی تھی اور وہ حضرت خلیفہ ثانی رضی اللہ عنہ کے پرائیویٹ سیکرٹری بھی رہے اور ناظر امور عامہ کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ ربوہ میں آپ مکرمہ ناصرہ بیگم احبہ کے ساتھ صنعتی نمائش کے شعبہ میں ایک لمبا عرصہ خدمت بجالاتی رہیں۔ بیوگی کے چالیس پینتالیس سال بڑے صبر سے قرآن کریم کی خدمت میں گزارے۔ جب کینیڈاشفٹ ہوئیں تو احمدیہ بلڈنگ میں رہائش اختیار کی اوروہاں کئی سال تک بچے بچیوں اور خواتین کو قرآن کریم ناظرہ، با ترجمہ اور تفسیر پڑھاتی رہیں۔ کینیڈا میں لجنہ کے رسالہ النساء کی اردو کتابت بھی کرنے کی توفیق پائی۔ ہر مالی تحریک میں ضرور حصہ ڈالتیں اور غرباء اور بیوگان کی خاموشی سے مدد کرتی تھیں۔اپنی زندگی میں تین جوان بچوں کی وفات کا صدمہ بڑے صبر وحوصلہ سے برداشت کیا۔ مرحومہ اللہ کے فضل سے موصیہ تھیں۔
۳۔مکرمہ محمودہ رشید صاحبہ اہلیہ مکرم رشید احمد گھمن صاحب ( لاہور)
۸؍مئی ۲۰۲۳ءکو ۸۱ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے محلہ دارالیمن ربوہ میں صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی اور مکرمہ ناصرہ بیگم صاحبہ کے ساتھ کام کا موقعہ ملا۔آپ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند،ایک نیک،مخلص اور باوفا خاتون تھیں۔ مرحومہ نے خود محنت کرکے بچوں کی تعلیم اور دیگر ضرورتوں کے علاوہ شوہر کی تعلیم کا خرچ بھی اٹھایا۔سب بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائی اوران کی بہترین رنگ میں تربیت کی توفیق پائی ۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم مولوی بدرالدین صاحب کی بیٹی اور مکرم لئیق احمد عابد صاحب کی بہن تھیں۔
۴۔مکرم چودھری خالد محمود صاحب ابن مکرم چودھری عبد الرحمٰن صاحب( چک نمبر /۵۱۸ٹی ڈی اے ضلع خوشاب)
۲۳؍ستمبر ۲۰۲۳ءکو ۶۵ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا مکرم چوہدری اللہ رکھا صاحب ۱۹۳۰ءمیں بیعت کرکے احمدیت میں شامل ہوئے۔مرحوم پنجوقتہ نماز باجماعت کے پابند، تہجد گزار، مہمان نواز، خوش اخلاق، نرم دل، صلہ رحمی کرنے والے،خلافت سے بے حد محبت کرنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ واقفین زندگی کا بہت احترام کرتے تھے۔ مقامی سطح پر زعیم انصار اللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔مخالفت کا ہمیشہ بڑی بہادری اور جوانمردی سے مقابلہ کرتے رہے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ سات بیٹے شامل ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم ظہیر احمد صاحب بطور معلم سلسلہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔آپ مکرم انصر عباس صاحب ( مربی سلسلہ ساؤتومے ) کے ماموں تھے۔
۵۔مکرم میجر (ر) محمد یوسف خان صاحب ابن مکرم محمد یونس خان صاحب(اسلام آباد)
آپ دو ماہ قبل علاج کے سلسلہ میں کینیڈا گئے تھے اور وہیں دوران علاج ۱۵؍ستمبر ۲۰۲۳ءکو ۷۴ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ نے اسلام آباد میں صدر حلقہ اور سیکرٹری ضیافت کے طور پر لمبا عرصہ خدمت کی توفیق پائی۔ جماعت کے لیے ایک نافع الناس وجود تھے۔ غرباء کی ہر ممکن مدد کرتے اور ہر ایک سے مسکرا کر ملتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
۶۔مکرم حمید اختر صاحب (Hannover۔جرمنی)
۱۰؍ستمبر ۲۰۲۳ءکو ۹۴ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ سابق ناظراعلیٰ وناظر دیوان مکرم میاں غلام محمد اختر صاحب کے بڑے بیٹے تھے۔آپ نے انگلستان سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد جرمنی سے ٹریننگ لی اور پاکستان آکر اسلام آباد میں اپنی فیکٹری لگائی۔آپ مسلح افواج کو ضروری سامان تیار کرکے مہیا کرتے تھے۔ملکی حالات خراب ہونے پر ۱۹۹۲ءمیں جرمنی منتقل ہوگئے۔ آپ ایک پُرجوش داعی الی اللہ تھے۔جرمنی میں البانین پناہ گزینوں سے آپ کے گہرے مراسم تھے اور بہت سی بیعتیں کروانے کی بھی توفیق پائی۔آپ کی اہلیہ سوزانے اختر صاحبہ ایک جرمن خاتون ہیں جن سے آپ کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۹؍نومبر ۲۰۲۳ء بروز جمعرات بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم ڈاکٹر محمد زکر یا طاہر صاحب(والسال۔یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور آٹھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
مکرم ڈاکٹر محمد زکر یا طاہر صاحب(والسال۔یوکے)
۶؍نومبر ۲۰۲۳ءکو۸۷ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم ۱۹۶۰ء میں یو کے آئے اور برمنگھم جماعت کے ابتدائی ممبران میں سے تھے۔ کئی سال تک مقامی سطح پر بطور جنرل سیکر ٹری اور دیگر عہدوں پر خدمت کرنے کی توفیق پائی ۔ ریٹائرمنٹ کے بعد مرحوم کوافریقہ، ربوہ اور سکاٹ لینڈمیں وقف عارضی کرنے کی بھی توفیق ملی۔ مرحوم نماز با جماعت کے پابند،تہجد گزار،انتہائی خوش مزاج، دیندار، ہر دلعزیز شخصیت کے مالک،لوگوں کے ساتھ انتہائی پیار محبت سے ملنے والے، خوش گفتار اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والے ایک نیک مخلص انسان تھے۔ چندوں اور خیراتی کاموں میں دل کھول کر حصہ لیا کرتے تھے۔ مرحوم نے اپنی زندگی میں افریقہ میں 6 مساجد بھی تعمیر کروائیں۔ مرحوم کا اپنے مریضوں کے ساتھ بہت ہمدردی کا تعلق رہا۔ آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بچے اور چار پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔
نماز جناز ہ غا ئب
۱۔مکرم ستار کاٹھات صاحب مربی سلسلہ ابن مکرم پھولا کاٹھات صاحب (آف شیوپورا گھاٹا ضلع اجمیر صوبہ راجستھان انڈیا)
۱۳؍ستمبر ۲۰۲۳ءکو ۴۱سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کاٹھات قوم سے تعلق رکھتے تھے۔ ۱۹۹۰ءمیں بیعت کی توفیق پائی۔ ۲۰۰۶ء میں جامعہ احمدیہ قادیان سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد صوبہ یوپی، راجستھان اور ہریانہ میں سالہا سال خدمت کی توفیق ملتی رہی۔ وفات کے وقت جماعت لوہا خان ضلع اجمیر صوبہ راجستھان میں خدمت بجالارہے تھے۔ بےشمار خوبیوں کے مالک، بہت صابر وشاکر،سادہ مزاج،مخلص اورباوفا انسان تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دوبیٹیاں اورایک بیٹا شامل ہیں۔
۲۔مکرم شیخ نصیر احمد صاحب ایڈووکیٹ( سپریم کورٹ لاہور) ابن مکرم شیخ بشیر احمد صاحب (سابق امیر ضلع لاہور)
۱۸؍اگست ۲۰۲۳ءکو ۸۶سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم تمام مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ جماعت کی تمام قانونی مشاورتوں میں اپنی خدمت پیش کرتے رہے۔ بچپن کا لمبا عرصہ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کی صحبت میں گزارا۔ خلافت کے ساتھ وفا کا گہرا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے بڑے بیٹے مکرم شیخ سالک احمد صاحب ہیں۔آپ مکرم سید کمال یوسف صاحب (ریٹائرڈ مبلغ سلسلہ ناروے ) کے پھوپھی زاد بھائی تھے۔
۳۔مکرمہ بشیر النساء صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری عبد المجید ڈوگر صاحب مرحوم (سویڈن)
۱۸؍ستمبر ۲۰۲۳ءکو سویڈن میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، سادہ مزاج ، غریب پرور، فراخ دلی سے صدقہ وخیرات کرنے والی،بلند حوصلہ، نیک اورمخلص خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں چار بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم مامون الرشید صاحب( سابق امیر سویڈن) اور مکرم نعیم الرشید صاحب کی والدہ تھیں۔
۴۔مکرمہ وسیم بانو صاحبہ اہلیہ مکرم سلیم احمد صاحب ناصر مرحوم (قادیان )
۱۴؍اگست ۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم وصلوٰۃ کی پابند، مہمان نواز، خوش اخلاق،خدمت خلق کے جذبہ سے سرشارایک مخلص اور نیک خاتون تھیں۔خلافت سے عقیدت کا تعلق تھا اور نظام جماعت کا بہت احترام کرتی تھیں۔ لجنہ کے پروگراموں میں باقاعدگی سے شامل ہوتی تھیں۔حلقہ میں بطور سیکرٹری خدمت خلق خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کی چھوٹی بیٹی نائب صدر لجنہ اماء اللہ بھارت کے طور پر خدمت کی توفیق پارہی ہیں۔
۵۔مکرمہ محمودہ تبسم صاحبہ بنت مکرم اکبر علی صاحب (حیدر آباد۔انڈیا)
۷؍مئی ۲۰۲۳ءکو۵۸سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ پیدائشی احمدی تھیں اور جماعت کے ساتھ بہت اچھا تعلق تھا اور جماعتی کاموں میں ہمیشہ آگے رہنے کی کوشش کرتی تھیں۔پنجوقتہ نمازوں کی پابند اور مالی تحریکات میں پیش پیش رہتی تھیں۔ پسماندگان میں تین بیٹے شامل ہیں۔
۶۔مکرم چودھری بشارت احمد صاحب (کراچی)
۴؍اکتوبر ۲۰۲۳ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے اپنے حلقہ میں لمبا عرصہ سیکرٹری مال کے طور پر خدمت کی توفیق پائی اور حلقہ میں مسجد نہ ہونے کی وجہ سے اپنا گھر نماز سنٹر کے طور پر پیش کیا ہوا تھا۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند ایک مخلص، نیک اور باوفا انسان تھے۔ غریبوں کی خاموشی سے مدد کیا کرتے تھے۔ خلافت سے گہری وابستگی رکھتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
۷۔مکرمہ خدیجہ بیگم صاحبہ(ربوہ)
گذشتہ دنوں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کی تربیت قادیان کے پاکیزہ ماحول میں ہوئی۔آپ نے بہاولنگر میں صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔آپ کوقرآن کریم سے عشق تھا ۔ بہاولنگر میں احمدیوں کے علاوہ سینکڑوں غیر احمدیوں کو قرآن کریم پڑھایا اور ربوہ شفٹ ہونے کے بعد بھی یہ دستور جاری رکھا۔خلافت سے گہری وابستگی کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ آپ کے سب بچے کسی نہ کسی رنگ میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ آپ مکرم چودھری حمید اللہ صاحب مرحوم (وکیل اعلیٰ تحریک جدید ربوہ) کی بڑی ہمشیرہ تھیں۔
۸۔مکرم سہیل احمد چغتائی صاحب ابن مکرم محمد عارف چغتائی صاحب ( لاہور)
۶؍اگست ۲۰۲۳ءکو۳۹سال کی عمرمیں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت حکیم محمدحسین صاحب المعروف مرہم عیسیٰ کے پڑپوتے اور محترم حاجی مستری محمد موسیٰ صاحب ( نیلا گنبد لاہور) کے پڑنواسے تھے۔ آپ نے سیکرٹری مال کے علاوہ مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مالی قربانی میں پیش پیش رہتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں صرف دو بہنیں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭