متفرق شعراء
وقت کی آواز
حمدِ ربُّ العالمیں کرتے چلو
گیت اُس کے شُکر کے گاتے چلو
مل گیا ہے تم کو وہ جانِ جہاں
جان و دل اُس پر فدا کرتے چلو
دوسری قدرت کا ہے زندہ نشاں
دیدہ و دل فرشِ رہ کرتے چلو
حق نے بخشا ہے امیرالمومنین
اُس کے قدموں پر قدم رکھتے چلو
خوف کیا جب ساتھ ہے اُس کے خدا
ڈھال کے پیچھے رہو، بڑھتے چلو
وقت کی آواز ہے اُس کو ملی
مردِ فارِس کی صدا سنتے چلو
ہر نصیحت اُس کی ہے درسِ حیات
بس سنو، لبّیک تم کہتے چلو
ہر جمعے ملتا ہے تم کو جامِ نو
خود پیئو، اوروں کو بھی دیتے چلو
ہاتھ میں لے کر علَم توحید کا
ہر طرف نکلو، صدا دیتے چلو
مثلِ مقناطیس ہے اُس کا وجود
دوڑ کر اُس کی طرَف آتے چلو
ہر گھڑی دیتا ہے جو تم کو دُعا
رات دن تم بھی دُعا دیتے چلو
(عطاء المجیب راشد۔لندن)