صدیوں پرانی تاریخ کی حامل رسمِ تاجپوشی
اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
جاپانی شہنشاہ کے اعزاز میں منعقد ہونے والی روایتی تقریب میں دنیا بھر کے مندوبین کی شرکت
جاپانی شہنشاہ جاپان کے سربراہ مملکت اور قومی وحدت کی علامت سمجھے جاتے ہیں ۔ نیز مقام ومرتبہ کے لحاظ سے شنتو ازم کے پیشوا بھی کہلاتے ہیں ۔ایک طرف تو یہ ایک حقیقت ہے کہ جاپانی شاہی خاندان دو ہزار سال کے تسلسل اور تاریخ کا حامل ہے تو دوسری طرف یہ بھی امرِ واقعہ ہے کہ اس وقت Emperor کے لقب سے ملقب یہ دنیا بھر کاواحد شاہی خاندان ہے ۔جاپانی رسم وروایات کے مطابق بادشاہ کا مقام ومرتبہ آسمانی اوتار ہے اور جاپانیوں کے عقائد کے مطابق یہ خاندان سورج دیوتا کی نسل سمجھا جاتا ہے۔
یکم مئی 2019ءکو موجودہ شہنشاہ کے والد تخت سے دست بردار ہوگئے تھے اور ان کے بیٹے Naruhitoتخت نشین ہوئے تھے ۔ شاہی روایات کے مطابق تخت نشینی کے لیے 22اکتوبر کا دن مقرر کیا گیا تھا ۔یہ بات بھی قارئین الفضل کے لیے دلچسپی کا باعث ہوگی ہے کہ جاپان میں شاہی کیلنڈر رائج ہے اورنئے بادشاہ کے تخت نشین ہونے سے لے کر ان کی وفات تک کا عرصہ ایک عہد شمار ہوتا ہے ۔ جاپان میں ہر شاہی عہد کا ایک نام رکھا جاتا ہے اور بادشاہ کا نام لینے کی بجائے عہد کا نام استعمال کیا جاتا ہے۔ آج کل ہم Reiwaعہد کے پہلے سال میں سے گزر رہے ہیں ۔
مؤرخہ 22اکتوبر 2019ء کو شاہی محل میں منعقد ہونے والی نہایت سنجیدہ نوعیت کی تاریخی تقریب میں نئے شہنشاہ تخت نشین ہوئے اور دنیا بھر کے لیے ان کی رونمائی کی گئی ۔ اس موقع پر دنیا کے 100ممالک کے صدور، وزرائےاعظم ، شاہی خاندان یا حکومتی نمائندگان شریک ہوئے ۔اس تقریب کو Sokui No Reiکہا جاتا ہے اور یہ صدیوں سے اسی طریق پر منعقد کی جارہی ہے ۔
اس تقریب کے لیے جامنی رنگ کے پردوں میں لپٹے ہوئے دو خوبصورت تخت تیار کیے گئے تھے ۔ جوں ہی تخت نشینی کا وقت ہوا تو یہ پردے کھینچ کر حکومتی نمائندگان اور مہمانوں کے لیے بادشاہ اور ملکہ کی رونمائی کی گئی ۔ دونوں شخصیات جاپان کے شاہی خاندان کے لیے مخصوص لباس میں ملبوس تھیں ۔ شہنشاہ نے شنتو مت اور شاہی خاندان کی روایتی ٹوپی بھی پہن رکھی تھی ۔
رونمائی کے بعد تہ در تہ لپٹے ہوئے کاغذ کو سامنے لا کر شہنشاہ نے اپنی تخت نشینی کا اعلان کیا اور جاپانی عوام کی خوشحال اور دنیا کے امن وسلامتی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔نیز سب انسانوں کی خدمت اور بہبود کے لیے کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا ۔
اس خطاب کے بعد جاپان کے وزیر اعظم ان کے سامنے نمودار ہوئے اور سب سے پہلے روایتی طور پر ادب سے جھکتے ہوئے ان کو سلام کیا اور پھرپھر دونوں بازو فضا میں بلند کرتے ہوئے شہنشاہِ جاپان زندہ باد کے نعرے لگائے ۔
شہنشاہِ جاپان نے دن کا آغاز شنتو ازم کی روایتی عبادات اور دعاؤں سے کیا ۔ تخت نشینی کے بعد شام کو شاہی عشائیہ منعقد ہوا۔آئندہ آنے والے دنوں میں شنتو ازم کے مقدس ترین سمجھنے جانے والے مقامات کے دورے اور دیگر روایتی تقریبات منعقد ہوں گی۔
جنگ عظیم دوم کے بعد شہنشاہ کے اختیار ات میں کمی کی گئی اور آسمانی اوتار کے مقام ومرتبہ کو بھی ٹھیس پہنچی لیکن علامتی طور پر ابھی بھی ان کی عزت واکرام اور شنتو مت کے سربراہ کی حیثیت جوں کی تُوں برقرار ہے ۔
٭…٭…٭