نمازجنازہ حاضر وغائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ 28فروری 2017ء بروز منگل نماز ظہرسے قبل حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمسجد فضل لندن کے باہر تشریف لا کرمکر مہ فاطمہ ناصرہ بیگم صاحبہ (اہلیہ مکرم سید محمد ناصر الیاس دہلوی صاحب۔سٹن) کی نماز جنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
مکر مہ فاطمہ ناصرہ بیگم صاحبہ (اہلیہ مکرم سید محمد ناصر الیاس دہلوی صاحب۔سٹن) 26فروری2017 ء کو 83 سال کی عمر میں وفات پاگئں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے خودبیعت کرکے احمدیت میں شمولیت اختیار کی۔ انتہائی نیک ، دعا گو ،صوم صلوۃ کی پابند، مہمان نواز،مخلص، فدائی اور بزرگ خاتون تھیں۔چندہ جات میں باقاعدہ اور دیگر مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹیاں اور تین بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ مکرم حافظ محمد ذکریا خان صاحب آف دہلی کی بیٹی اور مکر م سید ناصر احمد صاحب عارف (کارکن وکالت تبشیر لندن) کی والدہ تھیں۔
نماز جنازہ غائب:
1۔مکرم میاں نور احمد ہنجرا صاحب(کوٹ قاضی)
10 نومبر 2016ء کو 88 سال کی عمر میں وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے حضرت خلیفۃالمسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کر کے جماعت میں شمولیت اختیار کی۔ آپ کو سخت مخالفت کا بھی سامنا رہا۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند، مخلص، خوش اخلاق، ہمدرد، مہمان نواز، اور فعال داعی الیٰ اللہ تھے۔ مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ مختلف عہدوں کے علاوہ مقامی جماعت میں بطور سیکرٹری مال 38 سال خدمت کی توفیق پائی۔
2۔مکرم غضنفر احمد ہاشمی صاحب(جوہر ٹاؤن لاہور)
28 نومبر 2016ء کو 81 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نمازوں کے پابند، تہجد گزار، عاشق قرآن، مہمان نواز، خوش مزاج اور اعلیٰ اخلاق کے مالک بہت نیک انسان تھے۔ سانحہ 28 مئی 2010ء کے دوران آپ زخمی ہوئے تھے۔ بہت صابر اور ہمت و حوصلہ والے انسان تھے۔ کافی عرصہ تربیلا جماعت کے صدر رہے۔ اس دوران حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ؒ نے تربیلا جماعت کا دورہ کیا اور آپ کو ان کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا۔ بعد ازاں لاہور منتقل ہونے پر آپ کو بطور زعیم حلقہ و آڈیٹر خدمت کی توفیق ملی۔ آپ کا گھر دس برس تک بطور نماز سنٹر استعمال ہوتار ہا۔ چندہ جات میں باقاعدہ اور مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتے تھے۔
3۔مکرم رانا غالب احمد صاحب(ابن مکرم رانا محمد علی صاحب۔فیصل آباد)
8 اگست 2016ء کو 68 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ بہت ایماندار ، ہر دلعزیز، فراخ دل، غرباء کے ہمدرد، نہایت نیک خصلت انسان تھے۔ خلافت سے والہانہ محبت تھی۔ انٹی کرپشن میں ملازمت کی اورسار ی عمر ایک پیسہ بھی رشوت نہ لی۔
4۔مکرمہ حمیدہ بیگم صاحبہ (اہلیہ مکرم میاں عبدا لقیوم صاحب۔ راولپنڈی)
12 اکتوبر 2016ء کو 80 سال کی عمر میں وفات پاگئیں ۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ بہت نیک اور ہمدرد خاتون تھیں۔ خلافت اور جماعت سے گہرا تعلق تھا۔ جماعتی و تنظیمی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ چندہ جات میں باقاعدہ تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔
5۔مکرمہ ممتاز بیگم صاحبہ (اہلیہ مکرم انوار احمد جان صاحب آف گوجرانوالہ)
19 دسمبر 2016ء کو 67 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ چندہ جات میں باقاعدہ، غرباء کی مدد گار، بہت ملنسار اور تعاون کرنے والی خاتون تھیں۔
6۔مکرم ملک بشارت احمد صاحب(ابن مکرم ملک محمد خان صاحب آف کھوکھر غربی ضلع گجرات)
9 جون 2016ء کو 102 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ بہت مخلص ،باوفا اور نیک سیرت انسان تھے۔ خلافت کے ساتھ بہت پیار و محبت کا تعلق تھا۔ مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتے تھے۔
7۔مکرمہ مریم بی بی صاحبہ(اہلیہ مکرم نادر محمد مجوکہ صاحب ۔ربوہ)
8 دسمبر 2016ء کو 87 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ سادہ لوح، خلافت سے عشق و احترام کا تعلق رکھنے والی بہت نیک او ربزرگ خاتون تھیں۔ اپنے بچوں کی اچھی تربیت کی جو کہ مختلف رنگ میں جماعتی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔آپ کی ایک بیٹی مکرمہ ڈاکٹر نصرت جہاں مجوکہ صاحبہ فضل عمر ہسپتال کے شعبہ گائنی میں خدمت بجالارہی ہیں۔
8۔مکرم محمد اقبال صاحب(ابن مکرم پیر بخش بلوچ صاحب۔ ملتان چھاؤنی)
18 ستمبر 2016ء کو 44 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نمازوں کے پابند، بہت مخلص اور دیندار انسان تھے ۔چندہ جات کی ادائیگی میں باقاعدہ تھے۔ جماعت اور خلافت سے گہری وابستگی تھی۔
9۔مکرم محمد شریف صاحب(ابن مکرم سندھی خان صاحب۔ ملتان)
23 دسمبر 2016ء کو 90 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ بہت حلیم طبیعت کے مالک تھے۔جماعت اور خلافت سے بے انتہا عشق تھا۔ تبلیغ کا بے حد شوق رکھتے تھےا ور باوجود ناخواندہ ہونے کے تمام علاقے میں تبلیغ کیا کرتے تھے۔ غیر از جماعت دوستوں کو MTA پر خطبات سنوایا کرتے تھے۔
10۔مکرمہ سکینہ بیگم صاحبہ(اہلیہ مکرم میجر مصلح الدین احمد سعید صاحب شہید۔پشاور)
5 فروری 2017 ءکو 88 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مولوی غلام رسول صاحب راجیکی رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیٹی اورمحترم صاحبزادہ میاں ظفر احمد صاحب مرحوم کی رضائی بہن تھیں۔مرحومہ بتاتی تھیں کہ آپ کا بچپن حضرت خلیفۃالمسیح الرابع کے ہمراہ گزرا۔ آپ حضرت خلیفۃالمسیح الرابع کے ساتھ سائیکل چلانے کے واقعات بھی سنایا کرتی تھیں۔ آپ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار،قرآن کریم کی باقاعدگی سے تلاوت کرنےوالی،بہت سادہ مزاج خاتون تھیں۔ شوہر کی شہادت کے بعد آپ نے اپنی زندگی اولاد کی تربیت کے لئے وقف کی اور سب بچوں کی اچھی تربیت کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بیٹیاں اور چار بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔
11۔مکرمہ رفعت افزاء صدیقہ صاحبہ( اہلیہ مکرم ماسٹر محمد عاشق صاحب۔ربوہ)
3فروری 2017 ء کوطویل علالت کے بعد 56 سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے دادا محترم چوہدری محمد دین صاحب کے ذریعہ سے ہواجنہوں نے حضرت مصلح موعودؓ کے دست مبارک پر بیعت کا شرف حاصل کیا ۔ آپ صوم و صلوۃ کی پابند ،تہجد گزار اور نہایت رحم دل ،خوش اخلاق ،ملنسار اور معاملہ فہم خاتون تھیں۔ آپ کی نمایاں صفت یہ تھی کہ سب سے حسن سلوک سے پیش آتی تھیں۔ قرآن کریم سے انتہائی درجہ کا عشق تھا۔مرحومہ چندہ جات اور دیگر تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں ۔ پسماندگان میں دو بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے محمد طلحہ احسان واقف زندگی ہیں اور اس وقت جامعہ احمدیہ ربوہ میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
12۔مکرم کیپٹن سجاد حسین صاحب مرحوم(آف یوایس اے)
4 نومبر 2016 ء کو 87سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے پڑ دادا مولوی مومن حسین صاحب مرحوم کے ذریعہ سے آئی جنہوں نے حضرت خلیفۃ المسیح الاول کے ہاتھ پر بیعت کرنے کی توفیق پائی۔ مرحوم مالی قربانیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔آپ کو اپنے خاندان کے دیگر افراد کی معاونت سے سعید آباد، حیدر آباد دکن میں مسجد تعمیر کروانے کی توفیق ملی ۔آپ حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ؒ اور حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے قریبی رفقاء میں شامل تھے ۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں اوردوبیٹے یا دگار چھوڑے ہیں۔آپ کی تمام اولاد اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعتی کاموں میں فعال ہے اور خدمت دین کی توفیق پارہی ہے ۔
13۔مکرم رانا مقصود احمد صاحب مرحوم (آف Milan اٹلی)
26 جنوری 2017 کو بقضائے الہٰی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ صوم و صلوۃ کے پابند، تہجد گزار ،خوش اخلاق اور بہت نیک اور مخلص انسان تھے۔مرحوم ریٹائرڈ گورنمنٹ آفیسر تھے محکمہ بلدیات میں کام کیا ۔ ایمانداری اور سچائی میں مشہور تھے ۔رشوت نہ لینے کی وجہ سے متعدد بار آپ کی ٹرانسفر بھی ہوئی۔آپ لمبا عرصہ علی پورچٹھہ (ضلع گوجرانوالہ) میں صدر جماعت کے طور پر خدمت بجالاتے رہے ۔ اسی طرح علی پورچٹھہ کے امیر حلقہ اور زعیم انصار اللہ کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں چھ بیٹیاں اور تین بیٹے یا دگار چھوڑے ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم رانا نصیر احمدصاحب صدر مجلس انصار اللہ اٹلی اور ایک داماد مکرم عبد الخالق نیر صاحب مشنری انچارج کیمرون کے طور پر خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔
14۔مکرم ماسٹر محمد اختر جاوید صاحب(آف ربوہ)
10فروری2017ءکو63سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے ۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو اللہ تعالیٰ کے فضل سے لمبا عرصہ جماعتی خدمت بجا لانے کی توفیق ملی۔ تقریباً 25 سال تک محلہ طاہر آباد کے صدر رہے۔صدارت کے دوران تین مساجد بنانے کی توفیق ملی۔اپنی اولاد کی بہت اچھی پرورش اور تربیت کی ۔ جماعت اور خلافت سے بے انتہا عشق کا تعلق تھا۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے یادگارچھوڑے ہیں۔آپ مکرم ظفر اقبال جاوید صاحب (مربی سلسلہ کینیڈا) اور مکرم منور احسان جاوید صاحب ( مربی سلسلہ ریسرچ سیل ربوہ) کے والد تھے ۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین