مختصر عالمی جماعتی خبریں
مرتبہ فرخ راحیل۔ مربیٔ سلسلہ
اس کالم میں الفضل انٹرنیشنل کو موصول ہونے والی جماعت احمدیہ عالمگیر کی تبلیغی و تربیتی مساعی پر مشتمل رپورٹس کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے۔
﴿سپین﴾
نیشنل وقفِ نَو اجتماع 2018ء کا کامیاب انعقاد
(خلاصہ رپورٹ مرتبہ مکرم محمد انس احمد، مربی سلسلہ، سپین)
اللہ تعالیٰ کے فضل سے نیشنل شعبہ وقفِ نو سپین کو مورخہ10 فروری 2018 ء بمقام مسجد بیت الرحمٰن ویلنسیا اپنا دوسرا نیشنل وقفِ نو اجتماع منعقد کرنے کی توفیق ملی۔
اجتماع سے دو ماہ قبل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے پروگرام کو حتمی بنایا اور قبل از وقت ضروری انتظامی امور سر انجام دیئے۔
10؍فروری 2018ءکو 11بج کر 15 منٹ پر مکرم عبدالرزاق صاحب امیرجماعت سپین کی زیر صدارت افتتاحی اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن مجیدمع اردو اور سپینش ترجمہ سے ہوا۔نظم کے بعد مکرم عبدالصبور نعمان صاحب مبلغ انچارج سپین نے بچوں کو وقف کی اہمیت بیان کی اور اس حوالہ سے حضرت اسماعیل علیہ السلام کا واقعہ سنایا۔بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے وقف کی اہمیت اور ذمہ داریوں کے حوالہ سے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے ارشادات پڑھ کر سنائے۔ دعا کے ساتھ یہ اجلاس اپنے اختتام کو پہنچا۔
علمی مقابلہ جات کے لئے واقفین نو کو عمر کے حساب سے مختلف گروپس میں تقسیم کر کے مقابلہ جات کروائے گئے۔ تلاوت،نظم،اردو تقریر،سپنیش تقریر اور حفظ قرآن کے مقابلے ہوئے۔انفرادی طورپر نصاب کا جائزہ بھی لیا گیا۔
نماز ظہرو عصر کی ادائیگی اور کھانے کے بعد8سے 15 سال کے گروپ کومذاکرات کا موقع دیا گیا۔ مکرم طارق عبد الغالب صاحب نے وقف کے حوالہ سے مختلف پہلوؤں کو واضح کیا۔مکرم قیصر محمود ملک صاحب مربی سلسلہ نے 16سال سے زائد عمر کے واقفین نو کا جائزہ لیا اور ان کے مسائل کے حل کے لئے ان کی رہنمائی کی۔
بعد ازاں مختلف پریزنٹیشنز دی گئیں جن کا مقصد واقفین نَو کو مختلف فیلڈز میں رہنمائی دینا تھا۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا ہے کہ ایک واقف نو کی پہلی ترجیح جامعہ احمدیہ ہونی چاہئے۔ چنانچہ اس حوالہ سے پہلی پریزنٹیشن مکرم منوراحمد خورشید صاحب مربی سلسلہ، لندن نے دی۔ آپ نے خلافت سے پختہ تعلق قائم کرنے کی تاکیدی اور فیلڈمیں پیش آمدہ مختلف ایمان افروز واقعات بیان کئے۔ دوسری پریزنٹیشن سپنیش زبان میں تھی۔مکرم عبدالغفور چوہدری صاحب نےجماعت کی ضرورت پر بات کرتے ہوئے انجینئرز ، ڈاکٹرز، ہیومنٹی فرسٹ اور IAAAE کے حوالہ سے معلومات دیں اور بتایا کہ کون سے پراجیکٹس اس وقت چل رہے ہیں۔ تیسری اور آخری پریزنٹیشن بھی سپنیش زبان میں تھی۔ مکرم طارق عبدالغالب صاحب نے تبلیغ کے حوالہ سے معلومات دیں اور تبلیغ کے مختلف طریقوں سے آگاہ کیا۔
اس کے بعد 5بجکر 20 منٹ پر مکرم امیر صاحب سپین کی صدارت میں اختتامی اجلاس ہوا۔ تلاوت قرآن مجید مع اردو اور سپنیش ترجمہ اور نظم کے بعد مکرم نصیر احمد صاحب نیشنل سیکرٹری وقف نونے رپورٹ پیش کی۔بعد ازاں مقابلہ جات میں اوّل اور دوم آنے والے واقفین میں انعامات تقسیم کئے گئے۔اس کے بعدحضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا واقفین نو کے حوالہ سے فرمودہ خطبہ جمعہ کا ایک کلپ دکھایا گیا۔اجلاس کے آخر پر مکرم عبدالرزاق صاحب امیر جماعت سپین نے دعا کرائی اور اس طرح اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سےکُل حاضری81فیصد رہی۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ واقفین نَو اپنے عہد وقف کو سمجھنے اور اسے پورا کرنے والے ہوں۔ آمین۔
٭…٭…٭
﴿بینن (مغربی افریقہ)﴾
بینن کے شہر ساوے میںاحمدیہ مسجد کا بابرکت افتتاح
خلاصہ رپورٹ مرتبہ مکرم احمد ریحان ہاشمی صاحب، مبلغ سلسلہ ۔ساوے بینن
بینن کے دار الحکومت کوتونو(Cotonou)سے ساوے(Save)شہر کا فاصلہ 254 کلومیٹر ہے۔ ریجن ساوے میں جماعت کا پودا 1999 ء میں اوکونفو (Okonfou)گاؤںمیںلگاتھا۔1999ءمیںجماعت
احمدیہ بینن کے امیر و مشنری انچارج مکرم حافظ احسان سکندر صاحب تھے۔
ستمبر2015ءمیں دو قطعات زمین مبلغ 7 ملین 5 لاکھ فرانک سیفا میں خریدے گئے۔ان قطعات زمین کی کل لمبائی 40.96 میٹر اورچوڑائی 22.91 میٹر ہے۔یہ زمین چونکہ دو قطعوں پر مشتمل ہے اس لئے سڑک کے بالمقابل مسجد تعمیرکی گئی اور پچھلے حصہ میں مشن ہاؤس تعمیر کیا گیا۔مسجد کی لمبائی 15 میٹر اور چوڑائی 11.70 میٹر ہے۔مسجد کے احاطے کی لمبائی 17.40 میٹر اور چوڑائی 15.10 میٹرہے۔مسجد کے احاطے میں دفترسینٹرل مبلغ، سینٹرل لائیبریری،گارڈین کا کمرہ ، دوٹائلٹ اور ایک باتھ روم واقع ہیں۔
کوتونو سے آتے ہوئے ساوے کے داخلے پر یہ مسجد واقع ہے۔مسجد کے کل چار مینار ہیں ۔دو بڑے میناروں کی لمبائی 14.40 میٹر ہے اور دو چھوٹے میناروں کی لمبائی 11.80 ہے۔مسجد کی خوبصورتی سڑک سے گزرنے والے ہر شخص کی توجہ اپنی طرف کھینچتی ہے اور جماعت احمدیہ کی تبلیغ اور تعارف کا اچھاذریعہ ہے۔
مسجد کا افتتاح 27؍دسمبر 2017ء بروز بدھ مرکزی وفد کی موجودگی میں ہوا۔مرکزی وفد میں درج ذیل معزز احباب شامل تھے۔
1 ۔مکرم میر رفیق احمد صاحب وکیل المال الثانی تحریک جدیدربوہ۔2۔مکرم رانافاروق احمد صاحب امیر و مشنری انچارج بینن۔3۔مکرم صفدر نزیر گولیکی صاحب سابق امیر جماعت بینن۔4۔مکرم حافظ احسان سکندر صاحب مشنری انچارج بیلجیم و سابق امیر جماعت بینن۔ 5۔مکرم خالد محمود صاحب امیر و مشنری انچارج کونگو کنشاسا و سابق امیر جماعت بینن۔6۔مکرم افضال احمد روؤف صاحب مشنری انچارج نائیجیریا۔
مقامی مہمانوں میں جو معزز احباب شامل ہوئے ان میں ساوے کے بادشاہ محترم جناب کابی لییسی اوباآدے توتو آکیمو صاحب اور کابوعہ کے بادشاہ محترم جناب آدے توتو اونیلو صاحب شامل ہیں۔
ساڑھے پانچ بجے جب مرکزی وفد ساوے کے قریب پہنچاتو ریجن ساوے کے خدام نے اپنے مخصوص لباس میں موٹرسائیکلوںپر وفد کو سینٹرل احمدیہ مسجد تک ایسکورٹ کیا۔وفدکی آمد پر تمام علاقہ لَا اِلٰہَ اِلَّااللہ اور ترانوں کی آواز سے گونج اٹھا۔
مکرم میر رفیق احمد صاحب وکیل المال ثانی تحریکِ جدید ربوہ نے فیتا کاٹ کر مسجد کا افتتاح کیا۔ دعا کے بعد تمام احباب کومبارکباد دی۔
مسجد کی افتتاحی تقریب
تلاوت قرآن کریم مع فرنچ اوریوروبا ترجمہ سے تقریب کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ قصیدہ کے بعد ساوے کے بادشاہ نے تقریر کی۔ آپ نے کہا مَیں مرکزی وفد کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں۔ جو کام جماعت احمدیہ ان کے علاقے میں کر رہی ہے وہ نہایت قابل ستائش ہے اور مَیں دعا کرتا ہوں کہ جماعت کو ہمیشہ کامیابیاں ملتی رہیں۔
بعد ازاں مکرم میر رفیق احمد صاحب وکیل المال ثانی تحریکِ جدید ربوہ نے تقریر کی۔ آپ نے مسجد کے بابرکت افتتاح میں شامل ہونے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کے بعد اس خوبصورت مسجد کی تعمیر پر سب کو مبارک باد دی۔ انہوں نے کہاکہ چونکہ وہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشاد پر مرکز کی نمائندگی میں بینن آئے ہیں اس لئے وہ حضور انور کی طرف سے سب کو محبت بھراسلام پیش کرتے ہیں۔ اس کےبعد آپ نے اسلام ایک پُر امن مذہب ہونے کے حوالہ سے بات کی اور اسلام کی پُر امن تعلیمات سے حاضرین کو آگاہ کیا۔ مسجد کے حوالہ سے آپ نے بتایا کہ مسجد کی اصل خوبصورتی وہ نہیں جو مختلف رنگوں میں نظر آتی ہے بلکہ اس کی اصل خوبصورتی اس کے نمازیوںسے ہے۔
تقریر کے بعد آپ نے اجتماعی دعا کروائی جس کے ساتھ پروگرام اپنے اختتام کو پہنچا۔ بعد ازاں تمام احباب کو کھانا پیش کیا گیا۔
٭…٭…٭