چندہ جلسہ سالانہ
جلسہ سالانہ کے متعلق حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ
‘‘اس جلسہ کو معمولی انسانی جلسوں کی طرح خیال نہ کریں ۔ یہ وہ امر ہے جس کی خالص تائید حق اور اعلائے کلمہ اسلام پر بنیاد ہے۔ اس سلسلہ کی بنیادی اینٹ خدا تعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے رکھی ہے اوراس کے لیے قومیں طیار کی ہیں جو عنقریب اس میں آ ملیں گی کیونکہ یہ اس قادرکا فعل ہے جس کے آگے کوئی بات انہونی نہیں۔’’
حضرت مسیح موعودعلیہ السلام نے جلسہ سالانہ کوایک مستقل کام قرار دیا ہے اور چندہ جلسہ سالانہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے زمانہ سے ہی شروع ہے ۔اس کی شرح سالانہ آمد کا 120/1(ایک سو بیسواں) حصہ یا ایک ماہ کی آمد کا دسواں حصہ سال میںایک دفعہ ہے ۔ مخلصینِ جماعت کے لیے ضروری ہے کہ جہاں وہ اپنے دیگر لازمی چندہ جات پوری شرح سے باقائدگی کے ساتھ ادا کرتے ہیںوہاں چندہ جلسہ سالانہ کی ادائیگی بھی باقائدہ پوری شرح کے حساب سے کر کے خدا تعالیٰ کے فیوض و برکات کے وارث بنیں۔
(ایڈیشنل وکیل المال لندن)