جماعت احمدیہ پرتگال کے اٹھارہویں جلسہ سالانہ کا انعقاد
اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
اللہ تعالیٰ کے فضل و احسان سے جماعتِ احمدیہ پرتگال کو مؤرخہ 4 تا 5 اکتوبر 2019ء بروز جمعہ و ہفتہ اپنا اٹھارواں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔
پہلا روز
جلسہ کے پہلے روز کا آغازاجتماعی نمازِ تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد درسِ حدیث ہوا۔
افتتاح جلسہ سالانہ
جلسہ سالانہ کا باقاعدہ آغاز نمازِ جمعہ سے ہوا۔ مکرم فضل احمد مجوکہ صاحب صدر و مبلغ انچارج جماعتِ احمدیہ پرتگال نے نمازِ جمعہ کے خطبہ میں مختصر طور پر جلسہ سالانہ کا پس منظر بیان کیا اور پھر حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا جلسہ سالانہ پرتگال کے لیے بھجوایا گیا خصوصی پیغام اُردو اور پرتگیزی زبان میں پڑھ کر سنایا۔
افتتاحی اجلاس
نمازِ جمعہ اور عصر کی ادائیگی کے بعد سہ پہر تین بجے مکرم حمید اللہ ظفر صاحب مبلغ سلسلہ جماعت احمدیہ پرتگال کی زیرِصدارت افتتاحی اجلاس کا آغازتلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔ تلاوتِ قرآنِ کریم کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عربی قصیدہ ‘‘یا عین فیض اللّٰہ والعرفانِ’’ سے چند اشعارکے علاوہ آپ ؑکے پاکیزہ منظوم کلام سے ایک اُردو نظم بھی پیش کی گئی۔
اِس اِجلاس کی پہلی تقریر اُردو زبان میں ‘‘نبی کریم ﷺکا ذوقِ عبادت’’ کے عنوان پرتھی جومکرم سیف الرحمان صاحب ایڈیشنل جنرل سیکرٹری نے کی۔ اِس اجلاس کی دوسری تقریر اُردو زبان میں ‘‘آنحضرت ﷺبحیثیت صادق و امین’’ کے عنوان پر تھی جو کہ مکرم حزقیل مرغوب مجوکہ صاحب سیکرٹری سمعی و بصری کی تھی۔ ہر دو تقاریر کا پرتگیزی زبان میں خلاصہ پیش کیا گیا۔اس کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے منظوم کلام سے ایک اُردو نظم پیش کی گئی۔
اجلاس کی تیسری تقریرپرتگیزی زبان میں ‘‘حضرت مسیح موعود ؑاور محبتِ الٰہی’’کے موضوع پر تھی جو کہ مکرم ابوبکر سانیا صاحب سیکرٹری تحریک جدید نے پیش کی۔ افتتاحی اجلاس کی آخری تقریر پرتگیزی زبان میں ‘‘بیعت کے اغراض و مقاصد’’کے موضوع پر تھی جوکہ مکرم کیبا ڈیفے صاحب سیکرٹری وقفِ جدید و تربیت نو مبائعین کی تھی۔ اِن دونوں تقاریر کا اُردو میں خلاصہ پیش کیا گیا۔ نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد درس ہوا جس کے بعدپہلے روز کی کارروائی کا اختتا م ہوا۔
دوسرا روز
جلسہ کے دوسرے روز کا آغازبھی اجتماعی نمازِ تہجد سے ہوا ۔ نماز فجرکے بعد درسِ حدیث ہوا۔
دوسرا اجلاس
دوسرا اجلاس زیر صدارت صدر صاحبہ لجنہ اماء ِاللہ پرتگال جلسہ گاہ مستورات میں منعقد ہوا۔ تلاوتِ قرآن کریم کے بعد حضرت مصلح موعود ؓکے منظوم اردو کلام سے چند اشعار پیش کیے گئے۔ اس اجلاس میں تین تقاریر ہوئیں۔ پہلی تقریر‘‘اطاعتِ نظام خلافت’’ کے عنوان پرپیش کی گئی جبکہ دوسری تقریر ‘‘اسلام میں عورت کا مقام’’کے موضوع پرہوئی۔ ان دو تقاریر کے بعد حضرت سیدہ نواب مبارکہ بیگم صاحبہؓ کے منظوم کلام سے ایک نظم پیش کی گئی۔ دوسرے اجلاس کی آخری تقریر ‘‘جدید ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کے نقصانات اور احمدی ماؤں کی ذمہ داریاں’’کے موضوع پر صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ پرتگال نے پیش کی جس میں آپ نے حضورِ انور کے ارشادات کی روشنی میں والدین خصوصاً احمدی ماؤں کو اپنی اِس ذمہ داری کی طرف توجہ دلائی۔ اجلاس کی جملہ تقاریر کا پرتگیزی زبان میں خلاصہ پیش کیا گیا۔
تقریر مہمانِ خصوصی
اس جلسہ میں مکرم فضل الٰہی قمر صاحب سیکرٹری تبلیغ و سیکرٹری امور خارجیہ جماعتِ احمدیہ سپین کو بطور خصوصی مہمان مدعو کیا گیا تھا۔ آپ نے اختتامی اجلاس سے کچھ قبل اپنے والد مولانا کرم الٰہی ظفر صاحب مرحوم جن کو جماعتِ احمدیہ پرتگال کے پہلے مبلغ کے طور پربھی خدمت کی توفیق ملی کے ابتدائی حالات بتائے کہ کس طرح انہوں نے جماعتِ احمدیہ پرتگال کے قیام کے لئے قربانیاں پیش کیں۔ نیز حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے دورہ پرتگال کے حوالہ سے ایمان افروز یادوں کا تذکرہ کیا۔
مکرم فضل الٰہی قمر صاحب کے ہمراہ سپین کے ایک مصنف José Nicolas Ferrando Sandoval بھی اس جلسہ میں شامل ہوئے جو کہ مولانا کرم الٰہی ظفر صاحب مرحوم کی زندگی پر ایک کتاب لکھ رہے ہیں۔ انہوں نے مولانا صاحب کے پرتگال میں قیام کے حوالہ سے معلومات میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
اختتامی اجلاس
جلسہ کے اختتامی اجلاس کا آغاز مکرم فضل احمد مجوکہ صاحب صدرومبلغ انچارج جماعت احمدیہ پرتگال کی زیرِ صدارت تلاوتِ قرآن کریم سے ہوا۔ تلاوتِ قرآنِ کریم کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اُردو منظوم کلام سے ایک نظم پیش کی گئی۔اس اجلاس کی پہلی تقریرگنی بساؤ کی زبان کریول میں ‘‘جماعتِ احمدیہ کا مالی نظام اور ایک احمدی کی ذمہ داریاں’’کے موضوع پر تھی جو کہ مکرم محمد صالح طورے صاحب جنرل سیکرٹری جماعتِ احمدیہ پرتگال نے پیش کی۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر اُردو اور کریول میں ‘‘اسلام اور مذہبی رواداری’’کے موضوع پرتھی جو کہ مکرم حمید اللہ ظفر صاحب نے پیش کی۔ اجلاس کی اختتامی تقریر مکرم صدر صاحب جماعتِ احمدیہ پرتگال کی تھی۔آپ نے اپنی تقریرمیں قرآن کریم، احادیث نبویہ ﷺ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات کی روشنی میں نماز باجماعت کی اہمیت کو واضح کیا۔ جلسہ کے اختتام پر آپ نے احباب جماعت اور دیگر مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور پھر دُعا کے ساتھ یہ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔
جلسہ کی کل حاضری 85 رہی۔ جلسہ سالانہ کے موقع پر لنگر خانہ سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود و مہدی موعود ؑبھی جاری رہا جس میں شاملین جلسہ کو ناشتہ، دوپہر اور شام کے کھانے کے علاوہ چائے بھی فراہم کی جاتی رہی۔
اللہ تعالیٰ جلسہ سالانہ کے بابرکت اثرات کو دائمی فرمائے اور شاملینِ جلسہ کو سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی اُن تمام دُعاؤں کا وارث بنائے جو آپ نے جلسہ سالانہ میں شامل ہونے والوں کے لیے کی ہیں۔ آمین
(رپورٹ: جنرل سیکرٹری جماعتِ احمدیہ پرتگال)