جلسہ سالانہ گنی بساؤ 2019ء کا بابرکت انعقاد
نماز تہجد،درس القرآن، علمی و تربیتی موضوعات پر تقاریر
اخبار،ٹیلی وژن ، ریڈیو کے ذریعہ جلسہ سالانہ کی کوریج
اللہ تعاليٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمديہ گني بساؤ کا جلسہ سالانہ مورخہ 20دسمبر بروز جمعة المبارک سے 22 دسمبر بروز اتوار 2019ء منعقد ہوا۔ ملک کےدور دراز علاقوں سے جلسہ سالانہ کے مہمانوں کي آمد کا سلسلہ مورخہ 18؍دسمبر سے شروع ہوگيا تھا۔ ملک سينيگال سے بھي 4؍مہمانان جلسہ سالانہ ميں شرکت کے ليے تشريف لائے۔
جلسہ سالانہ کے تينوں روز اجتماعي نمازِ تہجد کا انعقاد کيا گيا۔ نيز نماز فجر کے بعد درس قرآن کا اہتمام بھي کيا گيا۔
جلسہ سالانہ کا پہلا روز
جلسے کي کارروائي کا آغاز حضور انور ايدہ اللہ تعاليٰ بنصرہ العزيز کے خطبہ جمعہ سے ہوا جس کا شرکاء کے فائدے کے ليے کريول زبان ميں ترجمہ بھي کيا گيا۔
دوپہر دو بجے نماز جمعہ مولانا محمد احسن ميمن صاحب مشنري انچارج گني بساؤ نے پڑھائي۔ جمعہ کي نماز کے بعد دوپہر کے کھانے کا وقفہ ہوا۔
جلسہ سالانہ کا باقاعدہ افتتاح پرچم کشائي کي تقريب سے تقريباً ساڑھے چار بجے ہوا۔ مکرم مشنري انچارج صاحب نے لوائے احمديت اور وزارت داخلہ کے نمائندے نے قومي پرچم لہرايا۔
پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کريم اور قصيدہ سے ہوا۔ جس کے بعد مہمانان کرام کي تقارير ہوئيں جن ميں وزارت داخلہ ، بيساؤ ميونسپل کونسل اور سول سوسائٹي کے نمائندگان نيز ڈائريکٹر وائس آف پيس اور بعض علاقوں کے چيف شامل تھے۔ بعد ازاں مکرم مشنري انچارج صاحب نے تقرير کي۔دعا کے ساتھ اس اجلاس کي کارروائي کا اختتام ہوا۔
نمازِ مغرب و عشاء کے بعد مجلس سوال و جواب کا انعقاد ہوا جو رات نو بجے تک جاري رہا جس کے بعد رات کا کھانا پيش کيا گيا اور اس طرح پہلے دن کي کارروائي اپنے اختتام کو پہنچي۔
جلسہ سالانہ کا دوسرا روز
جلسہ سالانہ کا دوسرا اجلاس دس بجے شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کريم اور اردو نظم کے بعد مندرجہ ذيل عناوين پر تقارير ہوئيں: ‘ہستي باري تعاليٰ’، ‘قبوليت دعا’ اور ‘مسيح و مہديؑ کي آمد’۔نمازِ ظہر و عصر کےبعد وقفہ برائے طعام ہوا۔
تيسرا اجلاس معمول کے مطابق تلاوت اور اردو نظم کے ساتھ شروع ہوا ۔ اس اجلاس ميں ‘مالي قرباني کي اہميت’، ‘اسلام ميں خلافت’اور‘دنيا کے بحران اور امن کے راستے’ کے موضوعات پر تقارير کي گئيں۔ اس اجلاس کے بعد نماز مغرب و عشاء ادا کي گئيں۔
نماز مغرب و عشاء کي ادائيگي کے بعد گذشتہ روز ہونے والي مجلس سوال و جواب کا سلسلہ جاري رکھا گيا۔ اس مجلس کي دلچسپي غير از جماعت مسلمانوں کي شرکت سے بڑھ گئي تھي۔ انہوں نے سوالات بھي کيے جن کا مناسب جواب ديا گيا۔
بعد ازاں رات کا کھانا پيش کيا گيا۔
جلسہ سالانہ کا تيسرا روز
اتوار کے روز پہلا اجلاس صبح ساڑھے دس بجے تلاوت قرآن کريم سے ہوا جس کے بعد نظم پيش کي گئي۔ اس اجلاس ميں ‘حصول علم کي اہميت’ اور ‘جديد دور کي ٹيکنالوجي کے استعمال کا بہترين طريقہ’ کے موضوعات پر تقارير ہوئيں۔ اس اجلاس کي صدارت مکرم مشنري انچارج صاحب نے کي۔
جلسہ سالانہ گني بساؤ کے اختتامي اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کريم سے ہوا جس کے بعد عربي قصيدہ پيش کيا گيا۔ مکرم مشنري انچارج صا حب نے اختتامي تقرير کي اور دعا کے ساتھ امسال کا جلسہ سالانہ اپنے اختتام کو پہنچا۔
متعدد غير از جماعت مسلمان اور عيسائي جلسہ سالانہ ميں شامل ہوئے۔ گيمبيا سفارت خانے کے ايک نمائندہ جلسہ کے تمام پروگرامز ميں شريک ہوئے اور جلسہ کے تينوں دن گراؤنڈ پر گزارے۔ متعدد مہمانوں نے پروگرام کے بارے ميں خوشي کا اظہار کرتے ہوئے وعدہ کيا کہ وہ ہر سال جلسے ميں شرکت کريں گے۔ ان ميں گيمبيا سفارت خانےکےنمائندے ، اور بيسورنگ کے چيف اور بوبا سے تعلق رکھنے والے ايک امام بھي شامل تھے۔
قومي ٹيلي وژن اور مقامي ايف ايم ريڈيو نے افتتاحي اور اختتامي اجلاس کو کوريج دي اور اس کا ذکر قومي ٹيلي وژن پر جمعہ اور اتوار کي شب خبروں ميں کياگيا۔ ‘No Pintcha’ کے نام سے قومي اخبار نے جلسہ کے پروگرامز کو مکمل صفحہ پر شائع کيا۔ بہت سے ايف ايم ريڈيو چينلز نے جلسہ کے بارے ميں خبريں ديں۔
اللہ تعاليٰ ہم سب کو اپني بہترين نعماء سے نوازے اور ہمارے تمام کاموں ميں ہماري مدد کرے اور ہماري کاوشوں کو بڑي کاميابيوں سے ہمکنار کرے۔ آمين
(رپورٹ: احمديہ مسلم مشن۔گني بساؤ)
٭…٭…٭