متفرق شعراء
حضرت مسیح موعود کی شان
اے مہدیٔ معہود شب قدر کے پالے
سوئی ہوئی دنیا کے لیے جاگنے والے
بن کر رہے دنیا میں سحر رنگ اجالے
جاگی ہوئی راتوں کے تڑپتے ہوئے نالے
اے رحمتِ باری کے برستے ہوئے بادل
اغیار کی فوجوں پہ گرجتے ہوئے بادل
سیراب تری ذات سے صحرا و چمن زار
انگشت بدنداں ترے برہان پہ اغیار
اے شمس و قمر اپنے اجالوں کو ذرا دیکھ
فرقان کی آغوش کے پالوں کو ذرا دیکھ
لشکر ترا کفار سے ہے برسرپیکار
معمورۂ عالم پہ ہے توحید کی یلغار
سجدوں سے بدل جاتی ہے اسباب کی تاثیر
اشکوں سے رقم ہوتی ہے اقوام کی تقدیر
ہم موت کے مونس ہیں مصائب کے ہیں عادی
کچھ اس سے سوا مانگ مرے سید و ہادی
قربانی و ایثار خدا داد ہے ہم میں
اس فضل کا اظہار خدا داد ہے ہم میں