متفرق شعراء
رانا نعیم الدین صاحب مرحوم پر
تم نے اِک فرعون کے دربار میں ثابت کیا
روشنی کو کوٹھڑی میں قید کر سکتے نہیں
جس طرح منظر کبھی آنکھوں میں بند ہوتا نہیں
جس طرح خوشبو کو ہم مٹھی میں بھر سکتے نہیں
تم نے پھانسی کے لیے سر پیش کر کے یہ کہا
موت سے تو ہم کبھی مر کے بھی ڈر سکتے نہیں
پار اتر کے تم نے طغیانی پہ ثابت کر دیا
کون کہتا ہے گھڑے دریا میں تر سکتے نہیں
ناز ہو جن کی وفاؤں پہ سپہ سالار کو
وہ سپاہی موت کے آنے سے مر سکتے نہیں
اوڑھ کر مٹی کو سو جاتے ہیں مٹی کے بدن
پر شہیدِ عشق قبروں میں اتر سکتے نہیں