جماعت احمدیہ انڈونیشیا کی خدمت خلق
عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد چار لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ عالمی معیشت پر بہت گہرا اثر ہوا ہے۔ نڈونیشیا نے جو آبادی کے لحاظ سے چوتھا بڑا ملک ہے اس وبا کی روک تھام کے لیے مختلف اقدامات کئے لیکن پھر بھی سماجی دوری کی پابندیوں کی وجہ سے کئی مشکلات کا سامنا ہے۔ خاص کر طبی میدان میں خون کی قلت محسوس ہو رہی ہے۔ اکثر لوگ جو رضاکارانہ طور پر باقاعدگی سے عطیہ خون میں شامل ہوتے رہے ان میں سے ایک تہائی حصہ بھی بمشکل خون دیتے رہے۔ لہذا خدمت انسانیت کی خاطر جماعت احمدیہ انڈونیشیا نے ہیومینٹی فرسٹ کے تحت انڈونیشیا کے طول وعرض میں فاسٹ سروس برائے عطیہ خون کے پروگرام کا اعلان کیا۔ اور جماعت کے مختلف سینٹرز میں عطیہ خون کے پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔
مغربی جاوا کی لوکل جماعت شہر بوگور نے مورخہ 16؍مئی 2020ء بروز ہفتہ یہ پروگرام بخیر و خوبی منعقد کیا۔ ماہ رمضان میں یہ پروگرا م شام چار بجے سے افطار تک جاری رہا۔ علاوہ ازیں دوسرے مقامات پر بھی یہ عطیہ خون کیمپ منعقد کیے جارہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ قابل ذکر شہر کا ڈی ری ہے جو مشرقی جاوا میں واقع ہے۔ یہاں پر نہ صرف عطیہ خون کا پروگرام کیا گیا بلکہ ضلعی سرکار اور مختلف مذاہب کی تنظیموں کو مدعو کرکے ایک پروگرام منعقد ہوا جس میں اسلام کی خوبصورت تعلیم پیش کی گئی اور بتایا گیا کہ کس طرح جماعت اس پر عمل کرتے ہوئے خدمت انسانیت کے فریضہ کو احسن طریق پر ادا کر رہی ہے۔
(رپورٹ: فضل عمر فاروق۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)