جامعہ احمدیہ انڈونیشیا کی تقریب تقسیم اسناد برائے شاہدومبشرین
شاہدین کا پہلا بیچ میدان عمل میں خدماتِ دینیہ کہ بجا آوری کے لیے تیار
جامعہ احمدیہ انڈونیشیا حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ کے دور خلافت میں یعنی 3؍نومبر 1973ء کو قائم ہوا تھا۔ اوائل ایام میں اس مدرسہ کا نام کورس برائے معاون مبلغین تھا جس کے فارغ التحصیل مبلغین کے پہلے بیچ کی تعداد 14تھی جو صرف ایک سال کی تدریس کے بعد میدا ن عمل میں آگئے تھے۔ جماعت احمدیہ انڈونیشیا کی ترقیات اور وسعت کے ساتھ ساتھ جامعہ کا کورس مزید تین سال تک بڑھا دیا گیا۔ سال 2000ء میں جب حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ انڈونیشیا تشریف لائے اس وقت حضور انور نے جامعہ کا کورس پانچ سال کا کردیا تھا۔ اور اب اللہ تعالیٰ کے فضل سے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت جامعہ احمدیہ انڈونیشیا کے کورس کو شاہد یعنی 7سال تک بڑھا دیا ہے ۔ حضور انور نے خطبہ جمعہ مورخہ 10؍مارچ 2017ء میں اس بات کا اعلان بھی فرمایا تھا۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جامعہ احمدیہ انڈونیشیا کے پہلے شاہدین اس سال فارغ التحصیل ہوئے ہیں۔ چار شاہدین کے علاوہ اس سال چھ مبشرین بھی فارغ التحصیل ہوئے۔ ان مربیانِ کرام کے لیے مورخہ 10؍اگست 2020ء کو تقریب تقسیم اسناد برائے شاہدین اور مبشرین جامعہ احمدیہ انڈونیشیا میں منعقد ہوئی۔
تقریب تقسیم اسناد میں مکرم نیشنل امیر صاحب جماعت احمدیہ انڈونیشیا بطور مہمان خصوصی تشریف لائے۔ تلاوت عزیزم ناصر احمد (طالبعلم درجہ رابعہ) نے کی۔ جبکہ نظم انور احمد (درجہ مبشر) نے پیش کی۔ کےبعد امیر صاحب نے اپنی تقریر میںبتایاکہ یہ محض اللہ تعالیٰ کا فضل و احسان ہے کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خواہش کے مطابق شاہدین جامعہ احمدیہ انڈونیشیا کا پہلا بیچ میدان عمل میں آرہا ہے۔ لہذا مکرم پرنسپل صاحب نیز تمام شرکائے کرام مبارک باد کے مستحق ہیں۔ اللہ کرے کہ ہم ہمیشہ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کی منشا کو احسن رنگ میں پورا کرنے والے ہوں۔ آمین
فارغ التحصیل شاہدین کے اسماء: عمار احمد صاحب، نعمان احمد صاحب، فریڈی عطاء الاسلام صاحب اور احمد سلام صاحب۔
فارغ التحصیل مبشرین کے اسماء: مبارک مصلح الدین صاحب، عبد الباسط صاحب، حدید محمد طلحہ صاحب، رفیع احمد صاحب، ارسلان اللہ صاحب اور راہدیان احمد صاحب۔
(فضل عمر فاروق۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)