کیا نبی اکرمﷺ کے بعد نبوت مطلقاً ختم ہو گئی؟
احمدیہ مسلم جماعت قرآن و سنّت کی بنیاد پر نبی اکرمﷺ کے خاتَم النبیین ہونے کے ایک معنی یعنی آپؐ پر نبوت کے ختم ہونے سے یہ مراد لیتی ہے کہ نبی اکرمﷺ کے بعد تشریعی نبوت ختم ہوچکی ہے لیکن غیر تشریعی نبوت جاری ہے۔ مندرجہ ذیل حوالہ سے ظاہر ہےکہ دیگر بزرگان امت کا بھی یہی عقیدہ تھا کہ نبی اکرم ﷺ کے بعد شریعت والی نبوت ختم ہوچکی ہے جبکہ بغیر شریعت کے نبوت جاری ہے۔
علامہ جلال الدین السیوطیؒ اپنے فتاویٰ کے مجموعے ’الحاوی للفتاویٰ‘ میں تحریر کرتے ہیں :
’’قال زاعم: الدلیل علیہ حدیث لا نبی بعد (قلنا) یا مسکین لا دلالۃ فی ھذا الحدیث علی ما ذکرت بوجہ من الوجوہ لأن المراد لا یحدث بعدہ بعث نبی بشرع ینسخ شرعہ کما فسرہ بذٰلک العلماء (الحاوی للفتاوی الجزو الثانی ص 166)
ایک زعم کرنے والا کہتا ہے کہ اس پر حدیث لا نبی بعد دلیل ہے۔ ہم نے کہا کہ اے مسکین جو وجوہات بیان کی گئی ہیں ان کی بنا پراس حدیث میں ایسی کوئی دلیل نہیں ہے کیونکہ اس حدیث سے مراد یہ ہے کہ اُن کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آئے گا جو ان کی شریعت کو منسوخ کردے۔ پس علماء نے اس کی یہی تفسیر کی ہے۔
(مرسلہ: انصر رضا۔ کینیڈا)
٭…٭…٭