کورونا وبا کے ایام میں تبلیغ کا کام کس طرح کیا جا سکتا ہے؟
سوال:اسی ملاقات میں اس سوال پر کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کی موجودہ صورت حال میں تبلیغ کا کام کس طرح کیا جائے؟حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے فرمایا:
جواب:جو آن لائن تبلیغ ہےوہ بہت زیادہ شروع ہو گئی ہے، واٹس ایپ پر، سوشل میڈیا پر۔ یہاں دیکھیں کہ لوگوں کے پاس کیا کیا سوال ہیں ؟ کیا کیا Issues اٹھتے ہیں ؟مختلف سائیٹس ہیں، ان میں جا کےان کو بتائیں کہ ان حالات میں ہمیں اللہ تعالیٰ کی طرف زیادہ جھکنا چاہیے، اللہ تعالیٰ کی طرف آنا چاہیے، اس کو پہچاننا چاہیے۔ نہ یہ کہ Atheist بن جائیں اور خدا تعالیٰ کو چھوڑ دیں۔ یا یہ سمجھیں کہ خدا تعالیٰ دعائیں قبول نہیں کرتا یا خدا تعالیٰ نہیں ہے یا دنیا ہی سب کچھ ہے۔ اگر دنیا کو بچانا ہے تویہ کرو۔ کیونکہ اس کے بعدپھرجو Crisisآئے گا، اس بیماری کے بعد دنیا کی Economy جب Shatter ہوتی جائے گی تو اگلا Crisis پھر یہ آئے گا کہ پھر ایک دوسرے کے مال پہ قبضہ کرنےکی کوشش کریں گے اور جب مال پہ قبضہ کرنے کی کوشش کریں گے تو جنگیں شروع ہو جائیں گی، جس کےلیے بلاک بنتے ہیں اور بلاک بننے شروع ہو چکے ہیں۔ تو اس سے بچنے کےلیے یہی طریقہ ہے کہ خدا کی طرف آؤ اور اپنی ذمہ داریوں کو سمجھو۔ لیکن جو بھی میڈیا ہے، آخر لوگوں کا دنیا سے رابطہ ہو ہی رہا ہےناں ؟اس میڈیا کو آپ بھی استعمال کریں، اور اس طریقہ کو آپ بھی استعمال کریں جودنیا استعمال کر رہی ہے۔
میرا خیال ہےکہ آج جو باتیں ہو گئی ہیں انہی پرآپ کام کر لیں، اورجو بعض ضروری باتیں تھیں وہ میں نے کہہ دی ہیں کہ ان(نیشنل عاملہ) کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔ اور جونیشنل عاملہ سے میں باتیں کر رہا ہوں تو جو متفرق مجالس ہیں ان کے متعلقہ سیکرٹریان جو ہیں، ان کےلیے بھی یہی باتیں ہیں، ان کو بھی یہ یاد رکھنی چاہئیں اور اس کے مطابق اپنی Policy بنانی چاہیے اور عمل کروانا چاہیے۔ اگر Grassroots Level پر سارے کام ہونے شروع ہو جائیں، آپ کی مجالس کے ہر شعبہ کے جو متعلقہ سیکرٹریان ہیں وہ اپنا اپنا کام کریں، ذمہ داری کو سمجھیں تو نیشنل عاملہ کا بھی کام آسان ہو جاتا ہے اور اس مقصد کو بھی آپ پورا کرنے والے بن جاتے ہیں جس کےلیے آپ کو عہدیدار بنایا گیا ہے اور اس طرح آپ خلیفۂ وقت کے مدد گار بھی بن جاتے ہیں اور جماعت کی خدمت کا جو کام ہے اس کو بھی صحیح طرح سرانجام دیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی نگاہ میں بھی پھر آپ کی خدمت جو ہے وہ مقبول ہوتی ہے۔ لیکن اگر صرف عہدہ رکھنا ہے اور عہدہ رکھ کے پھر کام نہیں کرنا اور اپنے غلط نمونے قائم کرنے ہیں، دعاؤں کی طرف توجہ نہیں دینی، آپس میں شعبوں میں تعاون نہیں کرنا، مرکزی شعبوں میں اور ذیلی تنظیموں کے شعبوں میں تعاون نہیں ہونا تو ایسے عہدوں کا کوئی فائدہ نہیں، ایسی تنظیم کو کوئی فائدہ نہیں۔ اور یہ آپ لوگ مجھے تو دھوکا دے سکتے ہیں، یا نظام جماعت کو دھوکا دے سکتے ہیں لیکن خدا تعالیٰ کو دھوکا نہیں دیا جا سکتا۔ اس لیے ہمیشہ یاد رکھیں، ہر کام کرتے ہوئے، ہر وقت یاد رکھیں کہ خدا تعالیٰ ہمارے ہر قول اور فعل کو دیکھتا اور سنتا ہے۔ اس لیے ہم نے اللہ تعالیٰ کی خاطر ہر کام کرنا ہے اور اس کےلیے اپنی تمام صلاحیتیں، اپنی تمام Potentialsکو استعمال میں لانا ہے تا کہ ہم جماعت کے صحیح فعال رکن بھی بن سکیں اور جماعت کی صحیح رنگ میں خدمت بھی کر سکیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کا حافظ و ناصر ہو۔