جماعت احمدیہ ناروے کا 38واں جلسہ سالانہ 2021ء
٭…حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام
٭…با جماعت نماز تہجد، علما کرام کی ایمان افروز تقاریر، اسلامی اخوت کا نمونہ
جماعت احمدیہ ناروے کو اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے 3؍اکتوبر 2021ء بروز اتوار یک روزہ جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق حاصل ہوئی۔
جلسہ کا آغاز باجماعت نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجرکی ادائیگی کے بعد درس قرآن دیا گیا۔
جلسہ سالانہ کا باقاعدہ آغاز صبح گیارہ بجے پرچم کشائی کی تقریب سے ہوا۔ مکرم ظہور احمد چوہدری صاحب امیر جماعت احمدیہ ناروے نے لوائے احمدیت لہرایا جبکہ ناروے کا قومی جھنڈہ مکرم نور احمد بولستاد صاحب نے بلند کیا۔ مکرم امیر صاحب نے اجتماعی دعا کروائی۔ جلسہ کے اختتام تک خدام نے جھنڈوں کے سائے میں کھڑے ہو کر ڈیوٹی دی۔
افتتاحی اجلاس
جلسہ سالانہ کے افتتاحی اجلاس کی کارروائی کا آغاز مکرم امیر جماعت احمدیہ ناروے کی صدارت میں تلاوت کلام پاک مع نارویجئین اور اردو ترجمہ سے ہوا۔ بعد ازاں درثمین سے نظم مکرم رمیض احمد ڈار صاحب نے خوش الحانی سے پڑھی۔ افتتاحی خطاب کے دوران مکرم امیر صاحب نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا پیغام پڑھ کر سنایا جو خصوصی طور پر جلسہ کے لیے ارسال کیا گیا تھا۔ اجتماعی دعا کے بعدعلما کی تقاریر تھیں۔ پہلی تقریر نارویجئین میں ہوئی جو مکرم ہارون احمد چوہدری صاحب مبلغ سلسلہ (تھروند ہائم) نے کی۔ آپ کی تقریر کا موضوع ‘‘سیرت حضرت صاحبزادہ عبداللطیف شہیدؓ ’’ تھا۔
پہلے اجلاس کی دوسری تقریر اردو میں مکرم طاہر محمود خان صاحب مبلغ سلسلہ (کرستچن ساند) نے کی۔ اس تقریر کا موضوع تھا ‘‘خدمت دین کو اک فضلِ الہٰی جانو’’۔
اس کے بعد مکرم شان احمد سید صاحب جنرل سیکریٹری جماعت احمدیہ ناروے نے پروجیکٹر کی تصاویر کی مدد سے “جماعت احمدیہ ناروے کی مالی قربانیوں کے پھل” کا ذکر کیا جس میں ناروے کی جامع مسجد و مشن ہاؤس کی تعمیر نیز ایک دوسرے شہر میں مسجد و مربی ہاؤس کی خرید کے مراحل کی تفصیل بیان کی۔
پہلے اجلاس کی آخری تقریر مکرم شاہد محمود کاہلوں صاحب مبلغ انچارج و نائب امیر کی تھی۔ آپ کی تقریر کا عنوان “صداقت حضرت مسیح موعود نشانات کے آئینے میں” تھا۔
آپ نے کسوف و خسوف، لیکھرام، ڈاکٹر ڈوئی اور متعدد معجزات و نشانات کا ذکر کیا اور بتایا کہ کس طرح یہ الٰہی نشانات لوگوں کی پدایت کا موجب بنے۔
بعد ازاں وقفہ برائے طعام و نماز ظہر و عصر ہوا۔ شاملین جلسہ نے مسیح موعود کے لنگر سے لطف اُٹھایا۔
اختتامی اجلاس
نماز ظہروعصرکی ادائیگی کے بعد اختتامی اجلاس کی کارروائی مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن مجید مع ترجمہ سے شروع ہوئی۔ نظم کے بعد پہلی تقریر نارویجئین زبان میں مکرم فیصل سہیل صاحب سیکریٹری تبلیغ نے سیرت صحابہ حضرت محمد مصطفیٰﷺ کے موضوع پر کی۔ دوسری تقریر اردو زبان میں مکرم یاسر فوزی صاحب مبلغ سلسلہ (ستوانگر) نے ‘‘اطاعت خلافت کی بے نظیر مثالیں’’ کے موضوع پر کی۔ اس کے بعد ایک نظم پیش کی گئی۔ اگلی تقریر مکرم نور احمد بولستاد صاحب سابق امیر جماعت احمدیہ ناروے کی تھی۔ آپ کی تقریر کا موضوع ‘‘ھو یُدرک الابصار’’ تھا۔
اس اجلاس کی چوتھی تقریر مکرم کمال یوسف صاحب صدر قضا بورڈ نے ‘‘تلاوت قرآن کریم کی اہمیت و برکات’’ کے موضوع پر کی۔
جلسہ کی اختتامی تقریر میں مکرم امیر صاحب نے “انفاق فی سبیل اللّٰہ’’ کے موضوع کا انتخاب کیا۔ نیز مستقبل میں جماعت احمدیہ ناروے کے تحت تعمیراتی منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ احباب جماعت پہلے کی طرح مالی قربانی میں پیش پیش رہیں گے۔
اجتماعی دعا کے بعد جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔
جلسہ کی حاضری 550 رہی۔ گزشتہ سال کورونا وبا کی وجہ سے جلسہ نہیں ہو سکا تھا۔ امسال مکرم رائے عبدالقدیر صاحب افسر جلسہ سالانہ نے اپنی ٹیم کے ساتھ تمام انتظامات بہت محنت اور احسن طریقے سے سر انجام دیے۔ دعا ہے کہ افراد جماعت جلسہ کی برکات سے ہمیشہ فیض یاب ہوتے رہیں۔ آمین