حدیث میں آیا ہے کہ پہلا سپاہی جس نے قسطنطنیہ میں قدم رکھا جنت میں جائے گا، کیا یہ درست ہے؟
سوال: ایک دوست نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں استفسار کیا کہ مَیں نے سنا ہے کہ ایک حدیث میں آیا ہے کہ پہلا سپاہی جس نے قسطنطنیہ میں قدم رکھا جنت میں جائے گا، کیا یہ درست ہے؟ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 14؍دسمبر 2020ء میں اس سوال کا درج ذیل جواب عطا فرمایا:
جواب: اللہ تعالیٰ نے آنحضورﷺ کو امن و آشتی اور پیار محبت کی تعلیم کے ساتھ دنیا میں مبعوث فرمایا۔ لیکن جب مخالفین اسلام اپنی مخالفت میں حد سے گزر گئے تو اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو بھی جواباً جہاد کی اجازت دی۔ (سورۃ الحج: 40)جس کے تحت مسلمانوں نے اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت کی بدولت جہاں مسلمانوں پر حملہ کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیا وہاں مسلمانوں نے اللہ تعالیٰ کے اذن سے ایسے علاقوں اور ممالک پر بھی چڑھائی کی جن میں مسلمانوں کی پُر امن جماعت کو ملیا میٹ کرنے کےلیے سازشیں تیار کی جاتیں اور دوسرے قبائل اور علاقوں کو مسلمانوں کے خلاف اکسایا جاتا تھا۔
اللہ تعالیٰ سے خبر پا کر آنحضورﷺ نےظلم و بربریت کے خلاف لڑی جانے والے ان جنگوں میں مسلمانوں کی فتح و ظفر کے ساتھ کامیابیوں کی کئی پیشگوئیاں فرمائیں ہیں۔ ان میں سے ایک پیشگوئی یہ بھی تھی کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ ( اس زمانے کی دو بڑی طاقتوں قیصر اور کسریٰ میں سے) قیصر( کی عیسائی حکومت) کے شہر کے خلاف میری امت کے جو لوگ جنگ کےلیے نکلیں گے وہ جنتی ہوں گے۔ (بخاری کتاب الجہاد و السیر)
اسی طرح ایک اور جگہ حضورﷺ نے فرمایا کہ قسطنطنیہ کو فتح کرنے والا لشکر اور اس کا امیرکیا ہی اچھا لشکر اور کیا ہی اچھا امیر ہو گا۔ (مسند احمد بن حنبل، حدیث نمبر 18189)
ان دونوں احادیث میں مذکورہ پیشگوئی بھی آنحضورﷺ کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطاہونے والی دیگر الٰہی پیش خبریوں کی طرح اپنے وقت پر پوری شان کے ساتھ پوری ہوئی۔