فرض، سنت اور نفل نماز وں کی تیسری اور چوتھی رکعات میں صرف سورہ فاتحہ پر ہی اکتفاکیا جائے گا
سوال: سنت اور نفل نمازوں کی تیسری اور چوتھی رکعات میں سورۃ الفاتحہ کے ساتھ قرآن کریم کا کچھ حصہ پڑھنے کے بارے میں ایک دوست نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے راہنمائی چاہی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 10؍مارچ 2021ء میں اس بارے میں درج ذیل راہنمائی فرمائی:
جواب: احادیث میں جس طرح فرض نمازوں کی صرف پہلی دو رکعات میں سورہ فاتحہ کے بعد قرآن کریم کا کچھ حصہ پڑھنے کی بابت صراحت پائی جاتی ہے اس طرح کتب احادیث خصوصاً صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں کہیں یہ وضاحت نہیں ملتی کہ سنت اور نفل نمازوں کی چاروں رکعات میں سورہ فاتحہ کے ساتھ قرآن کا کچھ حصہ ضرور پڑھا جائے۔
فقہاء کا بھی اس بارے میں اختلاف ہے۔ چنانچہ مالکی اور حنبلی مسالک والے سنت اور نفل نمازوں کی تمام رکعات میں سورہ فاتحہ کے ساتھ قرآن کریم کا کچھ حصہ پڑھتے ہیں جبکہ حنفی اور شافعی تیسری اور چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد قرآن کریم کا کوئی حصہ نہیں پڑھتے۔
حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک جیسا کہ آپ نے بھی اپنے خط میں ذکر کیا ہے اس معاملے میں فرض اور سنت نماز میں کوئی فرق نہیں۔ جس طرح فرض نمازوں کی صرف پہلی دو رکعات میں سورہ فاتحہ کے بعد قرآن کریم کا کچھ حصہ پڑھا جاتا ہے اسی طرح سنت اور نفل نماز وں کی بھی صرف پہلی دورکعات میں ہی سورہ فاتحہ کے بعد قرآن کریم کا کچھ حصہ پڑھا جائے گا اور تیسری اور چوتھی رکعات میں صرف سورہ فاتحہ پر ہی اکتفاء کیا جائے گا۔ اور یہی میرا موقف ہے۔