متفرق شعراء
اس کو مولیٰ سے ملی ہے ایک نورانی قبا
اِک حسیں ہوتا ہے جب بھی شان سے جلوہ نما
سینہ میں قرآں سجائے لب پہ مولیٰ کی ثنا
اس کی پُر تاثیر باتیں دل کو دیتی ہیں سکوں
اس کا خطبہ ہے سبھی کے واسطے آبِ بقا
کرتا ہے انذار اور تبشیر وہ حکمت کے ساتھ
سنتے ہیں سب لوگ اُس کا یہ پیامِ جانفزا
نیکی و تقویٰ محبت پیار کی تلقین بھی
کرتا ہے وعظ و نصیحت ہر گھڑی سب کو سدا
میرا آقا تو خدائی نور سے بھرپور ہے
اس کو مولیٰ سے ملی ہے ایک نورانی قبا
بادشاہ پائیں گے برکت حضرتِ مسرور سے
قومیں اس کے امن کے پرچم میں ڈھونڈیں گی پناہ
شکر کرتا ہے یہ مومن اپنے مولیٰ کے حضور
جس نے بخشا ہے ہمیں مسرور جیسا رہنما
(خواجہ عبدالمومن۔ ناروے)