تعلیم سیمینار بعنوان ’’سلطان القلم‘‘ مجلس انصار اللہ طاہر ریجن، یوکے
مورخہ 30؍مارچ 2022ء کومجلس انصاراللہ طاہر ریجن کی مجالس میں مضمون نویسی کاذوق بڑھانے اور مضمون لکھنے میں معاونت اور سہولت کاری کے لیے ’’سلطان القلم‘‘ کے عنوان سے آن لائن ٹریننگ کاانتظام کیا گیا۔
تمام زعمائے کرام اور منتظمین تعلیم کے ذریعہ اور سوشل میڈیا کی سہولت استعمال کرتے ہوئے انصار بھائیوں کو اس پروگرام میں شامل ہونے کی تحریک کی گئی۔
اس آن لائن سیمینار کاآغاز رات آٹھ بجے تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ مکرم غلام رسول صاحب ناظم تعلیم القرآن طاہر ریجن نے سورۃ العلق کی ابتدائی چھ آیات کی تلاو ت کی اور انگریزی و اردو میں ترجمہ پیش کیا۔
سیمینار کے ابتدا میں خاکسار (ناظم تعلیم طاہر ریجن) نے مہمانان کرام کا تعارف کروایا۔ مکرم آصف احمد صاحب ناظمِ اعلیٰ طاہر ریجن نے سیمینار کی غرض و غایت بیان کی اور بتایا کہ گذشتہ سال طاہر ریجن کی طرف سے سب سے زائد مضامین مرکز کو بھجوائے گئے تھے اور امسال بھی اپنی اس خواہش کا اظہار کیا۔ آپ نے بتایاکہ گذشتہ سال کے ٹارگٹ 10 کے مقابل پر 17 مضامین بھجوائے گئے تھے۔
سیمینارمیں ہمارے مہمان مکرم پروفیسر نصیرحبیب صاحب نے نہایت ہی عمدہ انداز اور سلیس اردو میں حضرت مسیح پاک علیہ السلام کے اسلوب تحریر اورعلم الکلام کے حوالہ سے انصار کو آگاہ کیا۔ آپ نے واضح کیا کہ کس طرح حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات کے نتیجہ میں ایک عظیم روحانی انقلاب کی بنیاد پڑی، آپ نے بہت عمدہ انداز میں بعض واقعات کی روشنی میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے علم کلام اور اسلوب تحریر کو پیش کیا۔
سیمینار میں دیگردو مہمانان کرام کو بھی مدعو کیا گیاتھا ہردو مہمان اردو اور انگریزی مضمون میں مقابلہ مضمون نویسی برطانیہ میں اول پوزیشن کےحامل ہیں۔
مکرم منصور احمد صاحب نائب قائد تربیت انصاراللہ برطانیہ نے انگریزی میں مضمون تیارکرنے اور مضمون کے لیے مواد اکٹھا کرنے کے ذرائع نہایت شاندار انداز میں بتائے۔ آپ نے قرآن کریم، احادیث، کتب حضرت مسیح موعود علیہ السلام، خطابات اور خطبات حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ دیگر ذرائع ابلاغ سے استفادہ کرنے اور ان کو کس انداز میں جمع کرنا چاہیے کے بارے میں بتایا۔ آپ نے ایک خاص بات یہ بھی بتائی کہ مضمون کو ایک دو روز میں نہیں بلکہ مناسب وقت لے کر مواد اکٹھاکرنا چاہیے اور پھر آہستہ آہستہ مضمون کو مکمل کرنا چاہیے۔
آپ نے سلائیڈز کے ذریعہ ایک ایک چیز واضح رنگ میں بیان کی اور آپ نے انصاربھائیوں کی مضمون لکھنے کے لیے حوصلہ افزائی کی۔
سیمینار کے تیسرے مہمان مکرم احسان اللہ قمر صاحب ایڈیشنل قائد عمومی نے بتایا کہ کسی بھی مضمون کے لیے مضمون نگار کا ذہنی طورپرتیارہونا ضروری ہے۔ آپ نے سلائیڈز کے ذریعہ بہت نفیس رنگ میں مضمون کی تیاری، مواد، ترتیب مضمون یعنی ابتدائیہ و تمہید کی اہمیت ،مضمون کو کس طرح قارئین کے لیے پُرکشش اور ان کی توجہ حاصل کرنے کے قابل بنایا جاسکتاہے کے متعلق سمجھایا۔ آپ نے مواد اور الفاظ کے چناؤ کے حوالہ سے بھی سیرحاصل انداز میں وضاحت کی۔ آپ نے مضمون کے دو بنیادی حصے بیان کیے۔
1۔ تمہید ۔2۔ نفسِ مضمون
مکرم احسان اللہ قمر صاحب نے مثالوں کے ذریعہ مضمون پر اثرانداز ہونے والے عوامل اور مضمون نگار کی سوچ کا اثر قاری کو کس طر ح اس پیغام کو قبول کرنے پر قائل کرسکتا ہے پر روشنی ڈالی ۔آپ نے املا کی غلطیوں کو مثالوں اور سلائیڈ کے ذریعہ بہت عمدہ اندازمیں پیش کیا۔اسی طرح آپ نے بتایاکہ عربی سے لیے گئے الفاظ کےحوالے سے بھی وضاحت کی۔ اس لیے املاکی طرف بھی خاص توجہ دینی چاہیے۔ آپ نے مکرم ایڈیٹر صاحب الفضل کی طرف سے مضمون نگاروں کے لیے دی گئی بعض ہدایات کا ذکر بھی کیا۔آپ نے آخر پر امسال مقررہ مضمون کے عنوان ’’دور خلافت خامسہ میں الٰہی تائیدات‘‘ کے ضمن میں بھی اظہار خیال کیا۔
سیمینار میں 53 انصار بھائیوں نے شمولیت اختیار کی اور مضمون نویسی کے فن سے استفادہ کیا، مکرم راجہ برہان احمد صاحب قائد تعلیم مجلس انصاراللہ برطانیہ بھی کچھ دیر کے لیے اس پروگرام میں شامل ہوئے۔ الحمدللہ
ناظم اعلیٰ مجلس انصاراللہ طاہر ریجن نے تمام شاملین کا شکریہ ادا کیا اور آخر میں مہمان خصوصی مکرم پروفیسر نصیراحمدحبیب صاحب نے دعا کروائی۔
(رپورٹ: وحید احمد۔ ناظم تعلیم مجلس انصاراللہ طاہر ریجن)