ہالینڈ میں تبلیغی مساعی
تبلیغ کاروان
خدا تعالیٰ کے خاص فضل اور احسان کے ساتھ جماعت احمدیہ ہالینڈ کو مختلف شہروں میں تبلیغی سرگرمیاں کرنے اور اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کی توفیق مل رہی ہے۔ شعبہ تبلیغ کے تحت اسلام احمدیت کے پیغام کو پھیلانے کے لیے ایک پروگرام تشکیل دیا گیا ہے جس میں ایک کاروان جس پر اسلام احمدیت کا پیغام لکھا ہوا ہوتا ہے ملک کے مختلف شہروں کے مصروف ترین جگہوں جیسے سٹیشن اور بازار میں لے جاکر کھڑا کرکے وہاں بک سٹال لگایا جاتا ہے اور یوں پیغام حق پہنچایا جاتا ہے۔#اس کام کے لیے 4 سے 5 احباب کی ٹیم ہوتی ہے، ٹیم میں مربیان سلسلہ بھی شامل ہوتے ہیں۔ بک سٹال پر ڈچ اور عربی زبان میں کتابیں رکھی جاتی ہیں اس کے علاوہ تبلیغی فولڈرز بھی تقسیم کیے جاتے ہیں۔ اسی طرح تبلیغ کی ٹیم کاروان کی جگہ پر بورڈ لے کر کھڑی ہوتی ہے جس پر ڈچ میں لکھا ہوتا ہے ’’میں مسلمان ہوں آپ اپنا سوال کریں‘‘۔ اس طریق سے بھی بہت سے لوگوں تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کا موقع مل جاتا ہے۔ اس تبلیغ کاروان کا ایک مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو بتایا جائے کہ انجیل کی متی میں جس ابن آدم کی آمد کی پیشگوئی کی گئی ہے وہ انڈیا کے ایک قصبہ قادیان میں ظاہر ہوچکا ہے۔ اس کے علاوہ حضور انور ایدہ اللہ بنصر ہ العزیز نے تیسری جنگ عظیم کے خطرات سے بچنے کے لیے جو ہدایات دی ہیں لوگوں کو ان سے آگاہ کرنا اس تبلیغ کاروان کا اہم مقصد ہے۔ نیز یہ بھی کہ اسلام کے متعلق لوگوں کے ذہنوں میں جو غلط تصورات ہیں ان کو دور کرنا۔
ہالینڈ کے شہر آرنہم میں تبلیغی بک سٹال
ہالینڈ کے شہر آرنہم میں جماعت کو تبلیغی بک سٹالزلگانے کی توفیق ملی جس کے ذریعے سے اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کا موقع ملا۔ اس پروگرام میں خدام، انصار اور اطفال شامل ہوئے۔ لوگوں کو قرآن کریم، جماعتی کتب اور جماعت کے تعارفی فولڈرز بطور تحفہ دیے گئے۔ اسی طرح لوگوں سے اسلام احمدیت کے متعلق بات ہوئی اور ان کو بتایا گیا کہ جس امام مہدی اور مسیح موعود کے آنے کا وعدہ کیا گیا وہ قادیان انڈیا میں ظاہر ہوچکا ہے اور اسلام ایک پرامن مذہب ہے۔
مقامی ڈچ ریڈیو میں انٹریو
خدا تعالیٰ کے خاص فضل سے خاکسار کو اپنی جماعت میں بک سٹالز لگانے کی توفیق مل رہی ہے۔ اس حوالے سے لوکل ریڈیو نے مجھے دعوت دی کہ خاکسار ان کو بتائے کہ ان بک سٹالز کا کیا مقصد ہے نیز بطور مبلغ میری کیا ذمہ داری ہے۔ خاکسار ان اس حوالے سے ان کو بتایا کہ ان بک سٹالز کا مقصد لوگوں کو صحیح اسلامی تعلیم سے آگاہ کرنا اور یہ بتانا کہ جس مسیح موعود کا لوگ انتظار کررہے ہیں وہ آچکا ہے۔ نیز احمدی اور دوسرے مسلمان لوگوں میں کیا فرق ہے اس بارہ میں انکو بتایا گیا۔ اسی طرح خاکسار نے ان کو بتایا کہ بطور مبلغ خاکسار کی ذمہ داری ہے لوگوں تک اسلام احمدیت کے پیغام کو پہنچانا اور احمدی احباب کی تعلیم و تربیت کے لیے ان کو توجہ دلانا اور معاشرے میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرنا۔ اس کے علاوہ ان کو بتایا گیا کہ پاکستان میں ہمیں مذہبی آزادی نہیں ہے جس کی وجہ سے ہم یہاں ہیں اور ہم اس گورنمنٹ کے شکر گزار ہیں جس نے ہماری جماعت کے لوگوں کو یہاں رہنے کی اجازت دی۔ خاکسار کا یہ انٹرویو 30منٹ کا تھا۔
قارئین الفضل سے درخواست دعا ہے کہ اللہ ہماری ان تبلیغی سرگرمیوں کو قبول فرمائے اور ہمیں مزید ایسے پروگرام منعقد کرنے کی توفیق دے۔ آمین