منظوم کلام
جوشِ صداقت
منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام
کیوں نہیں لوگو تمہیں حق کا خیال
دِل میں آتا ہے مِرے سَو سَو اُبال
آنکھ تر ہے دِل میں میرے درد ہے
کیوں دِلوں پر اِس قدر یہ گرد ہے
دِل ہوا جاتا ہے ہر دم بے قرار
کِس بیاباں میں نکالوں یہ بخار
ہو گئے ہم دَرد سے زیر و زبر
مَر گئے ہم پر نہیں تم کو خبر
آسماں پر غافلو اِک جوش ہے
کچھ تو دیکھو گر تمہیں کچھ ہوش ہے
ہو گیا دِیں کفر کے حملوں سے چُور
چُپ رہے کب تک خداوند غیور
اِس صَدی کا بیسواں اب سال ہے
شِرک و بِدعت سے جہاں پامال ہے
(اعجاز احمدی صفحہ ۳۲ ۔ مطبوعہ ۱۹۰۲ء)