متفرق شعراء
اے خدا روشن رہے ہم سب میں یہ قلبِ سلیم
ہو مبارک افتتاحِ مسجدِ فتحِ عظیم
شکر سے معمور ہے ہر سینہ اے ربِ کریم
’’آسماں سے ہے چلی توحیدِ خالق کی ہوا‘‘
تُو بدل دے شرک کو توحید میں میرے رحیم
عاشقانِ مصطفیٰؐ کی روح سجدہ ریز ہے
مر رہا ہے غیظ میں چھوٹا بڑا ہر اِک غنیم
قادرِ مطلق خدا کے گھر سے پھیلے گی ضیاء
ہر گلی کوچے میں اب مہکے گی یہ بادِنسیم
دیکھیے سورج طلوع ہوتا ہوا مغرب سے اب
دید سے مسرور کی روشن ہوئے رُوئے سقیم
میں بھی ہوں افضل اسی کے فیض کی ادنیٰ مثال
اے خدا روشن رہے ہم سب میں یہ قلبِ سلیم