متفرق شعراء
سوال دل میں نہاں ہیں جو ان کے دے دے جواب
گلے لگا کے مجھے دور کر دے میرے حجاب
سوال دل میں نہاں ہیں جو ان کے دے دے جواب
نہ کوئی قید نہ قدغن نہ کوئی پرسش ہو
عطا ہو عشق مجھے جو، ہو ماورائے حساب
میرے وجود کی گہرائیوں میں بس جائے
سزا کا خوف رہے اور نہ جستجوئے ثواب
ہے احتیاج مجھے تیری دست گیری کی
تیری نگاہ سے بدلے گا میرا حالِ خراب
میں جانتا ہوں فقط تُو ہی ہے علیم و خبیر
کچھ ایسا کر کہ بتا کب یہ دور ہوں گے حجاب
مجھے بھی تجھ سے عطا ہو یقین کی دولت
تُو اپنے فضل کی بارش کے بھیج دے جو سحاب
(افضل مرزا۔ کینیڈا ،حال نزیل قادیان)