متفرق شعراء
ایک فلسطینی کی زبان سے…
کہا تھا کس نے کہ خواب دیکھوں
یوں گھر میں اترے عذاب دیکھوں
میں ماؤں بہنوں کو بیٹیوں کو
سڑک پہ یوں بے نقاب دیکھوں
لہو میں لت پت ہزاروں لاشیں
نہیں ہے جن کا حساب دیکھوں
لگی ہوئی آگ ہے گھروں کو
ہوا کی شدّت، عتاب دیکھوں
یہ بستی نبیوں کی سرزمیں ہے
کہاں ہیں اہلِ کتاب دیکھوں
ہے بربریّت کا رقص جاری
لہو کا بہتا چناب دیکھوں
ہیں دیکھتے سب یونہی تماشا
کب آئے یومِ حساب دیکھوں
اب اَور کیا دیکھنا ہے طارقؔ
دلوں میں جو انقلاب دیکھوں
(ڈاکٹر طارق انور باجوہ۔ لندن)