متفرق مضامین

۲۰۲۳ء میں گوگل سرچز

دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن گوگل ایک ایسی جگہ ہے جہاں پر ہر وقت کوئی نہ کوئی، کچھ نہ کچھ سرچ ضرور کر رہا ہوتا ہے۔ اس سرچ انجن پر چیزیں سرچ کرنا اور نت نئی چیزوں کے متعلق گھر بیٹھے معلومات لینا بہت ہی آسان ہے لیکن اگر گوگل نہ ہوتو زندگی بہت مشکل ہوجاتی ہے اور حقیقت یہ ہے کہ انٹرنیٹ صارفین کا گوگل کے بغیر گزارہ ممکن ہی نہیں ہے۔ آج الٹے، سیدھے، غلط سپیلنگ اور ادھورے جملے لکھنے کے باوجود دنیا کے راز اور معلومات ہمیں پہنچانے والے گوگل سرچ انجن کو سب سے پہلے ۱۹۹۸ء میں دو طالب علموں نے متعارف کروایا تھا۔

گوگل نام درحقیقت ریاضی کی ایک اصطلاح گوگول سے لیا گیا، جس میں ایک کے ساتھ سو صفر لگائے جاتے ہیں۔ مگر اس سے بھی دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ اس سرچ انجن کا اصل نام نہیں، درحقیقت لیری پیج اور سرگئی برن نے پہلے اسے بیک رب (Backrub)کا نام دیا تھا۔

اب دو طالب علموں کا پیش کردہ گوگل سرچ انجن انٹرنیٹ پر راج کررہا ہے اور یہ کمپنی سینکڑوں ارب ڈالرز کی مالک بن چکی ہے، ۲۰۱۰ء سے یہ اوسطاً ہر ہفتے ایک نئی کمپنی خرید رہی ہے۔اینڈرائیڈ، یوٹیوب، جی میل، کروم اور ایسی ہی لاتعداد سروسز گوگل کے پاس ہیں جن کی بدولت یہ لگ بھگ دنیا بھر تک رسائی رکھتی ہے، جبکہ اس کی بنیاد رکھنے والے لیری پیج ۶۹؍ارب جبکہ سرگئی برن ۶۷؍ارب ڈالرز سے زائد کے مالک بن چکے ہیں۔ آج گوگل (جس کی مرکزی کمپنی کو الفابیٹ کا نام دے دیا گیا ہے) کی مالیت ۹۸۰؍ ارب ڈالرز سے زیادہ ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق ہر سیکنڈ میں اوسطاً ۶۳؍ ہزار، ہر منٹ میں ۲۸؍ لاکھ، ہر گھنٹے میں ۲۲؍ کروڑ ۸۰؍ لاکھ، ہر دن میں ۵؍ارب ۶۰؍کروڑ سے زائد بار اور سال بھر میں ۲؍ ہزار ارب سے زائد بار گوگل پر کچھ نہ کچھ سرچ کیا جاتا ہے جس میں سے ۱۶ سے ۲۰؍ فیصد سرچز ایسی ہوتی ہیں جنہیں پہلے کبھی سرچ نہیں کیا گیا ہوتا ۔

انٹرنیٹ کا سب سے بڑا سرچ انجن گوگل دنیا کے متعدد ممالک کے انٹرنیٹ صارفین کی جانب سے تلاش کی جانے والی چیزوں کی فہرست جاری کرتاہے اور سرچ انجن ہر سال دسمبر میں یہ فہرست جاری کرتا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے ۲۰۲۳ء کے تلاش کے نتائج یکم جنوری سے ۲۷؍نومبر تک جمع کیے ہیں۔

اس حوالے سے گوگل کے آٹو سجیسٹ انجن (auto suggest engine)کے ذریعے ایک بات سامنے آئی ہے جس سے یہ معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کے شہری دیگر ممالک کے برعکس سب سے زیادہ ڈرامے سرچ کرتے ہیں۔اس کے علاوہ بھارتی شہری گوگل پر سب سے زیادہ فلموں اور دیگر خوراکوں کی تلاش دیگر ممالک کے برعکس زیادہ کرتے ہیں،اوراسی طرح امریکہ میں یونیورسٹیز کو سب سے زیادہ گوگل کے ذریعے سرچ کیا جاتا ہے جبکہ افغانستان میں جنگی فلمیں زیادہ پسند کی جاتی ہیں۔

گوگل کے عالمی اعداد و شمار کے مطابق ۲۰۲۱ءمیں افغانستان،کووڈ ویکسین اور شہزادہ فلپس کی وفات کے حوالہ سےخبروں کے رجحانات سرفہرست رہا، کھانوں کی ترکیبوں یا نسخہ میں Birria tacosسب سے اوپر ٹرینڈنگ ریسیپی تھی۔ نیزکھیلوں میں IPL اورEuro2021جبکہ سپورٹس ٹیموں میں ریئل میڈرڈ سی۔ایف فٹبال ٹیم کی طرف رجحان زیادہ تھا۔

گوگل کے عالمی اعداد و شمار کے مطابق ۲۰۲۲ء میں یوکرین اور ملکہ الزبتھ کی وفات کی خبروں کے رجحانات سرفہرست رہے، اسی طرح کھانوں کی ترکیبوں میںPaneer pasanda سب سے اوپر ٹرینڈنگ ریسیپی تھی۔ نیزکھیلوں میں انڈیا بمقابلہ ساؤتھ افریقہ اور انگلینڈجبکہ کرکٹ ورلڈکپ کی طرف رجحان زیادہ تھا۔

سال ۲۰۲۳ء اسرائیل اور حماس کی جاری جنگ خبروں کے رجحانات میں سرفہرست رہی، اس کے بعد جون میں پھٹنے والی ٹائٹینک آبدوز سے متعلق سوالات کے ساتھ ساتھ ترکی اور شام میں فروری کے تباہ کن زلزلوں سے متعلق سوالات بھی شامل ہیں۔

اسی طرح کھانوں کی ترکیبوں یا نسخہ میں Bibimbap سب سے اوپر ٹرینڈنگ ریسیپی تھی۔ انٹر میامی سی ایف، ارجنٹائن کے فٹ بال کے سپر سٹار لیونل میسی کا نیا گھر، گوگل کی سپورٹس ٹیموں کے رجحانات کی قیادت کرتا ہے۔ اور خاص طور پر امریکہ میں، بہت سے صارفین نے ۲۰۲۳ء یہ پوچھتے ہوئے گزارا کہ انڈے، ٹیلر سوفٹ کے ٹکٹ اور سریراچہ(sriracha) کی بوتلیں اتنی مہنگی کیوں ہیں۔ جبکہ rizz ’’ریز‘‘ (حال ہی میں آکسفورڈ کا سال کا لفظ کہا گیا ہے) سلینگ ڈیفینیشن(slang definition) انکوائریوں کے رجحان میں سب سے آگے تھا۔

اگر آپ اپنے ملک یا اپنی پسند سے متعلق سرچز کے رجحانات دیکھنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئےاس لنک پر کلک کریں۔(بحوالہ انٹرنیٹ)

https://trends.google.com/trends/yis/2023/GLOBAL/?hl=en-US

(الف فضل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button