متفرق شعراء
صلِّ علیٰ کے لب پہ ترانے سجے رہیں
دلبرؐ ہے جو مرا وہی اب رو برو رہے
ذکرِ حبیبِ پاکؐ ہی بس کو بہ کو رہے
میرا خیال اور مری نعت ہے یہی
ہر شعر میں سراپا تراؐ ہو بہو رہے
صلِّ علیٰ کے لب پہ ترانے سجے رہیں
دن رات مصطفیٰ ؐ سے مری گفتگو رہے
یاربّ ترے کرم سے ہوں سب زخم مندمل
بس نامِ مصطفیٰ ؐ سے مرا دل رفو رہے
اشکوں کے موتیوں کی پروتی رہوں لڑی
آقاؐ کی یاد میں مرا دل باوضو رہے
یاربّ وسیلہ کر کے نبیؐ کا ہے یہ دعا
دنیا و آخرت میں مری آبرو رہے
بشریٰؔ چلے گی نقشِ قدم پر رسولؐ کے
سیرت نبیؐ کی اُس کے سدا روبرو رہے
(بشریٰ سعید عاطف ۔ مالٹا)