کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام
قرآن شریف صرف سماع کی حد تک محدود نہیں ہے
ہم نے اس لئے کتاب کو نازل کیا ہے تا جو اختلافات عقول ناقصہ کے باعث سے پیدا ہوگئے ہیں یا کسی عمداً افراط و تفریط کرنے سے ظہور میں آئے ہیں ان سب کو دور کیا جائے۔ اور ایمانداروں کے لئے سیدھا راستہ بتلایا جاوے۔ اس جگہ اس بات کی طرف بھی اشارہ ہے کہ جو فساد بنی آدم کے مختلف کلاموں سے پھیلا ہے اُس کی اصلاح بھی کلام ہی پر موقوف ہے یعنے اس بگاڑ کے درست کرنے کے لئے جو بیہودہ اور غلط کلاموں سے پیدا ہوا ہے ایسے کلام کی ضرورت ہے کہ جو تمام عیوب سے پاک ہو کیونکہ یہ نہایت بدیہی بات ہے کہ کلام کا رہزدہ کلام ہی کے ذریعہ سے راہ پر آسکتا ہے۔ صرف اشاراتِ قانونِ قدرت تنازعات کلامیہ کا فیصلہ نہیں کرسکتے اور نہ گمراہ کو اس کی گمراہی پر بصفائی تمام ملزم کرسکتے ہیں۔
(براہین احمدیہ، روحانی خزائن جلد اول صفحہ ۲۲۴ حاشیہ نمبر ۱۱)