نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۹؍فروری ۲۰۲۴ء بروز جمعرات بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ بشریٰ صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم ملک عبد الحلیم صاحب (ایڈیشنل سیکرٹری مال۔ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ بشریٰ صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم ملک عبد الحلیم صاحب (ایڈیشنل سیکرٹری مال۔ یوکے)
۲۵؍فروری ۲۰۲۴ء کو ۸۵؍سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت شیخ حکیم فضل حق صاحب رئیس بٹالہ رضی اللہ عنہ کی نواسی تھیں۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند، ایک غریب پرور اورخلافت کی شیدائی، رحم دل،نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ تین بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔ آپ کے بڑے بیٹے مکرم ملک محی الدین محمد عبد اللہ صاحب نیشنل عاملہ جماعت برطانیہ کے ممبر ہیں۔دوسرے بیٹے مکرم عطاء العلیم صاحب ریجنل امیر اور تیسرے بیٹے مکرم ملک عبدالودود صاحب مرکز کےIT شعبہ میں واقف زندگی کے طور پر خدمت کر رہے ہیں۔آپ مکرم عبد القدوس عارف صاحب مربی سلسلہ و صدر مجلس خدام الاحمدیہ یوکے کی نانی تھیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرم ادریس عبد اللہ صاحب (گھانا)
۱۳؍جنوری ۲۰۲۴ء کو ۷۹؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ Greater Accra Region کے صدر رہ چکے ہیں۔ ۴۰ سال قبل اُن کا ایک کار ایکسیڈنٹ ہوا تھا لیکن اپنی صحت کی کمزوری کے باوجود ہمیشہ جماعتی خدمت میں نمایاں رہے۔آپ ایک اچھے باپ اور اچھے دوست اور قابل آدمی تھے۔ صائب الرائے اور اچھی نصیحت کرنے والے انسان تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں شامل ہیں۔
۲۔مکرم مرزا سلطان احمد صاحب(نارووال)
۱۹؍جنوری۲۰۲۴ء کو ۶۲؍سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار، خوش اخلاق، مہمان نواز، چندوں میں باقاعدہ،ایک ہمدرد، مخلص اور نیک انسان تھے۔خلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔ گاؤں میں مخالفت کے باوجود غیر از جماعت آپ کی بہت عزت کرتے تھے اوراپنے بعض ذاتی کاموں میں ان سے مدد لیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
۳۔مکرم بشیر احمد رند صاحب ابن مکرم سلطان خاں رند صاحب(ربوہ)
۲۶؍جنوری ۲۰۲۴ء کو ۶۴؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ ا ٓپ کے پڑدادا حضرت حامد خان صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ ہوا۔جنہوں نے ۱۹۰۵ء میں بستی رنداں سے ۳۰؍افراد کے ہمراہ قادیان جاکر بیعت کا شرف حاصل کیا۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند اور باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے والے، غریب پرور اور خوش اخلاق انسان تھے۔ ہمیشہ مسکرا کر لوگوں سے ملتے۔ خلافت کے سا تھ بہت گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔ آپ نے فضل عمر ہسپتال ربوہ میں بطور کار کن خدمت کی توفیق پائی۔ مریضوں کے ساتھ نہایت نرمی اور محبت سے پیش آتے اور ان کی مختلف طریقوں سے مدد کیا کرتے تھے۔ کوارٹرز صدرانجمن احمدیہ میں صدر صاحب محلہ کے ساتھ بطور معاون اور تنظیمی سطح پر بھی مختلف شعبہ جات میں خدمت بجالاتے رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
۴۔مکرم عبد القادر خان صاحب ابن مکرم یوسف خان صاحب (آف بھبنیشور صوبہ اڈیشہ۔ انڈیا)
۲۵؍اکتوبر۲۰۲۳ء کو ۸۶؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو ۱۹۵۵ء میں احمدیت قبول کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ بیعت کے بعد غیر احمدی رشتہ داروں کی طرف سے مخالفت کا بڑی بہادری اور جواں مردی سے سامنا کیا۔ مرحوم کا جماعت کے ساتھ والہانہ اخلاص کا تعلق رہا۔ آپ نےمقامی طور پر قائد مجلس اور صدر جماعت کے علاوہ امیر جماعت بھبنیشور کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم کو اُڈ یہ ادب میں مہارت حاصل تھی۔ چنانچہ مختلف جماعتی لٹریچرز کااردو سے اُڈیہ زبان میں ترجمہ کیاجن میں سر فہرست قرآن مجیدکا ترجمہ شامل ہے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند اور جماعتی خدمتوں سے سرشار ایک ہردلعزیز، مخلص اور نیک انسان تھے۔ مرحوم خلافت کے مطیع وفرمانبردار تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹے شامل ہیں۔ ان کےایک بیٹے مکرم محمد نور الدین امین صاحب امیر جماعت بھبنیشور اور نائب صدر مجلس انصار اللہ بھارت برائے جنوبی ہندکے طور پر خدمت بجالا رہے ہیں۔
۵۔مکرم مفتی مصطفیٰ صادق صاحب ابن مکرم مفتی مرتضیٰ صادق صاحب (کراچی)
۲۵؍دسمبر ۲۰۲۳ء کو ۴۵؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مفتی محمد صادق صاحب رضی اللہ عنہ کے پڑپوتے تھے۔مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند اور جماعتی خدمت میں پیش پیش رہنے والے ایک فعال رکن تھے۔ پسماندگان میں والدہ اور اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور دوبیٹے شامل ہیں۔
۶۔مکرم مظفر احمد چیمہ صاحب ابن مکرم بشیر احمد چیمہ صاحب(حلقہ واپڈا ٹاؤن لاہور)
۹؍جنوری۲۰۲۴ء کو ۷۶؍سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مولانا فضل الٰہی بشیر صاحب (مربی سلسلہ) کے بھتیجے اور حضرت چودھری کرم الٰہی صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے تھے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار اور خدمت کا بڑا جذبہ رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ آپ نے نگران بلاک حلقہ واپڈا ٹاؤن کے علاوہ مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ اپنے حلقہ کے تمام احباب سے رابطہ رہتا تھا اور ان کی ہر خوشی غمی میں شامل ہوتے اور ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ اجلاسات میں باقاعدگی سے شامل ہوتے اور چندہ جات میں بھی بڑے باقاعدہ تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین