۳۰ویں جلسہ سالانہ بیلجیم ۲۰۲۴ء کا تیسرا اور آخری دن
۳۰ویں جلسہ سالانہ کے تیسرے روز کا آغاز صبح ساڑھے تین بجے نماز تہجد سے ہوا۔ مکرم وقاص احمد صاحب مربی سلسلہ نے نماز تہجد اور نماز فجر کی امامت کروائی اور درس القرآن دیا۔
تیسرے دن کے پہلے اجلاس کی صدارت مکرم مبشر احمد ہاشمی صاحب نے کی۔ تلاوتِ قرآن کریم کی سعادت مکرم رانا نعمان احمد صاحب نے حاصل کی جبکہ نظم مکرم اہتشام احمد ہاشمی صاحب نے پڑھی۔ اجلاس کی پہلی تقریر مکرم ارسلان احمد صاحب مربی سلسلہ نے کی جس کا عنوان یورپین معاشرہ اور اسلامی تعلیمات۔اس اجلاس کی دوسری تقریر فرنچ زبان میں تھی جو مکرم محمد دونی صاحب نے کی جس کا عنوان صحابہ کرام کا عشق رسولﷺ تھا۔
تربیتی نشست
تربیتی نشست کی صدارت مکرم امیر صاحب، مکرم مشنری انچارج صاحب اور نیشنل سیکرٹری تربیت مکرم منوراحمد بھٹی صاحب نےکی۔ شعبہ تربیت نےافراد جماعت کی تربیت کے لیے چند سوالات جماعتوں سے اکٹھے کیے اور ان کے حل کے لیے سات افراد پر مشتمل ایک پینل تیار کیا جس نے تربیت کے امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس پینل میں مکرم عزیزالرحمان صاحب، مکرم شکیل احمد صاحب، مکرم کریشن احمد صاحب، مکرم رانا عطاءاللہ صاحب، مکرم رفیق احمد صاحب ہاشمی اور مکرم عمیر طیب صاحب شامل تھے۔
تربیتی امور کے موضوعات درج ذیل ہیں: نوجوانی سے ہی نماز اور مالی قربانی کی عادت، سوشل میڈیا کے فوائد اور نقصانات، ڈرگس، شراب نوشی، فحاشی اور اسلامی طرزعمل، نوجوانوں اور بڑوں میں دوری اور اس کا حل اور آپس میں سلام کو رواج، رشتوں کے مسائل، کسی بھی جماعتی کام کو آرنہ سمجھیں، خدمت دین کو اک فضل الٰہی جانو۔
یہ ایک بڑا دلچسپ اور معلوماتی پروگرام تھا جس کو احباب جماعت نے بہت پسند کیا۔
اختتامی اجلاس
جلسہ کے اختتامی اجلاس کی صدارت امیر جماعت بیلجیم مکرم ڈاکٹر ادریس احمد صاحب نے کی۔ تلاوتِ قرآن کریم کی سعادت مکرم حافظ جہانزیب صاحب نے حاصل کی جبکہ مکرم سلطان احمد صاحب نے نظم پڑھی۔ اس کے بعداطفال الاحمدیہ کے گروپ نے عربی قصیدہ پڑھا۔
اس موقع پر ممبر آف پریس کلب بیلجیم اورPresident of World Council for Public Diplomacy جناب Andy Verault صاحب نے اپنا تعارف کرواتے ہوئے بیان کیا کہ میرا جماعت احمدیہ بیلجیم سے دس سال سے تعلق ہے اور آپ کا ماٹو ’’محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘‘ دنیا میں قیام امن کے لیے ایک زبر دست ذریعہ ہے اور دنیا کو مخالفت چھوڑ کر اس پیغام کو اپنانا چاہیے۔
برسلز شہر کےایک چرچ کے پادری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اولڈ ہاؤسز اور ہسپتالوں میں بوڑھوں، بیماروں کی جس طرح عیادت کرتے ہیں ان کا خیال رکھتے ہیں۔ وہ سب آپ کا شکریہ اداکرتے ہیں۔ اسی طرح آپ ہمارے نئے سال کے موقع پر ہمارے شہروں کو صاف ستھرا بناتے ہیں وہ ہمارے لیے بہت اعزاز کی بات ہے۔
سابق میئر دلبیک نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہ آپ کا ماٹو دنیا میں قیام امن کے لیے ایک زبردست ذریعہ ہے یہ خوبصورت ماٹو ہماری زندگیوں کاحصہ ہونا چاہیے۔
بعد ازاں اردو تقریر بعنوان ’’حضرت مسیح موعود کا پیدا کردہ انقلاب‘‘ مکرم توصیف احمد صاحب مشنری انچارج بیلجیم نے کی۔ آپ نے صحابہ حضرت مسیح موعود کے مختلف واقعات بیان کرکے سامعین کے سامنے اپنے مضمون کو بیان کیا۔ اس اجلاس کی دوسری اور آخری تقریر مکرم انورحسین صاحب (نائب امیر جماعت احمدیہ بیلجیم) نے کی جس کا عنوان تھا صدق سے میری طرف آؤ اسی میں خیر ہے۔ آپ نے احباب ِ جماعت کو اپنے عنوان کے بارے بتایا کہ یہ اس جلسہ کا مرکزی پیغام ہے۔ آپ حضرت مسیح موعود پر صحابہ کے ایمان ویقین کے ایمان افروز واقعات بیان کیے۔ جلسے کے اختتامی کلمات اداکرتے ہوئے امیر صاحب نے تمام حاضرینِ جلسہ، کارکنان اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور جلسے کی برکات و فضائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو حضرت مسیح موعود ؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے اوراللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسہ کو اپنے گھروں میں خیریت سے پہنچائے۔
جلسہ سالانہ پر آج کی حاضری ۱۵۰۹ رہی۔ جلسہ کی تمام کارروئی کا چار زبانوں میں ترجمہ ہوتا رہا بعدازاں دعا کے ساتھ یہ عظیم الشان جلسہ خیروعافیت اختتام پذیر ہوا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک