خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…اسرائیلی فوج کی رفح شہر میں شدید فائرنگ اور شیلنگ جاری ہے، وسطی غزہ اور غزہ شہر کے علاقوں پر تازہ حملوں میں مزید ۹؍فلسطینی جاں بحق ہو گئے۔ شجاعیہ کے علاقے میں بھی شدید لڑائی جاری ہے، اسرائیلی حملوں کے باعث کئی خاندان محصور ہو گئے۔حماس نے امریکی تجویز قبول کر لی۔
٭… مصری میڈیا کے مطابق حماس اسرائیل جنگ بندی کے ایک اور دور کے لیے امریکی سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز اور اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ کی رواں ہفتے قاہرہ آمد متوقع ہے۔ مصر غزہ جنگ بندی کے مذاکرات کے لیے اسرائیل و امریکی وفود کی میزبانی کرے گا۔ مصر حماس کے ساتھ جنگ بندی اور یرغمالیوں کے بدلے قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت کر رہا ہے۔امریکی سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز اگلے ہفتے قطر کا دورہ کریں گے، جبکہ اسرائیلی مذاکرات کار بھی دوبارہ قطر جائیں گے۔
٭… یورپی یونین نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو خان یونس سے نکل جانے کے حکم پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ اس فیصلے سے پہلے سے جاری بحران میں مزید ایک اور بحران کا اضافہ ہوجائے گا۔ جوزپ بوریل نے اپنی ٹوئیٹ میں کہا کہ یورپین یونین کو اسرائیلی فوج کے خان یونس سے دو لاکھ پچاس ہزار شہریوں کو نکالنے کے احکامات پر گہری تشویش ہے جن میں کمزور آبادی اور یورپی ہسپتال کے زخمی مریض بھی شامل ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بحران کے اندر بحران پیدا کر رہا ہے۔
٭…برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر نے روانڈا منصوبے کو ختم کرنے کی تصدیق کی ہے۔ منصوبے کے تحت غیر قانونی طور پر برطانیہ آنے والوں کو روانڈا بھیجا جانا تھا۔ لیبر پارٹی نے منصوبے کو ختم کرنے کی تجویز کو اپنے منشور کا حصہ بنایا تھا، جس کے بعد باون ہزار سیاسی پناہ گزین روانڈا جانے سے بچ گئے ہیں۔ روانڈا منصوبے پر برطانوی حکومت اب تک ۳۱۰؍ ملین پاؤنڈ خرچ کرچکی ہے۔اس منصوبے کا مقصد سمندری راستے سے برطانیہ آنے والوں کی حوصلہ شکنی کرنا تھا۔ ۲۶؍جون تک سمندر کے راستے تیرہ ہزار۱۹۵؍افراد برطانیہ داخل ہوئے۔ ۲۰۱۸ءسے اب تک ایک لاکھ بیس ہزار غیر قانونی تارکین وطن برطانیہ میں داخل ہوچکے ہیں۔
٭…نو منتخب ایرانی صدر مسعود پزشکیان مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے اور حجاب کے لازمی قانون میں نرمی لانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق مسعود پزشکیان سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے اختیار کا احترام بھی کرتے ہیں اور ایران میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں چاہتے۔یاد رہے کہ ۲۰۲۲ء میں پولیس حراست میں جاں بحق ہونے والی نوجوان لڑکی مہسا امینی کی موت کے بعد مسعود پزشکیان نے کہا تھا کہ حجاب نہ پہننے پر لڑکی کو گرفتار کرنا اور پھر اس کی لاش اس کے گھر والوں کو واپس کرنا اسلامی ملک میں ناقابل قبول ہے۔
٭…یونان میں نئے حکومتی اقدام کے تحت اب ملازمین کو ہفتے میں پانچ کے بجائے چھ دن کام کرنا پڑے گا۔ اس پالیسی کا اطلاق چوبیس گھنٹے کام کرنے والی صنعتوں اور کمپنیوں پر ہو گا۔ اس حکومتی اقدام کا مقصد ملک بھر میں پیداواری صلاحیت اور روزگار کو بڑھانا ہے۔ چوبیس گھنٹے خدمات فراہم کرنے والی نجی کمپنیوں کے ملازمین کو چالیس گھنٹے کی بجائے ہفتے میں اڑتالیس گھنٹے کام کرنا ہو گا۔ اضافی کام کرنے پر یومیہ اجرت میں چالیس فیصد اضافہ ہو گا۔ اس اقدام پر لیبر یونینوں اور کچھ سیاستدانوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ یونینوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ نیا قانون آجروں کو اضافی عملے کو نوکری نہ فراہم کرنے میں مدد دے گا۔
٭…سیرالیون کے صدر جولیس ماڈا بائیو نے کم عمری میں شادی پر پابندی کے حوالے سے بنائے گئے قانونی بل پر دستخط کردیے۔ نئے قانون کے تحت اٹھارہ سال سے کم عمر لڑکی سے شادی کرنے والے کو کم از کم پندرہ سال قید اور تقریباً چار ہزار ڈالر جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔ شادی کی تقریبات میں شرکت کرنے والے والدین اور دیگر افراد کو بھی جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ وزارت صحت کے مطابق نئی قانون سازی سے لڑکیوں کو بہتر طور پر تحفظ فراہم ہوگا، سیرا لیون میں لڑکیوں کی بڑی تعداد کی شادی اٹھارہ سال سے پہلے کردی جاتی ہے۔ وزارت صحت کے مطابق کم عمر میں حمل اور زچگی کے باعث اموات کی شرح میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
٭…امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شمالی علاقوں میں آگ لگنے کے باعث چھبیس ہزار افراد کا انخلا کردیا گیا۔ گذشتہ منگل کے روز اورویل شہر میں لگنے والی آگ نے ساڑھے تین ہزار ایکڑ علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ آگ بجھانے کے لیے پندرہ سو اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، آگ سے کسی شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی البتہ آگ بجھانے کے دوران 4 فائر فائٹرز کو معمولی چوٹیں آئیں۔ ۲۰۱۸ء میں آگ سے متاثر علاقہ پیراڈائز کے پھر آگ کی زد میں آنے کا خدشہ ہے۔