جماعت احمدیہ ہالینڈ کے بیالیسویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا بابرکت انعقاد
٭… نماز تہجد، پنجوقتہ نمازیں، دروس، علمی و روحانی موضوعات پر تقاریر، مجالس سوال و جواب نیز نئے مہاجر احمدیوں کے لیے معلوماتی مجالس کا اہتمام
٭… ’خلافت – انسانی اقدار کی بہترین راہنما‘ کے مرکزی عنوان پر منعقدہ جلسہ سالانہ پر دو ہزار ۸۱۴؍احباب کی شمولیت
محض اللہ تعالیٰ کے خاص فضل و کرم سے جماعت احمدیہ ہالینڈ کو مورخہ ۲۸تا۳۰؍جون ۲۰۲۴ء اپنا بیالیسواں جلسہ سالانہ بمقام فیئرہاؤتن نزد ننسپیٹ، منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
امسال جلسہ سالانہ کا مرکزی موضوع ’خلافت – انسانی اقدار کی بہترین راہنما‘ تھا۔ امسال مکرم عطاء المجیب راشدصاحب امام مسجد فضل لندن نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
پہلا دن
مورخہ ۲۸؍جون کو صبح نو بجے کے قریب رجسٹریشن شروع ہوئی۔ مکرم ہبة النورVerhagenصاحب امیر جماعت احمدیہ ہالینڈ نے مکرم نعیم احمد وڑائچ صاحب مشنری انچارج اور مکرم چودھری مبشر احمد صاحب افسر جلسہ سالانہ کے ساتھ انتظامات کا معائنہ کیا۔
جلسہ کا آغاز دوپہر ایک بجے کے قریب تقریب پرچم کشائی سے ہوا۔ مکرم عطاء المجیب راشدصاحب نے لوائے احمدیت اور مکرم امیر صاحب نے ہالینڈ کا پرچم لہرایا۔ بعدازاں خطبہ جمعہ میں مہمان خصوصی نے جمعہ کی اہمیت بیان کی اور ذکرالٰہی اور درود شریف کثرت سے پڑھنے کی تلقین کی۔ نماز جمعہ اور نماز عصر کے بعد احباب جماعت نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر ہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست جلسہ گاہ میں سنا۔
جلسہ سالانہ کا پہلا اجلاس مہمان خصوصی کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم سے شروع ہوا۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں رمضان کے آخری جمعہ میں حضور انور کی طرف سے کی گئی دعاؤں کی تحریک کی یاد دہانی کروائی۔ اس کے بعد مکرم مشنری انچارج صاحب نے اَلَا بِذِکۡرِ اللّٰہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ کی روشنی میں نماز، تلاوت قرآن کریم اور جمعہ کی اہمیت بیان کی۔ چند اعلانات کے بعد مہمان خصوصی نے دعا کروائی۔ اس طرح جلسہ کا پہلا اجلاس اور پہلے دن کی کارروائی اختتام پذیر ہوئی۔ عشائیہ کے بعد نماز مغرب و عشاء ادا کی گئیں۔
دوسرا دن
جلسہ کے دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد، فجر اور درس سے ہوا۔ صبح نو بجے شاملین جلسہ کے لیے ناشتہ کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران رجسٹریشن کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
جلسہ کے دوسرے اجلاس کی کارروائی صبح گیارہ بجے مکرم حامد کریم محمود صاحب مربی سلسلہ کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و نظم سے شروع ہوئی۔ بعد ازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’حضرت محمدﷺبطور عظیم داعی الیٰ اللہ‘‘ از خاکسار (مربی سلسلہ )، ’’سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام‘‘ از مکرم ابراہیم احمد صاحب (مربی سلسلہ) اور ایک نظم کے بعد ’’خلافت اور امن عالم‘‘ از مکرم عطاء القیوم عارف صاحب نیشنل سیکرٹری تربیت۔ چند اعلانات کے بعد شاملین جلسہ کی خدمت میں دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔
بعد ازاں وقف نو بچوں اور ان کے والدین کے لیے ایک چھوٹا سا پروگرام منعقد ہوا جس میں سیکرٹری صاحب وقف نو نے تحریک وقف نو کی اہمیت اور واقفین نو کے والدین کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ نیز حفظ القرآن کلاس کے متعلق وقف نو بچوں اور ان کے والدین کو معلومات دی گئیں۔ اس کے بعد نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں۔
نمازوں کے بعد جلسہ گاہ میں ڈچ زبان میں اجلاس منعقد ہوا جس میں نن سپیٹ کی میئر Céline Blom صاحبہ بھی شامل ہوئیں۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جس کے بعد مکرم اظہر احمد نعیم صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجہ نے سب مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور نن سپیٹ کی میئر صاحبہ کا تعارف کروایا اور ان کو تقریر کرنے کے لیے دعوت دی۔ موصوفہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ میں آپ کے جلسہ میں شامل ہوئی ہوں اور آپ سب جو شامل ہوئے ہیں ضرور اس جگہ سے اور ماحول سے محظوظ ہوئے ہوں گے۔ جلسہ سالانہ کا مرکزی موضوع ’’خلافت-انسانی اقدار کی راہنما‘‘ اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ جب تک ایک ہاتھ پر آپ اکٹھے نہیں ہوں گے تب تک معاشرے کی اجتماعی بھلائی نہیں ہوسکتی۔ اس کے بعد باقی مقررین نے اپنی گزارشات پیش کیں۔ آخر پر مکرم مبلغ انچارج صاحب نے دعا کروائی۔اس اجلاس کے دوران مہمانوں کو جماعتی کتب بطور تحفہ بھی دی گئیں۔ اس کے بعد تمام شاملین جلسہ کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔
شام کو عربی بولنے والے مہمانوں کے لیے ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ایمن عودہ صاحب نے جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا اور مہمانوں کے سوالات کے جواب دیے۔ پھر جماعت کے تعارف کے حوالے سے ایک ویڈیو کلپ دکھایا گیا جس کے بعد ان عربی مہمانوں کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
رات سوا دس بجے نماز مغرب و عشا٫ ادا کی گئیں۔
اجلاس مستورات
مکرمہ عطیہ اسلم صاحبہ نیشنل صدر لجنہ اما ٫اللہ ہالینڈ تحریر کرتی ہیں کہ خدا تعالیٰ کے فضل و رحم سے لجنہ اماءاللہ ہالینڈ کو مورخہ ۲۹؍ جون بروز ہفتہ مستورات کا اجلاس منعقد کرنے کی توفیق ملی۔
اجلاس مستورات مکرمہ قانتہ راشد صاحبہ (اہلیہ مکرم عطاء المجیب راشد صاحب امام مسجد فضل لندن) کی صدارت میں منعقد ہوا۔ ثوبیہ لغاری صاحبہ نے تلاوت قرآن کریم اور الماس محمود صاحبہ نے اس کا اردو ترجمہ پیش کیا۔ منظوم کلام حضرت مسیح موعودؑ سے چند اشعار فوزیہ ربانی صاحبہ نے خوش الحانی سے پیش کیے۔ بعد ازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’آنحضرت ﷺکی محبت الٰہی‘‘ بزبان ڈچ از مکرمہ امینہ احمد صاحبہ(سیکرٹری تربیت نو مبائعات) اس تقریر کا اردو خلاصہ مکرمہ شازیہ صدیقی صاحبہ نے پیش کیا، ’’وصیت کی عظمت و اہمیت‘‘ از مکرمہ ھبۃ الشافی صاحبہ معاونہ صدر لجنہ برائے وصیت اور پھر قصیدہ حضرت مسیح موعودؑ کے بعد ’’روشنی کا سفر‘‘ کے عنوان پر مکرمہ امینہ لغاری صاحبہ کی بیعت کی داستان ان کی زبانی مکرمہ شمیم مظہر صاحبہ (نائب صدر و سیکرٹری تعلیم) نے پڑھ کر سنائی۔ اختتامی تقریر خاکسار (نیشنل صدر لجنہ اماءاللہ ہالینڈ) نے ’’عائلی مسائل اور ان کا حل‘‘ کے موضوع پر کی۔ نیز خاکسار نے اپنی تقریر کے اختتام پر ’’خوشگوار ازدواجی زندگی کے راز‘‘ کے موضوع پرتقسیم کیے گئے فولڈر کا مختصر تعارف کروایا اور تمام سامعات کو اس میں درج نکات پر عمل کرنے کی تلقین کی۔ آخر پر صدر اجلاس نے دعا کروائی جس کے بعد ہالینڈ کے چاروں ریجنز کی طرف سے ممبرات لجنہ اماءاللہ و ناصرات نےڈچ، اردو، پنجابی، عربی، کُردش اور بنگلہ زبانوں میں خوبصورت ترانے پیش کیے۔ اس کے ساتھ ہی لجنہ اماءاللہ کا اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ لجنہ اماء اللہ و ناصرات الاحمدیہ کی حاضری ۸۰۰؍تھی۔ الحمد للہ
تیسرا دن
جلسہ سالانہ کے تیسرے دن کا آغاز بھی باجماعت نماز تہجد، فجر اور درس سے ہوا۔ ساڑھے آٹھ بجے شاملین جلسہ کے لیے ناشتہ کا انتظام کیا گیا۔
آج کے اجلاس کی کارروائی صبح گیارہ بجے شروع ہوئی جس کی صدارت مکرم چودھری مبشر احمد صاحب افسر جلسہ سالانہ ہالینڈ نے کی۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’خدمت دین کو اک فضل الٰہی جانو‘‘ بزبان ڈچ و اردو از مکرم سفیر احمد صدیقی صاحب (مربی سلسلہ)، ’’برکات خلافت‘‘ از مکرم سعید احمد جٹ صاحب (مربی سلسلہ) اور ایک نظم کے بعد ’’رزق حلال‘‘ از مکرم حامد کریم احمد محمود صاحب (مربی سلسلہ)۔
دوپہر کےکھانے کے بعد شعبہ تعلیم و تربیت کی طرف سے ایک اجلاس ہوا جس میں پاکستان سے نئے آنے والے احباب کو معلومات دی گئیں کہ وہ کس طرح اس ملک میں کام اور پڑھائی کرسکتے ہیں اور اس کے ساتھ یہاں پیش آنے والی مشکلات کا ذکر بھی ہوا۔
دوپہر تین بجے نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں جس کے بعد اس جلسہ کا آخری اجلاس منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد مہمان خصوصی نے اپنی تقریر میں برکات خلافت کا بہت دلنشین انداز میں ذکر کیا۔ آپ نے خلفائے احمدیت کے ساتھ اپنے ذاتی واقعات بھی سنائے۔ اس کے علاوہ آپ نے حضرت خلیفة المسیح الرابعؒ کی پاکستان سے لندن ہجرت کے حوالے سے بیان کیا نیز انتخاب خلافت خامسہ کا بھی ذکر کیا۔ اس کے بعد مکرم نسیم ملک صاحب سیکرٹری ہیومن رائٹس نے پاکستان کے موجودہ حالات کے بارے میں بتایا کہ کس طرح وہاں احمدیوں پر ظلم ہو رہا ہے اور اس بات کا ذکر کیا کہ جو احمدی یہاں ہالینڈ آئے ہیں وہ کس طرح ملک کے لیے مفید شہری بن سکتے ہیں۔ آخر پر مکرم امیر صاحب نے احباب جماعت کو ہالینڈ بھر میں اسلام احمدیت کے پیغام کو پھیلانے کی طرف توجہ دلائی۔ نیز آپ نے بتایا کہ امسال جلسہ پر کُل حاضری دو ہزار ۸۱۴؍تھی جس میں ۱۰۰؍مہمان شامل تھے۔ دعا کے ساتھ جلسہ سالانہ اپنے بابرکت اختتام کو پہنچا۔ آخر پر کچھ تصاویر کھنچوائی گئیں اور پھر وائنڈ اپ کا کام شروع ہوگیا۔
جلسہ کے دوران مختلف سٹالز لگائے گئے جس میں شعبہ اشاعت کے تحت بک سٹال، امور خارجہ کا سٹال، انصار اللہ کا سٹال، شعبہ رشتہ ناطہ اور وقف نو کے سٹال شامل ہیں۔
رپورٹ جلسہ گاہ مستورات
مکرمہ صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ ہالینڈ تحریر کرتی ہیں کہ جلسہ سالانہ کی تیاریوں کا آغاز پانچ ماہ قبل شروع کر دیا گیا تھا۔ جلسہ کے کامیاب انعقاد کے لیے حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں دعائیہ خطوط لکھے گئے۔ مستورات کے پروگرام کے لیے عناوین اور مقررین کا انتخاب کیا گیا۔اسی طرح جلسہ سالانہ کے مختلف شعبہ جات کی ناظمات پر مشتمل چھ نائب ناظمہ اعلیٰ اور ۲۵؍ناظمات مقرر کی گئیں۔ مختلف نائبات اور معاونات کی کُل تعداد ۲۷۰؍تھی۔
جلسہ سے قبل ممبرات لجنہ اماء اللہ کی آگاہی کے لیے مختلف شعبہ جات پر مشتمل ہدایات، پوسٹرز اور ویڈیوز بنا کر ممبرات کو بھیجی گئیں۔
جلسہ گاہ میں مختلف شعبہ جات کے سٹالز بھی لگائے گئے جن میں بُک سٹال، ہالینڈ مسجد فنڈ، لجنہ پراپرٹی فنڈ، وصیت، تبلیغ ہومیوپیتھی، ابتدائی طبی امداد، ہیومینٹی فرسٹ اور شعبہ رشتہ ناطہ قابل ذکر ہیں۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں دعائیہ خطوط: خلیفہ وقت سے تعلق کا ایک ذریعہ ان کی خدمت میں دعائیہ خط تحریر کرنا ہے۔ اس سلسلے میں ممبرات کی سہولت کے لیے خطوط لکھنے کا انتظام کیا گیا تھا جس سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے ۲۲۵؍ممبرات نے پیارے حضور کی خدمت میں دعائیہ خطوط لکھے۔
تبلیغ نمائش: جلسہ سالانہ کے موقع پر voices for peace کے موضوع پر تبلیغی نمائش کا انعقاد کیا گیا اور نمائش کا دورہ کرنے والی ممبرات کو اس بارے معلومات دی جاتی رہیں۔
ناصرات الاحمدیہ ہالینڈ: ناصرات نے بھی جلسہ سالانہ میں جوش و خروش سے حصّہ لیا اور تقریباً ۵۰؍ناصرات نے مختلف شعبہ جات جیسے بچوں کی مارکی، نظافت، ڈسپلن، خدمت خلق اور پانی پلانے پر جوش اور ولولہ سے ڈیوٹیاں دیں۔
انٹیگریشن پروگرام: جلسہ کے دوسرے روز کے آخری اجلاس کے بعد مستورات کی مارکی میں ہالینڈ میں نئی آنے والی ممبرات کے لیے ایک اجلاس رکھا گیا جس میں ۲۰۰؍سے زائد ممبرات لجنہ اماءاللہ نے شرکت کی۔ اس پروگرام میں انہیں ہالینڈ میں قیام کے دوران پیش آنے والے بچوں کے مسائل اور ان کی تعلیم کے بارے مفید معلومات دی گئیں اور ان کے سوالات کے جواب دیے گئے۔
میٹ اینڈ گریٹ پروگرام: شعبہ رشتہ ناطہ کے تحت دو دن میٹ اینڈ گریٹ پروگرام کیا گیا جس میں رشتہ کے سلسلہ میں آنے والی درخواستوں پر فیملیز کو آپس میں ملوایا گیا۔
ننسپیٹ شہر کی میئر کی جلسہ گاہ مستورات میں آمد: جلسہ کے دوسرے دن ننسپیٹ کی میئر سیلین بَلوم صاحبہ مستورات کے جلسہ گاہ میں تشریف لائیں اور ان کا استقبال کیا گیا۔ انہیں جلسہ گاہ کے تمام شعبہ جات کا مختصر تعارف کرواتے ہوئے دورہ کروایا گیا۔
امسال جلسہ سالانہ پر مستورات کی کُل حاضری ایک ہزار ۲۴۰؍رہی۔ الحمدللہ
اللہ تعالیٰ سب شاملین جلسہ کو حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے اور جلسہ کے نیک اثرات کو اپنی زندگیوں کا حصّہ بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: عدیل باسم۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)