نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۰؍جولائی ۲۰۲۴ء بروز ہفتہ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ طاہره تسنیم شمس صاحبہ اہلیہ مکرم ڈاکٹر محمد جلال شمس صاحب مرحوم (مربی سلسلہ و سابق انچارج ٹرکش ڈیسک مرکزیہ یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور تین مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ طاہره تسنیم شمس صاحبہ اہلیہ مکرم ڈاکٹر محمد جلال شمس صاحب مرحوم (مربی سلسلہ و سابق انچارج ٹرکش ڈیسک مرکزیہ یوکے)
17؍جولائی 2024ء کو 70 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم مولوی محمد شریف کھوکھر صاحب (معلم وقف جدیدناصر آباد اسٹیٹ ) کی بیٹی تھیں۔ میاں کی PhD کی پڑھائی کے دوران ایک دفعہ پانچ سال الگ رہیں اور درمیان میں کچھ عرصہ رخصت پر آنے کے بعد پھر وہ مزید پانچ سال کے لیے واپس ترکی چلے گئے تو اس طرح آپ نے دس سال کا عرصہ شوہر کے بغیر بہت صبر کے ساتھ گزارا۔ اس دوران ایک بچی پیدا ہو کر وفات پا گئی۔ جبکہ ایک بچی پہلے بھی وفات پا چکی تھی لیکن یہ سب مشکلات انہوں نے بہت صبر وتحمل سے برداشت کیں اورکبھی کسی گھبراہٹ یا پریشانی کا اظہار نہیں کیا اور پھر ان کے میاں کو جب ترکی میں تبلیغ کی وجہ سے گرفتار کرلیا گیا تو انہوں نے ان کی اسیری کا زمانہ بھی بہت صبر سے گزارا۔ آپ کے میاں جب پڑھائی کے سلسلہ میں ترکی میں مقیم تھے تو اُن کی غیر موجودگی میں بچوں کی بہترین رنگ میں پرورش اور تربیت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ اوراسلامی شعار کی پابند، مہمان نواز، ہمدرد، ملنسار،غریب پرور،صحیح معنوں میں ایک واقف زندگی کی بیوی ہونے کا حق ادا کرنے والی ایک باوفا شخصیت کی مالک مثالی خاتون تھیں۔ چھوٹوں بڑوں سب کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آتیں۔ خلافت سے اطاعت کا معیار بہت اعلیٰ تھا۔ بچوں کو قرآن کریم پڑھانے کی بھی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں ضعیف والدہ کے علاوہ ایک بیٹا اورتین بیٹیاں شامل ہیں۔ مرحومہ مکرم منیر احمد جاوید صاحب (پرائیویٹ سیکرٹری حضورانور ایدہ اللہ ) کی پھوپھی زاد رضاعی بہن اور بھابھی بھی تھیں۔
نماز جناز ہ غائب
۱۔ مکرم ڈاکٹر محمد اکبر اقبال صاحب ابن مکرم عبد القادر صاحب مرحوم( ربوہ )
29؍جون 2024ءکو 56 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کی والدہ کے نانا اور دادا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے اور ان کے بھائی مکرم فتح محمد صاحب درویشان قادیان میں سے تھے۔ مرحوم کے دادا مکرم میاں عطاءاللہ صاحب نے ایک خواب کی بنا پر خود قادیان جا کر بیعت کا شرف حاصل کیا جن کا نام پانچ ہزاری مجاہدین میں بھی شامل ہے۔ مرحوم نے مجلس خدام الاحمدیہ کے علاوہ جماعتی طورپر مقامی اور ضلعی سطح پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم کو ڈاکٹر عبد المنان صاحب شہید آف میر پور خاص کے ساتھ کام کرنے کا بھی موقع ملا۔ آپ کو تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ 2019ء سے دفتر صدر عمومی ربوہ میں بطور قاضی خدمت سر انجام د ے رہے تھے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار، خلافت سے فدائیت کا تعلق رکھنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
۲۔ مکرم ماسٹر محمد اصغر صاحب (گولیکی ضلع گجرات)
3؍جولائی 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے قائد مجلس خدام الاحمدیہ گولیکی کے علاوہ سیکرٹری تحریک جدید اور سیکر ٹری وقف جدید نیز کم و بیش 15 سال بطور صدر جماعت گولیکی خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کو ایک سے زائد مرتبہ اسیر راہ مولیٰ رہنے کی بھی سعادت نصیب ہوئی۔ تمام مشکلات اور مخالفت کا انتہائی جرأت، دلیری اور جواں مردی سے سامنا کیا۔ صو م وصلوٰۃ کے پابند، دعا گو، انتہائی دلیر اور دینی غیرت رکھنےوالے انسان تھے۔ خلافت سے بے پناہ محبت کرنے والے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے بڑے بیٹے مکرم و قاص اصغرصاحب اس وقت صدر جماعت ولنگ بورو نیو جرسی امریکہ، دوسرے بیٹے مکرم ناصر محمود صاحب صدر جماعت رسل ہائیم جر منی اور تیسرے بیٹے مکرم محمد بشارت صاحب (مربی سلسلہ) خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۳۔ مکرم خالد احمد صاحب(یوکے)
25؍جون 2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت میانداد صاحب رضی اللہ عنہ( آف مراڑا) کے خاندان سے تھا۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند ایک نیک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ مالی قربانی میں ہمیشہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے اور پاکستان میں مساجد کی تعمیر میں بھی بھر پور مالی خدمت بجا لاتے رہے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔ آمین