عوامی جمہوریہ کونگو کے ریجن باندوندو (Bandundu) کا سولہواں جلسہ سالانہ
مکرم فرید احمد بھٹی صاحب مبلغ سلسلہ باندوندو ریجن تحریر کرتے ہیں کہ الحمدللہ جماعت احمدیہ باندوندو ریجن کو اپنا سولہواں جلسہ سالانہ مورخہ ۱۲ و۱۳؍جولائی ۲۰۲۴ء کو منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ باندوندو ریجن صوبہ کوویلو (Kwilu) اور مائی دومبے(Mai-Ndombe)کے بعض حصوں پر مشتمل ہے۔ یہ جلسہ باندوندوشہر میں منعقد کیا گیا جو کہ دارالحکومت کنشاسا سے ۴۰۰؍ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ راستہ حالات کی خرابی کی وجہ کافی عرصہ سے بند ہے جس کی وجہ سے شدید سفری مشکلات کا سامنا ہے۔
جلسہ کا انتظام جماعتی اراضی واقع باندوندو شہر میں کیا گیا تھا۔ یہاں پر جماعت کے پاس شہر کے اندر ۱۵؍ایکڑ کے قریب زمین موجود ہے جہاں پر پانی اور بجلی کی سہولت بھی موجود ہے۔ جلسہ کا انتظام کئی ہفتے پہلے شروع کر دیا گیا تھا۔ وقار عمل کے ذریعہ خدام نے جلسہ گاہ کی صفائی کی۔
جلسہ میں شمولیت کے لیے لوگ دُوردُور سے کئی روز پہلے آنا شروع ہو جاتےہیں۔ اس وجہ سے لنگر خانے کا انتظام جلسہ سے چند دن پہلے شروع ہو جاتا ہے۔ اس سال بھی لوگ ۱۸۰؍کلومیٹر سے زائد کا پیدل سفر کر کے جلسہ میں شریک ہوئے۔ تقریباً ۵۰؍فیصد سے زائد افراد ۶۰؍سے ۷۰؍کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے پہنچے۔
مورخہ ۱۲؍اگست بروز جمعۃ المبارک اجتماعی نماز تہجد ادا کی گئی۔ اس کے بعد درس القرآن، درس حدیث اور درس ملفوظات رکھے گئے۔ افراد جماعت نے ناشتہ کیا۔
نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا یاگیا۔ بعض نو مبائعین ایسے بھی تھے جنہوں نے حضور انور کا مبارک چہرہ پہلی دفعہ دیکھا۔
دوپہر سوا دو بجے جلسہ کا آغاز تقریب پرچم کشائی سے ہوا۔ مکرم فرید احمد بھٹی صاحب مبلغ سلسلہ نے لوائے احمدیت جبکہ محمد بولیمے صاحب معلم سلسلہ نے قومی پرچم لہرایا۔ جلسہ کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے کیا گیا جو مکرم محمد بولیمے صاحب نے پیش کی ۔مکرم فرید احمد بھٹی صاحب مبلغ سلسلہ نے اپنی افتتاحی تقریر میں جلسہ کے اغراض و مقاصد شاملین جلسہ کے سامنے رکھے۔ نیز حضرت مسیح موعودؑ کی شاملین جلسہ کے لیے دعائیں پڑھ کر سنائیں۔ افتتاحی دعا کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’آنحضرتﷺ کے شب و روز‘‘ از مکرم عمر مانوور صاحب معلم سلسلہ اور ’’خلافت کی اطاعت اور اس کی برکات‘‘ از عبداللہ وابی صاحب معلم سلسلہ۔ بعد ازاں نو مبائعین نے جماعت کے متعلق اپنے تاثرات پیش کیے اور اس اجلاس کا اختتام مجلس سوال وجواب سے ہوا۔
جلسہ کےدوسرے دن کا آغاز بھی نماز تہجد سے کیا گیا۔ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد درس القرآن، درس حدیث اور درس ملفوظات ہوئے۔
جلسہ کے دوسرے اجلاس کا آغاز خاکسار (مبلغ سلسلہ) کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ بعدازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’ارکان اسلام‘‘ از مکرم علی تکالا صاحب معلم سلسلہ، ’’اسلام میں پردہ کی اہمیت اور عورتوں کے حقوق‘‘ از مکرم جمعہ بومبا صاحب اور ’’پانچ بنیادی اخلاق‘‘ از خاکسار۔ اس اجلاس کے اختتام پر نماز ظہرو عصر ادا کی گئیں۔
جلسہ کا آخری اجلاس مکرم خالد محمود شاہد صاحب امیر و مشنری انچارج کونگو کنشاسا کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم اور حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے ایک قصیدہ سے ہوا۔ اس کے بعد مکرم سلیمان فانی معلم سلسلہ نے ’’جماعت احمدیہ کا تعارف‘‘ اور مکرم محمد بولیمے صاحب نے ’’اسلام اور امن‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں ایک پُر امن معاشرے کے حوالے سے اسلامی تعلیمات بیان کیں۔ بعدہٗ بعض مہمانوں نے اپنے تاثرات بیان کیے۔ آخر پر مکرم امیر صاحب نے شاملین جلسہ کے سوالات کے جواب دیے۔ اختتامی دعا کے بعد تمام شاملین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
اس سال شاملین جلسہ کی کُل تعداد ۷۴۸؍رہی۔
میڈیا کوریج: اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کو بڑے پیمانے پر میڈیا کوریج ملی۔مقامی ٹیلی وژن چینلز RTBD, RTNC-BDD اور RTK کے علاوہ چار مقامی ریڈیو RTNC, Bandundu FM, RTK اورVenusنے بھی جلسہ سالانہ کو بھرپور کوریج دی۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق میڈیا کے ذریعہ تین لاکھ افراد تک جماعت کا پیغام پہنچا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
اللہ تعالیٰ جلسہ سالانہ کے نیک نتائج پیدا فرمائے اور اس سے مزید بہتر اور اعلیٰ رنگ میں ہمیں اسلام احمدیت کا پیغام لوگوں تک پہنچانے کی توفیق دے۔ آمین
(مرسلہ: شاهد محمود خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)
٭…٭…٭