مکتوب

مکتوب شمالی امریکہ (ستمبر ۲۰۲۴ء)

(فرحان حمزہ قریشی)

(بر اعظم شمالی امریکہ تازہ حالات و واقعات کا خلاصہ)

کینیڈا کی وفاقی حکومت اور NDP پارٹی کا معاہدہ ختم کر دیا گیا

مؤرخہ ۴؍ستمبر ۲۰۲۴ءکو کینیڈا کی نیو ڈیموکریٹک پارٹی (NDP) نےموجودہ حکومت یعنی لبرل پارٹی کے ساتھ اپنا سپلائی اور اعتماد کا معاہدہ ختم کر دیا۔ اس معاہدہ کے تحت NDPپارٹی مارچ ۲۰۲۲ء سے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اقلیتی حکومت کی حمایت کر رہی تھی۔ اس معاہدہ کا مقصد مشترکہ ترجیحات پر پیش رفت کو یقینی بنانا تھا۔

معاہدہ ختم کرتے وقت NDP پارٹی کے رہنما جگمیت سنگھ نے کہا، ’’لبرلز اہم وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں‘‘۔یہ معاہدہ ۲۰۲۵ء تک چلنا تھا مگر اب اس اقدام کی وجہ سے ۲۰۲۵ء سے پہلے ملکی انتخابات کا امکان بڑھ گیا ہے، کیونکہ لبرلز کو اہم پارلیمانی ووٹوں کے لیے حمایت حاصل نہیں رہی۔

وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے معاہدے کے خاتمے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت مشترکہ ترجیحات پر عمل پیرا رہنے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ معاہدے کا خاتمہ حکومت کے لیے مشکلات پیدا کرتا ہے، تاہم لبرلز دیگر پارٹیوں کی حمایت کے ساتھ قانون سازی جاری رکھیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کی دوسری ناکام کوشش

مؤرخہ ۱۵؍ستمبر ۲۰۲۴ءکوصدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر فلوریڈا میں قاتلانہ حملہ کی کوشش کی گئی جبکہ وہ اپنے گولف کلب میں تھے۔ ان کے حفاظتی عملے نے باڑ سے باہر نکلی ہوئی رائفل کی نالی دیکھی اور پہرہ داروں نے ایک شخص پر فائرنگ کی جو باڑ کے قریب جھاڑیوں میں چھپا ہوا تھا۔ وہ شخص گاڑی میں فرار ہو گیا اور ہائی وے پر روکے جانے کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا۔اس واقعہ میں ٹرمپ یا ان کے عملے میں سے کسی کو نقصان نہ پہنچا۔

اس واقعہ کے دو دن بعد ٹرمپ اور ان کے ساتھی جے ڈی وینس نےاپنے ڈیموکریٹ حریفوں پر اُن کے ’’غیر ضروری بیان بازی‘‘کے حوالے سے تنقید کی اور الزام لگایا کہ یہ سیاسی انتشار کا نتیجہ ہے۔ چنانچہ انہوں نے کہا: ’’گذشتہ چند ماہ میں کسی نے کیمیلہ ہیرس کو قتل کرنے کی کوشش نہیں کی، جبکہ گذشتہ چند ماہ میں دو بار ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ اس بات کا مضبوط ثبوت ہے کہ بائیں بازو (left wing)کو اپنی بیان بازی کو کم کرنا چاہیے اور ایسی باتیں بند کرنی چاہئیں۔ یہ کسی کو نقصان پہنچاسکتی ہیں۔‘‘

امریکی ووٹرز کے اہم ترین مسائل پر رپورٹ

۲۰۲۴ء کے امریکی صدارتی انتخابات کے حوالے سے Pew Research Center کی رپورٹ مؤرخہ ۹؍ستمبر کو شائع ہوئی جس میں یہ بات نمایاں تھی کہ تمام امریکی ووٹرز کی توجہ خاص طور پر معیشت پر مرکوز ہے۔ریسرچ کے مطابق ۸۰ فیصد سے زائد لوگوں نے اسے اہم ترین مسئلہ قرار دیا۔ اس کے بعد ٹرمپ اور ہیرس کے حامیوں کی توجہات میں کچھ فرق تھا۔ مثلاً امیگریشن اور جرائم کے موضوعات ٹرمپ کے حامیوں کے لیے اہم پائے گئے، جبکہ ہیرس کے حامی صحت، اسقاط حمل کے حقوق اور سپریم کورٹ کی تعیناتیوں کو ترجیح دیتے ہوئے پائے گئے۔

حکومت نے کینیڈا کے امیگریشن نظام کی حفاظت کے لیے اقدامات کا اعلان کیا

۱۸؍ستمبر کو کینیڈا کے وزیر برائے امیگریشن نے ایک تفصیلی اعلان میں امیگریشن نظام کی حفاظت اور اس کی بہتری کے لیے چند اہم اقدامات کا اعلان کیا۔ ان اقدامات کا مقصد امیگریشن پالیسی اور عارضی رہائشی پروگرام کے غلط استعمال اور دھوکا دہی کو کم کرنا ہے۔ان اقدامات میں بین الاقوامی طلبہ کے ورک پرمٹ کو محدود کرنا، کام کے اوقات کی پابندی بحال کرنا اور دیگر ممالک کے تعلیمی دستاویزات کی چھان بین کو مزید سخت کرنا شامل ہیں۔حکومت اس وجہ سے یہ اقدامات لے رہی ہے کہ کینیڈا میں عارضی رہائشیوں کی تعداد بہت بڑھ چکی ہے،جو کووِڈ کے زمانے میں نسبتاً فائدہ مند تھا، مگر اب مشکلات پیدا ہو چکی ہیں۔ امید ہے کہ ایسی نئی پالیسیوں کے ذریعے رہائشی مکانات اور اقتصادی مسائل کچھ حل ہونے لگیں گے۔ وزیرِ امیگریشن نے آخر پر کہا کہ وہ یکم؍نومبر کو ۲۰۲۵ء تا ۲۰۲۷ء کے تفصیلی امیگریشن پلان کا اعلان کریں گے جو کینیڈا کے اقتصادی حالات کو مد نظر رکھے گا اور جس کے ذریعے معاشرے کی ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button