نظم
احمدیت کا میں ننھا سا سپاہی ہوں مگر
احمدیت کا میں ننھا سا سپاہی ہوں مگر
شیر کا رکھتا ہوں میں جو دل تو چیتے کا جگر
دہر میں اسلام کا پرچم اُڑانا ہے مجھے
ان مصائب کا نہیں دل میں مرے خوف و خطر
بزدلوں کو ہوں مبارک اس جہاں کی پستیاں
میں جواں ہمت ہوں میری ہے بلندی پر نظر
دل میں ملک و قوم کی خدمت کا جذبہ ہے نہاں
اک ذرا بچپن کی یہ مجبوریاں جائیں گزر
اللہ اللہ اب مسیحِ پاکؑ کا انکار کیوں؟
جس کی آمد کی گواہی دے گئے شمس و قمر
(غنچہ۔ تعلیمی و تربیتی نصاب صفحہ 68)