بچیوں کی تربیت
حضرت نواب مبارکہ بیگم صاحبہؓ حضرت مسیح موعودؑ کے بارے میں فرماتی ہیں کہ اپنے بچپن سے مجھ پر بے حد شفقت فرمائی … میں چھوٹی تھی تو رات کو اکثر ڈر کر آپ علیہ السلام کے بستر میں جا گُھستی۔ جب ذرا بڑی ہونے لگی تو آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ ’’جب بچے بڑے ہونے لگتے ہیں(اس وقت میری عمر کوئی پانچ سال کی تھی )تو پھر بستر میں اس طرح نہیں آگھسا کرتے۔ میں تو اکثر جاگتا رہتا ہوں، تم چاہے سو دفعہ مجھے آواز دو میں جواب دوں گا اور پھر تم نہیں ڈرو گی۔ اپنے بستر سے ہی مجھے پکار لیا کرو۔‘‘پھر میں نے بستر پر کُود کر آپ علیہ السلام کو تنگ کرنا چھوڑ دیا۔ جب ڈر لگتا پکار لیتی،آپ علیہ السلام فوراًجواب دیتے۔ پھر خوف اور ڈر لگنا ہی ہٹ گیا۔ میرا پلنگ آپ علیہ السلام کے پلنگ کے پاس ہی ہمیشہ رہا۔ بجز چند دنوں کے جب مجھے کھانسی ہوئی تو حضرت امّاں جانؓ بہلا پھسلا کر ذرا دُور بستر بچھوا دیتی تھیں کہ ’’تمہارے ابّا کو تکلیف ہو گی۔‘‘ مگر آپ علیہ السلام خود اٹھ کر سوتی ہوئی کا میر اسر اُٹھا کر ہمیشہ کھانسی کی دوا مجھے پلاتے تھے۔ آخری شب بھی جس روز آپ علیہ السلام کا وصال ہوا۔ میرا بستر آپ کے قریب بالکل قریب ہی تھا کہ بس ایک آدمی ذرا گزرسکے اتنا فاصلہ ضرور ہوتا۔(مبارکہ کی کہانی مبارکہ کی زبانی صفحہ 8-9)