قرارداد تعزیت بروفات مکرم ومحترم مرزا محمدالدین ناز صاحب (صدر صدر انجمن احمدیہ پاکستان)
از طرف مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان
مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان کی مرکزی عاملہ اپنے غیر معمولی اجلاس منعقدہ مورخہ یکم؍جنوری۲۰۲۴ء میں سلسلہ کے نہایت مخلص اوردیرینہ خادم مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب صدر صدر انجمن احمدیہ پاکستان کی وفات پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔ آپ مورخہ ۲۴؍ دسمبر ۲۰۲۴ء کی دوپہر طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ ربوہ میں وفات پا گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون
مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب ۴؍اپریل۱۹۴۳ء کو مکرم مرزا احمد دین صاحب اور مکرمہ عائشہ بی بی صاحبہ کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے والد صاحب کے ذریعہ سے ہواجنہوں نے ۱۹۴۲ءمیں بیعت کی توفیق پائی۔
مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب نے ابتدائی تعلیم قائدآباد ضلع خوشاب سے حاصل کی اور میٹرک کا امتحان جوہرآباد ضلع خوشاب سے پاس کیا۔ بعدازاں تعلیم الاسلام کالج ربوہ سے ایف ایس سی تک کی تعلیم حاصل کی۔ ایف ایس سی کے بعد آپ نے سرگودھا میں سائنس ٹیچر کے طورپر ملازمت کی اور ساتھ ہی بی اے کا امتحان پاس کیا۔
آپ نے ۱۹۶۵ء میں جامعہ احمدیہ میں داخلہ لیا اور ۱۹۷۱ء میں جامعہ سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد آپ کی پہلی تقرری شورکوٹ میں ہوئی۔ جولائی ۱۹۷۱ء میں آپ کا تقرر جامعہ احمدیہ میں بطور استاد صرف و نحو ہوا۔ آپ کو ۱۹۷۱ء تا ۲۰۰۸ء تقریباً ۳۷؍ سال جامعہ احمدیہ میں بطور استاد تدریسی فرائض سر انجام دینے کی توفیق ملی جس دوران آپ سپر نٹنڈنٹ ہوسٹل اور نائب پرنسپل بھی رہے۔
نومبر ۲۰۰۸ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے آپ کوایڈیشنل ناظر اصلاح و ارشاد تعلیم القرآن و وقف عارضی مقرر فرمایا۔ فروری ۲۰۱۸ء میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے آپ کو صدر صدر انجمن احمد یہ مقرر فرمایا اور تادم آخرآپ اسی عہدہ پر خدمت کی توفیق پاتے رہے۔
آپ کو ذیلی تنظیمات میں بھی گراں قدر خدمات سرانجام دینے کی توفیق ملی۔ مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ مرکزیہ میں آپ کا عرصہ خدمت ۱۴؍ سال پر محیط ہے۔ اس دوران آپ نے بطور مہتمم امور طلبہ، مہتمم تجنید، مہتمم صحت جسمانی، مہتمم اصلاح وارشاد، مہتمم تعلیم، مہتمم مقامی، مہتمم اطفال اور بطور نائب صدر خدمت کی توفیق پائی۔
آپ نے مجلس انصار اللہ مقامی اور مرکزیہ میں بھی خدمت کی توفیق پائی نیز نائب صدر صف دوم مجلس انصاراللہ بھی رہے۔ آپ ماہنامہ خالد اور پھر ماہنامہ انصار اللہ کے ایڈیٹر بھی رہے۔ ۱۹۹۴ء میں قریباً ایک مہینہ سے زائد اسیرِ راہِ مولیٰ ہونے کی بھی سعادت ملی۔
مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب کو بطورممبربورڈ دارالقضاء، ممبرمجلس افتاء، ممبرتدوین فقہ کمیٹی، سیکرٹری بیوت الحمداورعربی بورڈ کے صدر کے طور پر خدمات بجالانے کی توفیق ملی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے ۱۹۸۲ء میں تزئین ربوہ کمیٹی کاقیام فرمایا تو آپ کو اس کا پہلا سیکرٹری مقررکیا۔
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲۷؍ دسمبر ۲۰۲۴ءمیں مکرم مرزا محمد الدین ناز صاحب کا ذکرخیر کرتے ہوئے بیان فرمایا کہ ’’ان کی اہلیہ بیان کرتی ہیں کہ ان کی ساری زندگی کا نچوڑ یہ تھا اور میں گواہ ہوں اس بات پر کہ وہ نچوڑ یہ تھا کہ محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں۔
ان کے ایک بھانجے نے بتایا کہ مجھے یاد ہے کہ ان کو مرزا ناز صاحب نے کہا کہ دس یا بارہ سال کی عمر سے میں نے تہجد شروع کی تھی اور آج تک سوائے اس کے کہ کوئی بیماری آ گئی ہو مستقل تہجد ادا کرتا چلا آ رہا ہوں۔ اسی طرح دس یا گیارہ سال کی عمر ہی میں باجماعت نماز ادا کرنی شروع کی تھی اور اس عادت پر سوائے اس کے کہ ڈاکٹروں نے منع کیا ہو یا کوئی بیماری ہو گئی ہو باجماعت نماز مسجد میں جا کے ادا کرتا تھا۔ بلکہ ان کے ایک دوسرے عزیز نے کہا کہ میں نے ان کے ساتھ ایک دفعہ رات گزاری۔ سردیوں کی راتیں تھیں، رات لمبی تھی تو میں نے دیکھا رات کو یہ اٹھ گئے اور تقریباً چار گھنٹے تک باقاعدہ لگاتار یہ تہجد پڑھتے رہے اور کہتے تھے سردیوں کی لمبی راتوں میں تو لمبی تہجد پڑھنی چاہیے۔…
یہاں جلسہ پہ آتے تھے۔ بڑے اخلاص اور وفا کا اظہار کرتے تھے۔ یہاں ملتے تھے تو ہمیشہ میں نے ان کی آنکھوں میں محبت اور پیار دیکھا ہے اور اطاعت کا عمدہ معیار دیکھا ہے۔ یہاں بھی آ کے اگر کوئی ان کو بلاتا تو شرط یہ ہوتی تھی کہ میں نے نمازیں یہاں خلیفہ وقت کے پیچھے باجماعت پڑھنی ہیں۔ اگر اس سے پہلے پہلے تم مجھے پہنچا سکتے ہو تو تمہارے ساتھ جا سکتا ہوں۔ نہیں تو نہیں۔ … بہت خوبیوں کے مالک تھے۔ انہوں نے اپنا وقف نبھانے کا حق ادا کیا۔ خلافت سے بےانتہا اخلاص و وفا کا تعلق تھا۔ اللہ تعالیٰ ان سے مغفرت و رحم کا سلوک فرمائے۔ درجات بلند کرے۔ ‘‘(الفضل انٹرنیشنل ۱۷؍جنوری ۲۰۲۵ء)
ہم جملہ ممبران عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ پاکستان مکرم ومحترم مرزا محمدالدین ناز صاحب کے انتقال پُرملال پر حضر ت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں اپنے دلی رنج و غم کا اظہارکرتے ہیں۔ نیز مرحوم کےجملہ پسماندگان سےدلی تعزیت اور اظہار افسوس کرتے ہوئے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرماتے ہوئے، جنت الفردوس میں جگہ دےاور پسماندگان کو صبرجمیل عطا فرمائے اور ان کا حافظ و ناصر ہو۔ اللہ تعالیٰ جماعت اور خلافت احمدیہ کو ایسےباوفا، مخلص، معاون و مددگار خادم ہمیشہ عطا فرماتا چلا جائے۔ آمین
مزید پڑھیں: قرار داد تعزیت بروفات محترمہ امینہ چقماق ساہی صاحبہ