مکتوب

مکتوب افریقہ (دسمبر۲۰۲۴ء)

بر اعظم افریقہ کےچند اہم واقعات و تازہ حالات کا خلاصہ

چاڈ اورفرانس کے تعلقات میں تلخی،
دفاعی معاہدہ منسوخ

چھ دہائیوں کے طویل اتحاد کے بعد،وسط افریقی ملک چاڈ نے بھی فرانس سے دفاعی معاہدے کو ختم کر دیا۔چاڈ اس علاقہ میں فرانس کا آخری مرکز تھا۔چاڈ کے ۴۰؍ سالہ صدر مہمت ادریس نےمئی ۲۰۲۴ء کے انتخابات میں اس معاہدے کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ دفاعی معاہدے کے تحت ایک ہزار فرانسیسی فوجی چاڈ میں تعینات تھے۔نو آبادیاتی دور کے اختتام کے بعد فرانس نے اپنی کالونیوں کو اپنے قابو میں رکھنے کے لیے مالیاتی پالیسیوں اور نو آبادیاتی دفاعی معاہدوں پر انحصار کیا تھا جس سے ان ممالک کی خودمختاری محدود ہو گئی تھی۔ گذشتہ دنوں بوکو حرام کے حملے میں چالیس مقامی فوجی ہلاک ہوگئے مگر وہاں موجود فرانسیسی فوجیوں نے ملکی افواج کی توقع کے برعکس مدد نہیں کی۔دفاعی معاہدے کے اختتام کے بعد فرانسیسی فوجی چاڈ سے نکلنا شروع ہو گئے ہیں، جو چھ ہفتے تک مکمل انخلا کر دیں گے۔ سینیگال نے بھی اپنے ملک میں فرانسیسی فوجی اڈوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کا دورہ افریقہ اور ۱۳۰۰؍کلومیٹر ریلوے منصوبہ کا افتتاح

دسمبر کے اوائل میں صدر جو بائیڈن نے برا عظم افریقہ کا پہلا دورہ کیا۔اس سے قبل ۲۰۱۵ء میں براک اوباما نے کینیا اور ایتھوپیا کا دورہ کیا تھا۔ جوبائیڈن نے دو سال قبل افریقی راہنماؤں کے اجلاس میں دورہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔امریکی صدر ۲ دسمبر ۲۰۲۴ء کے روز مغربی افریقہ کے جزیرے Cabo Verde پہنچے۔ اس کے بعد امریکی صدر انگولا گئے جہاں انہوں نے Lobito Corridorکے لیے ہونے والی G7 کی کانفرنس میں شرکت کی۔ یہ راہداری امریکی حمایت یافتہ منصوبہ ہے، جس کےتحت ۱۳۰۰ کلومیٹر لمبی ریلوے لائن بچھائی جا رہی ہے جو انگولا سے کانگو اور زیمبیا تک چلے گی۔ اس راہداری سے کوبالٹ اور تانبا جیسی دھاتوں کی برآمد بہتر ہو جائے گئی۔معدنیات سے مالا مال یہ خطہ چین اور مغربی ممالک کے درمیان رسائی کے لیے مقابلے کا مرکز بن گیا ہے۔ امریکہ کوشش کر رہا ہے کہ افریقہ میں چین کے طویل عرصے سے قائم معاشی اثر و رسوخ کا جواب دیا جاسکے۔چین بھی تنزانیہ سے کانگو کے جنوب مشرقی علاقےتک ریلوے ٹریک بچھا رہا ہے۔

کانگو اور نائیجیریا میں کشتی کے حادثوں میں متعدد ہلاکتیں

۶؍دسمبر ۲۰۲۴ء کو شمالی نائیجیریا میں دریائے نائیجر میں کشتی الٹنے کے بعد کم از کم ۲۷؍ افراد ہلاک اور ۱۰۰؍ سے زائد افراد لاپتا ہوگئے، جن میں زیادہ تر خواتین تھیں۔ کشتی میں تقریباً ۲۰۰؍ مسافر سوار تھے۔ یہ کشتی کوگی سے پڑوسی ریاست جارہی تھی۔ ۲۲؍دسمبر کو شمال مشرقی کانگو کے دریائے بُسیرا میں کرسمس کے لیے گھروں کو لوٹنے والے لوگوں سے بھری کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں ۳۸؍ افراد ہلاک ہوگئے۔متعدد لوگ لاپتا ہیں جبکہ بیس افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ فیری میں ۴۰۰؍ سے زیادہ لوگ سوار تھے۔ واقعہ سے چار روزقبل شمال مشرقی کانگو میں ایک اور کشتی کے حادثہ میں ۲۵؍ لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

افریقہ کے مشرقی ساحل پر سائیکلون Chidoسے خوفناک تباہی

۱۴؍دسمبر۲۰۲۴ء کو گذشتہ نوّے سالہ تاریخ کا طاقتور ترین سائیکلون Chidoمشرقی افریقی ساحلوں سے ٹکرایا۔ طوفان نے مڈگاسکر، موزمبیق، ملوائی، جزیرے Agalega، جزائر کومورو اور بحر ہند میں فرانسیسی جزیرے مایوٹ میں سخت تباہی مچائی۔ سمندری طوفان کی وجہ سے علاقہ میں ۲۲۵؍ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔ بیشتر بستیاں زمین بوس ہو گئیں۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق ۱۷۸؍ لوگ جاں بحق، چھ ہزار سے زائد زخمی اور سینکڑوں لوگ تاحال لاپتا ہیں۔ علاقہ کے بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے جس میں سڑکیں،بجلی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی تنصیبات شامل ہیں۔ ڈیڑھ لاکھ سے زائد گھر اور عمارات تباہ ہوئیں۔اقوام متحدہ نے نقصانات کے ازالہ کے لیے ۸۸؍ملین ڈالرز کی اپیل کی ہے۔

نائیجیریا میں کرسمس سے قبل پروگراموں میں بھگدڑ کے واقعات۔ ۶۷؍ ہلاکتیں

نائیجیریا میں ۲۱دسمبر۲۰۲۴ء کو کرسمس سے قبل تحائف کی تقسیم کے دوران دو مقامات پر بھگدڑ کے واقعات پیش آئے۔ دارالحکومت Abuja میں ہولی ٹرینیٹی چرچ کی جانب سے منعقدہ تقریب کے دوران بھگدڑ مچ گئی۔دوسرا واقعہ جنوب مشرقی نائیجیریا کی Anambra ریاست میں پیش آیا جہاں تحائف کی تقسیم کے دوران ہجوم میں بھگدڑ مچ گئی۔ حکام کے مطابق ان واقعات میں۳۲؍ افراد جاں بحق ہو گئے جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ان واقعات سے قبل۱۸دسمبر کو جنوب مغربی ریاست Oyo کے اسلامی ہائی سکول میں کرسمس کے میلہ کے دوران بھگدڑ سے ۳۵؍ بچے جاں بحق ہو گئے۔میلہ کا اہتمام ایک غیر سرکاری تنظیم نے کیا تھا۔ منتظمین نےاعلان کیا تھا کہ میلہ میں پانچ ہزار بچوں کو کھانا اور تحائف دیے جائیں گے جبکہ بدھ کی صبح دس ہزار افراد وہاں پہنچ گئے۔ متاثرین نے احاطے کے مین گیٹ کو توڑنے کی کوشش کی جس کے دوران مچی بھگدڑ کے سبب بچے جاں بحق ہوئے۔

مراکش میں عائلی قوانین میں بڑی اصلاحات

مراکش میں انصاف اور اسلامی امور کے وزراء نے ملک کے عائلی قانون میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا بل پیش کیا۔ بل کا مقصد موجودہ قانون میں ۱۰۰؍ سے زیادہ ترامیم شامل کرنا ہے، جس کے نتیجہ میں طلاق کی صورت میں خواتین کو بچوں کی تحویل اور سرپرستی کے معاملات میں مزید حقوق فراہم ہوں گے۔دوسری شادی کے لیے بھی پہلی بیوی کی اجازت ضروری ہو گی اور دوسری شادی کے لیے ٹھو س وجہ کا ہونا بھی ضروری ہے۔ وزیر انصاف نے کہا کہ یہ قانون وراثت کے اسلامی اصولوں کو ختم نہیں کرے گا جو مرد کو عورت کا دوگنا حصہ دیتا ہے، لیکن کوئی بھی شخص اپنی زندگی میں اپنی بیٹی کو اس کا حصہ اپنی زندگی میں بھی دے سکتا ہے۔ موجودہ قوانین ۱۵؍سال کی عمر کے بچوں کو غیر معمولی حالات میں شادی کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ترمیم شدہ قانون شادی کی کم از کم عمر ۱۷؍سال کردے گا۔ان اصلاحات کو سول سوسائٹی، عدالتی نمائندوں اور مذہبی جماعتوں کے ساتھ دو سال کی مشاورت کے بعد عوام کے سامنے پیش کیا گیا۔تاہم اس کو ابھی پارلیمان اور بادشاہ کی منظوری کی ضرورت ہے۔

گھانا میں صدارتی انتخابات،
John Mahama کی فتح

۷؍دسمبر۲۰۲۴ء کو گھانا میں صدارتی و پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے جس میں NDCجماعت کے لیڈر John Mahama کو۵۶.۵۵فیصد ووٹ ملے جبکہ حکومتی جماعتNPP کے امیدوار Mahamadu Bawmia کو ۴۱.۶۱فیصد ووٹ ملے۔John Mahama اس سے قبل ۲۰۱۲ ءسے ۲۰۱۶ء تک بھی صدر رہ چکے ہیں۔عمومی طور پر گھانا میں انتخابات پُرامن طور پر منعقد ہوئے۔ حکومتی جماعت NPP نے اپنی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے جیتنے والے امید وار کو مبارک باد دی۔NDC نے پارلیمنٹ میں ۱۸۳؍ سیٹیں جیت کربڑی اکثریت بھی حاصل کی ہے۔ ۱۹۹۲ء کے بعد سے گھانا میں سیاسی حکومتیں چل رہی ہے۔مغربی افریقہ میں گھانا کی مستحکم سیاسی حکومت کو ممتاز مقام حاصل ہے جہاں ارد گرد کے ممالک میں خانہ جنگی، بدعنوانی اور فوج کی جانب سے حکومتوں کا تختہ گرائے جانے کے واقعات تسلسل سے جاری ہیں۔

الیکشنز کے بعد سے موزمبیق میں مخدوش حالات

موزمبیق میں متنازع انتخابات کے بعدسے ملک میں تشدد پھیلا ہوا ہے۔ دارالحکومت سمیت تما م شہر اورکاروبار وغیرہ بند ہیں۔ دوران ماہ ملک کی آئینی عدالت نے متنازعہ صدارتی انتخابات کی تصدیق کی جس کے بعد افراتفری اور فساد مزید بڑھ گیا۔مظاہرین نے عمارتوں کوجلایا اور مارکیٹوں میں توڑ پھوڑ کی۔پولیس کی طرف سے مظاہرین پر فائرنگ سے متعدد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اب تک ۲۶۱؍ مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسی دوران ایک مرکز ی جیل کو توڑا گیا جس سے چھ ہزار کے قریب قیدی فرار ہو گئے جن میں سے کچھ دہشت گردی کے مجرم بھی تھے۔ اپوزیشن لیڈر نے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے الزامات کو دہرایا اور احتجاج جاری رکھنے کا مطالبہ کیا۔ اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں نے معاملات کو مذاکرات سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔

نائیجراور مالی میں دہشتگرد حملوں میں متعدد افراد ہلاک، بی بی سی کے خبر نشر کرنے پر تین ماہ کی پابندی

برکینا فاسو کی سرحد کے قریب مغربی نائیجر میں ۱۲؍ سے ۱۴؍دسمبر۲۰۲۴ء کے درمیان ہونے والے دو حملوں میں ۳۹؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ’’لبیری اور کوکورو ‘‘کی آبادیوں میں دو ہولناک سانحے پیش آئے۔ یہ آبادیاں تیرا کے سرحدی علاقے میں ہیں جوداعش اور القاعدہ کے دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں۔ بی بی سی اور ریڈیو فرانس انٹرنیشنل (آر ایف آئی) نے اس واقعہ پر خبر دی کہ تیرا کے علاقے میں دہشت گردوں نے ۹۰؍ فوجیوں اور ۴۰؍ شہریوں کو ہلا ک کر دیا ہے۔بی بی سی کی خبر پر نائیجر حکومت نے بی بی سی ریڈیو کی نشریات کو فوری طور پر تین ماہ کے لیے معطل کردیا۔حکومت نے الزام عائد کیا کہ بی بی سی ملک میں افواہیں پھیلا رہا ہے اور فوجیوں کی ہلاکتوں کو بڑھا چڑھا کر پھیلا رہا ہے۔اس سے سپاہیوں کے حوصلے پست ہوسکتے ہیں۔حکومت کا کہنا ہے کہ آزاد مقامی میڈیا نے اس خبر کی تصدیق نہیں کی تھی۔ملک میں فرانسیسی نشریاتی اداروں ریڈیو فرانس انٹرنیشنل (آر ایف آئی) اور فرانس ۲۴ پر بھی اگست ۲۰۲۳ء سے پابندی عائد ہے۔

اسی طرح ۷دسمبر کونائیجر میں مسلح افراد نے ایک مال بردار قافلے پر حملہ کر کے ۲۱ شہریوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ ۲۱ دسمبر کو مالی کےعلاقے بندیا گرا میں ۶دیہات پرشدت پسندوں کے حملوں میں کم از کم ۲۰ افراد جاں بحق ہو گئے۔

مصر میں ۵۰۰ واٹ کے سولر پاور پلانٹ کا افتتاح

مصر کےوزیر اعظم نے ۱۴ دسمبر۲۰۲۴ء کو اسوان میں ۵۰۰ ملین ڈالر کے سولرپاور پلانٹ کا افتتاح کیا۔ پلانٹ کو دبئی کی کمپنی AMEA Powerنے تیار کیا ہے جس میں ۵۰۰ میگاواٹ پیداوار کی صلاحیت ہے۔ اسے ۱۸ماہ میں مکمل کیا گیا تھا۔کمپنی کے مطابق یہ سالانہ ۱۵۰۰ گیگا واٹ بجلی پیدا کرے گا جو تین لاکھ گھروں کے لیے کافی ہے۔ گذشتہ سال موسم گرما میں مصر میں لوگوں کو روزانہ تین گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنا پڑا۔اسوا ن میں اس سے پہلے بھی ۱۶۵۰ میگا واٹ کا ایک سولر پلانٹ موجود ہے جو افریقہ اور مشرق وسطی کی سب سے بڑی شمسی تنصیبات میں سے ایک ہے، جس کا افتتاح ۲۰۱۹ء میں ہوا تھا۔

مصر میں کارگو بحری جہاز کا حادثہ

۲۲نومبر۲۰۲۴ء کو مصر کے ساحل پر پھنسنے والا کارگو جہاز VSG Glory دس روز بعد ساحل کے قریب ڈوب گیا۔ کارگو جہاز میں ۲۱ افراد کا عملہ، ۴۰۰۰ میٹرک ٹن چوکر،۷۰ ٹن ایندھن تیل اور۵۰ ٹن ڈیزل تھا۔ تکنیکی وجوہات کی بنا پر اور تیز سمندری ہواؤں اور لہروں کی وجہ سے جہازساحل کے قریب سمندری چٹانوں سے ٹکرایا جس سے انجن کے حصہ میں پانی جمع ہو گیا۔مصری حکام نے عملے کو نکال لیا اور کوشش کی گئی کہ جہاز سے پمپوں کی مدد سے پانی نکالا جائے۔تاہم خراب موسم کی وجہ سے جہاز کو بچایا نہ جا سکا۔مصری حکومت کوشش کر رہی ہے کہ ایندھن سے سمندری پانی میں آلودگی نہ پھیلے۔

لیبیا کی تیل کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ

نیشنل آئل کارپوریشن لیبیا (این او سی) نےبتایا کہ دسمبر کے آغاز میں لیبیا کی خام تیل اورمنجمدگیس کی پیداوار ۱.۴؍ملین بیرل یومیہ (بی پی ڈی) سے تجاوز کر گئی ہے۔۲۰۱۳ء کے بعد کےاعداد و شمار کے مطابق یہ سب سے زیادہ پیداوار ہے۔ ادارے کے مطابق ۲ دسمبر کو تیل کی پیدوار چودہ لاکھ چھتیس ہزار بیرل تک پہنچ گئی ہے۔ادارے کا کہناہے کہ ان کا ٹارگٹ ہے کہ وہ ۲۰۲۷ء تک دو ملین یومیہ پیدوار کر سکیں۔ حکومت کی طرف سے نیشنل آئل کارپوریشن کو اس سال بجٹ میں سے بڑا حصہ دیا گیا تھا تاکہ وہ اپنی پیداوار کو بڑھا سکیں۔ خانہ جنگی کے خاتمے کے بعدتیل کی پیداوار میں اضافہ ملک کے لیے اچھی خبر ہے جس سے امید کی جارہی ہے کہ عوام کی زندگیوں میں بہتری آئے گی۔

مرسلہ : شہود آصف ۔ استاد جامعہ احمدیہ گھانا

مزید پڑھیں: مکتوب ایشیا (دسمبر۲۰۲۴ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button